فاتح
لائبریرین
اور ہم آ گئے کیسا گزرا آج کا دن؟بس یوں بھیا
میرا دل کیا آپ کو بلانے کا۔
اور ہم آ گئے کیسا گزرا آج کا دن؟بس یوں بھیا
میرا دل کیا آپ کو بلانے کا۔
ٹھیک رہا ہے بھیا آج ہمیں چھٹی تھی ناںاور ہم آ گئے کیسا گزرا آج کا دن؟
اچھا۔۔ٹھیک سے سننے کے لیے تو ہمیں اللہ جی کا اچھا بندہ بننا چاہیے ناں اپیا۔۔ہمم سمجھ گئی۔ایسا کبھی ہوتا ہی نہیں کہ وہ جواب نہ دیں بس ہم ٹھیک سے سن نہیں پاتے نا
ورنہ اللہ جی یہ کیوں کہتے کہ میں تو شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہوں جو شہ رگ سے زیادہ قریب ہوں وہ سنتی بھی ہیں سن کر جواب بھی دیتے ہیں
بس ان کی آواز ہمیں اس وقت نہیں آتی جب ہم سمجھیں کہ دور ہیں ۔۔۔
چھٹیاں تو یہاں بھی ہیں لیکن ذرا مختلف قسم کیٹھیک رہا ہے بھیا آج ہمیں چھٹی تھی ناں
کل بھی چھٹی اور پرسوں تو ہے ہی چھٹی۔
مختلف قسم کی کیسی بھیا؟چھٹیاں تو یہاں بھی ہیں لیکن ذرا مختلف قسم کی
یہاں یہودیوں کا نیا سال شروع ہوا ہے اور ان کا مقدس ترین تہوار بھی ہے ان دنوں۔۔۔مختلف قسم کی کیسی بھیا؟
چھوٹی گڑیا کیسی ہیں؟
یہ ہوئی نا باتاچھا۔۔ٹھیک سے سننے کے لیے تو ہمیں اللہ جی کا اچھا بندہ بننا چاہیے ناں اپیا۔۔ہمم سمجھ گئی۔
اوہ اچھایہاں یہودیوں کا نیا سال شروع ہوا ہے اور ان کا مقدس ترین تہوار بھی ہے ان دنوں۔۔۔
اور ماہا پاکستان میں ہے۔۔۔ بالکل ٹھیک
بیٹا جب پاکستان میں ہوتا ہوں تو پاکستان کا جھنڈا آ جاتا ہے نام کے ساتھ اور جب کہیں اور ہوتا ہوں تو اس ملک کا۔اوہ اچھا
بھیا آپ تو پاکستان میں نہیں رہتے تھے مجھے لگ رہا ہے میں نے آپ کے نام کے ساتھ پاکستان کا جھنڈا دیکھا تھا۔
ابھی کہاں ہیں بھیا؟بیٹا جب پاکستان میں ہوتا ہوں تو پاکستان کا جھنڈا آ جاتا ہے نام کے ساتھ اور جب کہیں اور ہوتا ہوں تو اس ملک کا۔
اوہ یعنی امتحان لے رہی ہو ہمارا۔۔۔ ٹھیک ہے استانی جی ٹھیک ہے۔اور ناں فاتح بھیا مجھے اس کا مطلب بھی پوچھنا ہے آپ سے
"مقامِ ترکِ حجاب و وداعِ تمکیں"
ویسے تو مجھے مشکل اردو آتی ہے لیکن میں دیکھنا چاہ رہی ہوں کہ آپ کچھ سیکھ پائے ہیں مجھ سے یا نہیں!
اوہ یعنی امتحان لے رہی ہو ہمارا۔۔۔ ٹھیک ہے استانی جی ٹھیک ہے۔
یہ غالبؔ کی ایک غزل کے مقطع کا مصرعِ ثانی ہے:
اسدؔ ہے نزع میں، چل بے وفا! برائے خدا!مقامِ ترکِ حجاب و وداعِ تمکیں ہےیعنی۔۔۔ اسدؔ مر رہا ہے چل اے بے وفا، خدا کے واسطےیہ تو وہ وقت ہے جب شرم و حجاب کو ترک کر دیا جاتا ہے اور شان و شوکت کو الوداع کہہ دیا جاتا ہے۔
مقامِ ترکِ حجاب و وداعِ تمکیں ہے: حجاب کو ترک کرنے اور تمکین کو وداع کرنے کا مقام