عمر سیف

محفلین
یہ دیکھیں:p


مشرق وسطیٰ میں رہنے والے خاص طور پر اور دیگر باہر کے ممالک میں رہنے والے عام طور پر جانتے ہیں کہ انڈیا کے حیدرآبادی اپنے سر کو ہلائے بغیر منہ سے ایک حرف بھی نہیں بول پاتے۔ ان کا یہ سر ہلانا ہمارے ہاں کے انکار اور اقرار میں ہلائے گئے سر جیسا نہیں ہوتا۔ لوز سسپنشن والی چیز جس طرح ایک بار ہل جائے تو دائیں بائیں کئی بار ہلتی رہتی ہے ان کا سر کچھ ایسے ہی ہلتا ہے۔

اب تو خیر خود یہ حیدرآبادی بھی اپنے سر ہلانے پر برا مانتے ہیں، شاید اگلی نسل میں ہم یہ حرکت نا دیکھ سکیں۔

سعودی عرب میں ایک لطیفہ ہوا۔ ایک سعودی نے اپنے حیدرآبادی مکفول کی اس عادت سے تنگ آ کر ایک بار اسے کہا:

نصیر بھائی؛ اگر تم اپنے منہ سے ایک فقرہ اپنے سر کو ہلائے بغیر بول دو تو میں تمہیں ایک ہزار ریال انعام دونگا۔

نصیر بھائی نے اپنے سر کو زور زور سے ہلاتے ہوئے کہا؛ ٹھیک ہے مجھے آپ کی شرط منظور ہے۔
یہ قصہ ابھی محمد سلیم بھائی کی فیسبکی پر پڑھا ۔۔
ملباری بھی بہت سر ہلا کر بات کرتے ہیں ۔۔ نہ ہاں کی سمجھ آتی ہے ، نہ نا کی ۔۔
 
Top