عثمان
محفلین
اللہ کا شکر ہے ہم خیریت سے ہیں۔ آپ سنائیے۔وعلیکم السلام سب ٹھیک ہے. آپ کیسے ہیں.
یونیورسٹی کا آغاز ہوگیا ؟
اللہ کا شکر ہے ہم خیریت سے ہیں۔ آپ سنائیے۔وعلیکم السلام سب ٹھیک ہے. آپ کیسے ہیں.
نہیں ابھی تک نوٹیفکیشن نہیں آیا..اللہ کا شکر ہے ہم خیریت سے ہیں۔ آپ سنائیے۔
یونیورسٹی کا آغاز ہوگیا ؟
کیا پہلے سے طے شدہ نہیں ہے؟نہیں ابھی تک نوٹیفکیشن نہیں آیا..
وعلیکم السلام!! الحمداللہ بالکل بخیرالسلام علیکم!
کیسے ہیں سب
اللہ کا شکر ہے۔ آپ سنائیے۔وعلیکم السلام!! الحمداللہ بالکل بخیر
آپ کیسے ہیں عثمان بھائی؟؟
کب کے شروع ہو گئے عثمان بھائی، اب تو دل کر رہا ہے پھر سے چھٹیاں ہو جائیں۔ بے تحاشہ سردی ہے۔اللہ کا شکر ہے۔ آپ سنائیے۔
بچوں کے سکول شروع ہوگئے؟
ہم تو ابھی تک چھٹیوں پر ہیں۔کب کے شروع ہو گئے عثمان بھائی، اب تو دل کر رہا ہے پھر سے چھٹیاں ہو جائیں۔ بے تحاشہ سردی ہے۔
خدایا!!ہم تو ابھی تک چھٹیوں پر ہیں۔
باہر منفی 16 ہے اس وقت۔
ہاں درست کہا۔ عمارتوں کی تعمیر، ساخت اور گرم رکھنے کے انتظام بہت عمدہ ہے۔خدایا!!
لیکن ایک بات ہے، وہاں پر موسم کی شدت کے اعتبار سے سہولیات بھی میسر ہوتی ہے۔ لیکن سردی تو پھر بھی سردی ہے۔
ہاں درست کہا۔ عمارتوں کی تعمیر، ساخت اور گرم رکھنے کے انتظام بہت عمدہ ہے۔
اللہ کا شکر ہے کہ باہر منفی 16 کے باوجود اندر کمرے میں ٹی شرٹ اور پاجامے میں ملبوس رہتے ہیں۔
اس کے لیے تو پہلے توانائی کی پیداوار کے مسائل حل کرنا ہونگے۔3) زیادہ سے زیادہ ہواؤں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کھڑکیاں اور روشندان وغیرہ رکھے جاتے ہیں۔ نہ ہی ہم سینٹرل ائیر یا سینٹرل ہیٹنگ سے واقف ہیں اور نہ ہی ان کے مطابق گھروں کی کھڑکیاں اور روشندان مرتب کرتے ہیں۔
صد فیصد متفق اندرونی درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے اے سی کا خرچ کم ہو جاتا ہے1) پاکستان میں کم علمی کی وجہ سے چند ہی دوست ڈبل یا ٹرپل گلیزنگ کا درست طریقہ یا فعال افادیت کو سمجھتے ہیں۔
یہاں شاید آپکی مراد جھری دار دیوار سے ہے جسے کیوٹی وال کہتے ہیں یہ بھی موسمی اثرات سے بچاؤ کا بہت اچھا حل ہے2) ہمارے ہاں اینٹوں کی دیواروں کو براہ راست پلستر کرنے کا رواج ہے۔ ہم کنڈکٹرز اور سیمی کنڈکٹرز کو بس کتاب کی حد تک پہچانتے ہیں۔ اس کا روز مرہ زندگی میں کوئی دخل نہیں۔ ایسی دیواریں درجہ حرارت کی اچھی موصول ہوتی ہیں۔
اس کے لئے ونڈ ڈائریکشن کو مد نظر رکھنا پڑتا ہے مزید کمروں کی کھڑکیوں کو اس رخ پر رکھا جائے کہ ضرورت کے مطابق دھوپ آ سکے مثال کے طور پر باتھ اور کچن کو زیادہ دھوپ درکار ہوتی ہے مشرق سے صبح کے وقت مغرب سے زوال کے بعد اور جنوب کر طرف سے سارا سال دھوپ آتی ہےبہتر ہو گا کہ بیڈرومز کی کھڑکیوں کا رخ شمال کی طرف ہو کیوں کہ پاکستان میں ہوا کا رخ شمال سے مشرق کی طرف زیادہ ہوتا ہے3) زیادہ سے زیادہ ہواؤں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کھڑکیاں اور روشندان وغیرہ رکھے جاتے ہیں۔ نہ ہی ہم سینٹرل ائیر یا سینٹرل ہیٹنگ سے واقف ہیں اور نہ ہی ان کے مطابق گھروں کی کھڑکیاں اور روشندان مرتب کرتے ہیں۔
یہ آجکل ادھر کافی مقبول ہے ہمارے کئی پراجیکٹ میں یہ پراسس استعمال کیا گیا ہے4) اچھے ہیٹڈ فرش، یا کم از کم درجہ حرارت کو قید کر سکنے والے فرش کا تصور نا پید ہے۔
صد فیصد متفق اندرونی درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے اے سی کا خرچ کم ہو جاتا ہے
یہاں شاید آپکی مراد جھری دار دیوار سے ہے جسے کیوٹی وال کہتے ہیں یہ بھی موسمی اثرات سے بچاؤ کا بہت اچھا حل ہے
اس کے لئے ونڈ ڈائریکشن کو مد نظر رکھنا پڑتا ہے مزید کمروں کی کھڑکیوں کو اس رخ پر رکھا جائے کہ ضرورت کے مطابق دھوپ آ سکے مثال کے طور پر باتھ اور کچن کو زیادہ دھوپ درکار ہوتی ہے مشرق سے صبح کے وقت مغرب سے زوال کے بعد اور جنوب کر طرف سے سارا سال دھوپ آتی ہےبہتر ہو گا کہ بیڈرومز کی کھڑکیوں کا رخ شمال کی طرف ہو کیوں کہ پاکستان میں ہوا کا رخ شمال سے مشرق کی طرف زیادہ ہوتا ہے
یہ آجکل ادھر کافی مقبول ہے ہمارے کئی پراجیکٹ میں یہ پراسس استعمال کیا گیا ہے
اس کے لیے تو پہلے توانائی کی پیداوار کے مسائل حل کرنا ہونگے۔