خوب لکھا عبداللہ اور مکمل بھی ، مگر یہ تعریفیں کچھ زیادہ ہی ہو گئیں ، اس سے محفلیں کسی غلط فہمی کا شکار بھی ہو سکتے ہیں ۔۔ تصویر کے لیے میرا اوتار موجود ہے اور اس میں ہی ہوں سچی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علی بھائی کو تو دیکھ چکی ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان کی پروفائل میں ہے نا ان کی تصویر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا شاید کسی اور کی لگائی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہیں میری ہی ہے !
مع السلام
نہیں میری ہی ہے !
مع السلام
موبائل والا کیمرہ ہی نہیں تھا؟ کیا غربت کی وجہ سے یا شرافت کی؟
اس تصویر میں تو کوئی لڑکا بچہ سا لگا کھڑا ہے آپکی باتوں سے تو مجھے گمان تھا کوئی پچاس ،ساٹھ کا بندہ ہے ۔
باتوں تو آپکی بڑوں والی ہین ، جبکہ خود چھوٹے
ماسلام
ہاہاہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اچھا انکل جی اب تو آپ نے خؤد ہی کہہ دیا نا کہ پچاس کے آس پاس ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو آج سے آپ بھی ہمارے انکل جی ٹھیک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ماشاءاللہ۔ پردیسیوں کی ملاقات پردیس میں سُن کر اچھا لگا۔ اردو محفل نے بہت سے افراد کونئی دوستیاں اور تعلقات فراہم کیئے ہیں۔ جسکا سارا کریڈٹ اس پلیٹ فارم کے جد امجد نبیل بھائی کو جاتا ہے!
بہت شکریہ عبد اللہ اس تحریری کاروائی کے لیے۔ بس اس میں مجھے باہر سے کھانا اچھا نہیں لگا۔ چاہیے تو یہ تھا کہ سب مل کر خود پکاتے اور کھاتے۔ اور ایک دوسرے کی تعریفیں کرتے کہ بھئی آپ نے پیاز بہت اچھا کاٹا، گوشت بہت اچھا بھونا، نمک کم رہ گیا، مرچیں تیز ہو گئیں، وغیرہ وغیرہ۔ کھانا پکانے کے دوران چائے کے دور چلتے، وغیرہ وغیرہ۔
خیر۔ آپ نے بہت اچھی روئیداد لکھی ہے۔ اب علی بھائی اور ظہیر بھائی کی طرف سے اضافہ متوقع ہے۔
صحیح کہا ہے آپنے عارف ورنہ ایسے کئ لوگ ہیں پاکستانی ریاض میں جن کو ہم جانتے تک نہیں اور اگر یہ فورم نہ ہوتا تو عبداللہ اور ہماری ملاقات نہ ہو پاتی اس بات کا کریڈٹ نبیل بھائ کو ہی جاتا ہے !
آج بروز جمرات رات 7 بجے سے 12 بجے رات تک میں اور دوسرے سربراہان ادارہ جات کی ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات کے علاوہ علاقائی امور پر بڑی اہم میٹنگ ہوئی۔طے شدہ پروگرام کے مطابق میں ساڑھے چھ بجے ملاقات کو روانہ ہوا کیونکہ معزز میزبان میرے انتظار میں تھے سو پہنچتے ہی میں نے ان کو ایک عدد کال برائے اپنی موجودگی کی ارسال کی اور ان محترم افسران بالا نے 5 منٹ انتظار کرنے کا کہا اور میں نے تقریبا 9 منٹ بعد ان کو اپنے سامنے روڈ کی دوسری طرف سے موجود پایا میرے استقبال کے لیے میرے پیارے دوست طالوت صاحب اور میرے پیارے دوست علی زاکر صاحب موجود تھے بزات خود۔خوب گلے لگ کر ملے (جیسے 1965 کے بچھڑے ہوں) پر ن کو دیکھ کر اور ان سے بات چیت کر کے مجھے ذرا برابر بھی اجنبیت محسوس نہین ہوئی ۔مجھے لگا جیسے میں اپنے قریبی دوستوں میں ہوں۔پہلے ہم لوگ علی بھائی کے مہمان خانے پر تشریف لے گئے اور ہلکی گپ شپ لگائی ساتھ میں جوس نوش فرمایا جو علی زاکر بھائی نے استقبالیہ پیش کیا۔پھر ہم نے کچھ دیر اور شاید 1 گھنٹہ باہمی دلچسبی کے امور پر بات چیت کی
اس کے بعد میزبان صاحبان کے ساتھ پیدل ہی ایک اچھے سے ہوٹل کی طرف روانہ ہوئے اورراستے بھر ہلکی پھلکی بوندا باندی بھی ہوتی رہی تو مزاج اور بھی اچھے رہے ہوٹل مین جاکر کھانے کا آردر کیا تو بیٹھے بیٹھے 30 منٹ ہو گئے ہالانکہ ہمیں بھوک لگی تھی پر کیا کر سکتے ہیں صبر کیا شاید میزبان حضرات کو پتہ نا تھا پر میں تو رات 7 بجے ہے رات کا کھانا کھا لیتا ہون اللہ اللہ کر کے کھانا آیا تو ٹوٹ پڑے بغیر کسی لگی لپٹی کے اس دوران کچھ بیان بازی بھی کی ہم نے جو نا قابل اشاعت ہے۔کھانا ختم کر کے مین نے اپنے میزبانوں کو ایک وعدہ یاد دلایا پر میزبان تو جھگڑا کرنے چلے تھے سو طالوت بھائی نے اقوام متحدہ کا واسہ دے کر امن کرایا اور مجھے وعدہ خلافی برداشت کرنی پڑی
اب ہم باہر نکلے تومیزبان صاحبان کی فرمائش پر آئس کریم کے لیے مزید 10 منٹ چل کر ایک فاسٹ فوڈ سے آئس کریم کھائی پر وہاں جا کر انکشاف ہوا کہ طالوت بھائی آئس کریم نہیں کھاتے بس ہمیں کھلانے لائے تھے لو جی؟
میں نے پچاس کے آس پاس کا کہا ہے
پچاس نہیں !
مع السلام
اچھا تو آپ سب نے میرے بغیر ڈنر ، لنچ کرلئے ۔ مجھے جھوٹے منہ ہی پوچھ لیتے ۔
(بھانجے تصویریں لگانے دیں ناں عبداللہ کو ۔۔۔ کیا ہرج ہے بھلا لگانے میں ۔؟
میں نے وسلام ۔۔ مع وسلام دیکھنے ہیں
سانحہ کیا ہونا جی ، ایک بد بخت گاڑی چلاتے ہوئے جان بوجھ کر بارش کے پانی کے چھینٹے اڑا گیااللہ خیر کرئے کیا سانحہ ہو گیا تھا؟
اور یہ ظہیر بھائی نہ چائے پیتے ہیں نہ آئس کریم کھاتے ہیں تو کیا صرف انڈوں سے ہی پیار ہے؟
مجھے تو لگتا ہے ان کے بھی بچے نہیں انڈے ہی ہوں گے!
دوست دوست نہ رہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وسلام
مع السلام
نہیں پچاس ساٹھ کے آس پاس کہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو انکل جی تو ہوئے نا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔