فیصل عظیم فیصل
محفلین
السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہویسے ماما شا! ایک حیرانی کی ریٹنگ تو بنتی ہے ناں! دس سالوں میں پندرہ مراسلے۔ ایک سال میں ڈیڑھ مراسلہ۔ واہ بھئی واہ!
ماما شا! آپ کو 15 مراسلے روز کی سزا سنائی جاتی ہے۔
کیا اس عدالت کی محفل کے آئین کے تحت قانونی حیثیت پوچھنا ضروری نہیں ہے؟
کیونکہ مقدمات کے چلائے جانے کے لئے مقدمہ کا ہونا ضروری ہے اور وہ یا تو تھانے میں ہوگا یا پھر عدالت میں براہ راست مقدمہ دائر کیا جائے گا جو اس مقدمے کو تھانے کے راستے سے باقاعدہ پراسیس میں ڈالے گی اور عند الاکمال اجراء ہائے ضروریہ مقدمہ عدالت میں پیش ہوگا جس پر جرم ثابت ہونے پر مناسب سزا سنائی جائے گی لہذا عوامی عدالت میں سرسری سماعت اور بغیر ملزم/ملزمان کا موقف سنے دی جانے والی سزا کی قانونی حیثیت مبہم ہوتی ہے ۔ماما شا! آپ کے لیے سید صاحب کی سفارش ہے۔ اتنی بڑی سفارش کو ہم کیسے رد کر سکتے ہیں!
سو آپ کی سزا کم ہو کے ایک مراسلہ فی دن 45 دنوں کے لیے کی جاتی ہے۔
عدالت برخاست کی جاتی ہے۔
ان دلائل کی بنیاد پر سنائی جانے والی سزا کالعدم ہوگی اور غیر قانونی مقدمہ چلانے پر جج کے خلاف تھانہ اردو محفل میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تفتیش جاری ہے۔
ایکسٹو کے کام کرنے سے پہلے ایک اور مسئلہ ہے کہ تھانہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق سزا کالعدم ہونے کے بعد مجرم کہلانے والا شخص ایک با عزت شہری ہے اور باعزت شہری اپنی آزادی کے تحفظ کے لئئے ایک غیر کنونی عمل سے الگ ہوا ہے جو اس کا بنیادی حق ہے۔ آپ لوگ پہلے کنون کو مطمئین کریں ۔ پھر درست راستہ کا انتخاب کریں تاکہ اگر کوئی جرم سرزد ہوا ہے تو اس پر درست فورم ایکشن لے سکے۔کافی نرم سزا ہے اب تو۔۔۔
لیکن مجرم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ہے اور کہیں روپوش ہے۔
کیا خیال ہے محفلین کا۔۔۔ کیا اس کیس پہ ایکسٹو کام کریں گے؟
یا ان کی سطح کا کیس نہیں ہے؟
کنون اڑدو محفل