محمد بلال اعظم
لائبریرین
یعنی میں اور ساجد صاحب "ہم مراسلہ" ہو گئے
بھائی لالو کھیتی یہ سب تمہاری دوستی کا اثر ہے کہ بندہ جہاز بنتا جا رہا ہے۔ میں تو اسی خوشی میں تمہیں تمہارے ہی ٹھیلے سے فروٹ چاٹ کھلانے والا تھا لیکن تم ٹھیلے کے بغیر آ گئے۔بہت بہت مبارک ہو ساجد بھائی آپ کو پانچواں نشہ۔۔۔ ۔
بہت شکریہ مقدس ”آپی“۔میری طرف سے بھی ڈھیر ساری مبارک بھیا
محسن بھائی چائے کا کپ میں اٹھا لوں
بہت بہت ”شاباش“ قیصرانی بھائیبہت بہت مبارک ہو ساجد بھائی
لو جی گراں سے بھی مبارک وصول ہو گئی ۔ بہت شکریہ عائشہ عزیز۔بہت مبارک ہو ساجد لالہ
اللہ بارک فیک یا اخی الکریم ۔مبروک یا اخی
استادِ محترم بہت شکریہ ۔ اب تو میرے ستارے چھن چکے ہیں آپ نے پھر سے یاد دلا دئیے۔مبارک بھائی ساجد۔ بلکہ **مبروک الف مبروک**
شکرا جزیلا یا فاتح ۔خمسہ آلاف مبروک علیٰ خمسہ آلاف مراسلات
و انت طیب یا اخ ضبط۔مبروک یا پانچ ہزاری۔
رانا صاحب نے بھی کٹی پہاڑی کی بلندیوں سے مبارک نامہ ارسال کیا ۔ رانا صاحب بہت شکریہبہت بہت مبارک ہو ساجد بھائی یہ پانچ ہزاری منصب۔
بہت شکریہ وارث بھائی ۔ کسی ”صاحب“ کو نہیں مجھے مبارک دینی تھی آپ نےآپ کو مبارک ہو ساجد صاحب
آپ کےلیے الگ سے چائے بھیج دیتا ہوں مقدس باجی۔میری طرف سے بھی ڈھیر ساری مبارک بھیا
محسن بھائی چائے کا کپ میں اٹھا لوں
آپ کو قہوہ نہ مل سکا اس کا افسوس ہے۔اس کی تلافی اس قہوے سے ہو جائے گی ناآپ کا بہت شکریہ عزیزم محسن وقار علی ۔ چائے تو مجھے پسند ہے ہی لیکن کچھ عادتیں اپنے عرب دوستوں سے بھی سیکھیں اور قہوہ بھی روز مرہ کے مشروب میں شامل کر چکا ہوں لیکن آپ کا قہوہ نہ جانے کون سی جگہ پر رکھا ہے جہاں تک جانے کی اجازت پاکستان کے براڈ بینڈ نے Banned کر رکھی ہے
کبھی لاہور میں ملاقات ہو تو عربی قہوہ سے آپ کی تواضع کا موقع مل جائے گا۔
ان کے علاوہ بھی گذشتہ ہفتے میں کوئی مراسلہ پھینکا ہے۔
ہاہاہا۔ ارے واہ ساجد بھائی کیا یاداشت ہے آپ کی، پہاڑی کا نام تک یاد ہے۔رانا صاحب نے بھی کٹی پہاڑی کی بلندیوں سے مبارک نامہ ارسال کیا ۔ رانا صاحب بہت شکریہ
عفواًشکرا جزیلا یا فاتح ۔
ہائیں یہ گراں کا کیا مطلب لالہ؟لو جی گراں سے بھی مبارک وصول ہو گئی ۔ بہت شکریہ عائشہ عزیز۔
انگریزی میڈیم بچوں کو بتا دوں کہ ”گِراں“ پنجابی میں گاؤں یا بستی کو کہتے ہیں اور اس کو تشبیہ کے طور پر شہر کے لئے بھی بولا جاتا ہے۔ جیسے ہمارے پختون بھائی اپنے شہر کو واپس جاتے ہوئے کہتے ہیں”ام اپنے وطن جا رہا ہے“۔ یہاں بھی وطن کا مطلب ان کا شہریا گِراں ہی ہوتا ہے۔ہائیں یہ گراں کا کیا مطلب لالہ؟