ہم روئے سفر ہیں، ہمیں ناموں سے نہ پہچان ---- کل کسی اورنام سے آ جائیں گے ہم لوگ“

ایک پاکستان سے بے انتہا محبت ہے دوسرے اردو سے۔نہ پاکستان کے لئے کچھ کر سکے کبھی ،نہ ہی اردو کیلئے۔۔۔۔۔۔۔۔
 
آپ یعنی کہ مجھے اس پٹھان سے حلال کروا کے رہیں گے۔


السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

میرے پیارے بھائی جان کی امان پاؤں تو کچھ عرض کروں


"حرام" کبھی "حلال" نہیں ہو سکتا

خوش رہیں، خوش رکھیں اللہ تعالیٰ آپ کے لئے آسانیاں پیدا کرے اور آسانیاں تقسیم کرنے کی توفیق عطا فرمائے

اللہ نگہباں
 

شمشاد

لائبریرین
یہ حلال وہ نہیں ہے جسے آپ کھا سکتے ہیں، یہ گلے پر چُھری پھیرنے والا حلال ہے۔
 
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

میرے پیارے بھائی جان

حضورِ والا میں نےبھی وہی عرض کیا ہے

خوش رہیں، خوش رکھیں اللہ تعالیٰ آپ کے لئے آسانیاں پیدا کرے اور آسانیاں تقسیم کرنے کی توفیق عطا فرمائے

اللہ نگہباں
 

محمداحمد

لائبریرین
لڑکی : میں تمھاری زندگی کو جنت بنا دوں گی۔

لڑکا : بنانی تو تمھیں دال بھی نہیں آتی، لیکن خود اعتمادی کمال کی ہے۔ :)
 

یوسف-2

محفلین
ہم روئے سفر ہیں، ہمیں ناموں سے نہ پہچان ---- کل کسی اورنام سے آ جائیں گے ہم لوگ“

ایک پاکستان سے بے انتہا محبت ہے دوسرے اردو سے۔نہ پاکستان کے لئے کچھ کر سکے کبھی ،نہ ہی اردو کیلئے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔

رضی اختر شوق کا خوبصورت شعر کچھ اس طرح ہے:

ہم روح سفر میں ہیں ہمیں ناموں سے نہ پہچان
کل اور کسی نام سے آ جائیں گے ہم لوگ
 

ساقی۔

محفلین
پولیس:بی بی آپ بہت بہادر ہیں آپ نے ڈاکو کو بہت مارا۔
عورت کانپتے ہوئے۔ مجھے کیا پتہ تھا وہ ڈاکو ہے
میں تو سمجھی میرا شوہر آج پھر دیر سے گھر آیا ہے
 

محمد محبوب

محفلین
بیوی 15 منٹ تک "خاموش" :silent3: شوہر پر بلند آواز سے گرجنے :angry2:کے بعد بولی

میں لڑائی ختم:notworthy: کرنے کی کوشش کر رہی ہوں لیکن
تمہاری گونگی بدمعاشی اور خاموش چالاکی :donttellanyone:
کی وجہ سے
گھر جھنم:bomb: بنتا جا رہا ہے۔

(ایک دوست کے ٹائم لائن سے ماخوذ)

ہاہاہاہاہاہاہاہاہا :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 
1385907_509454019151452_1085996854_n.jpg
 

ام اریبہ

محفلین
ﻣﺮﯾﺾ ﮈﯾﻨﭩﺴﭧ ﺳﮯ : ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺻﺎﺣﺐ ! ﻣﯿﺮﯼ ﺍﻭﭘﺮ ﻭﺍﻟﯽ
ﺩﺍﮌﮪ ﮐﻮ ﮐﯿﮍﺍ ﮐﮭﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺁﭖ ﻧﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﺩﺍﮌﮪ
ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯼ ؟:p
ﮈﯾﻨﭩﺴﭧ :ﻭﮦ ﻧﯿﭽﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﺩﺍﮌﮪ ﭘﺮ ﮨﯽ ﺗﻮ ﮐﮭﮍﺍ ﮨﻮ ﮐﺮ
ﮐﮭﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ :D:D:D
 

ام اریبہ

محفلین
شوہر کے دوست شادی والے روز ، پہلے ہی سے سمجھاتے ہوئے ۔ اگر پہلے دن بلی مار دو گے تو ساری زندگی بیوی دبی رھے گی ڈر کر رھے گی۔ ساتھ ہی کمرے میں بلی بھی چھوڑ دی

شوہر نے پہلی بار بلی کو غصے سے ڈانٹ ڈپٹ کر باہر نکالا ۔ تاکہ بیوی پر رعب پڑ جائے۔ دوستوں نے پھر واپس بھیج دی روشن دان سے

اب شوہر نے تکیہ اٹھا کر بلی کو دے مارا اور دوبارہ کمرے کے باہر پھینک آیا اور بیگم سے بولا۔ دیکھو یہ میرا مزاج ھے۔ میں کسی کو خود کو تنگ کرنے نہیں دیتا

اپنے سامنے آواز اٹھانے نہیں دیتا۔ میری مرضی چلتی ھے ہر جگہ
دوستون نے تیسری بار بلی پھر اندر ڈال دی کہ مارنی تو تھی

اب کی بار بیوی نے اپنا پرس کھولا پسٹل نکالا اور بلی کو گولی مار کر بولی۔آپ تو صرف پروگرام بناتے رہیں گے میں تو ایسے چپ کراتی ہوں اپنے سامنے بولنے والوں کو !!!:grin:
 

ام اریبہ

محفلین
شیخی خور۔ ۔ ۔ ۔“

کبوتر کا ایک جوڑا فضا میں اڑ رہا تھا نر نے اپنی مادہ سے کہا ۔ ۔ ۔ ۔

“تم کیا جانو کہ مجھ میں کتنی طاقت ہے ۔ ۔ ۔ ؟ اگر میں چاہوں تو اپنے پروں کے ایک ہی وار سے سامنے کی پوری عمارت گرادوں۔ ۔ ۔ !”

اتفاق سے اسی عمارت کی چھت پر کھڑا ہوا آدمی پرندوں کی بولی جانتا تھا۔ ۔ ۔ اس نے کبوتر کو اشارے سے بلایا اور کہا۔ ۔ ۔

“کیوں میاں ۔ ۔ ۔! یہ شیخی کیوں بھگار رہے ہوں۔ ۔ ۔ ۔ ۔؟

کبوتر نے فوراکہا ۔ ۔ ۔

“معاف کیجئے جناب ۔ ۔ ۔ میں تو صرف اپنی کبوتری پر رعب جما رہا تھا۔۔ ۔ ۔ ۔ ورنہ میں کیا ۔ ۔ ۔ اور میری طاقت کیا ۔ ۔ ؟“

آدمی نے کہا۔ ۔ ۔ ۔

“خبردار آئندہ ۔ ۔ ! ایسا رعب ہر گز نہ جمانا ۔۔ ۔ یہ بہت بری بات ہے ۔ ۔ ۔ !“

کبوتر واپس آیا ۔ ۔ ۔ تو کبوتری نے پوچھا ۔ ۔ ۔

“وہ آدمی تم سے کیا کہہ رہا تھا ۔ ۔ ۔ “

کبوتر نے جواب دیا۔ ۔ ۔

“ تم نے دیکھا نہیں کہ وہ آدمی ہاتھ جوڑ کر کہہ رہا تھا ۔ ۔ ۔ کہ خدا کے لئے میری عمارت نہ گرانا ۔ ۔ ۔ ۔
 

کاشفی

محفلین
پچھلے زمانے میں جب کوئی اکیلا بیٹھا ہنستا تھا
تو کہتے تھے اس پر سایہ ہے
اب کوئی اکیلا ہنس رہا ہو
تو کہتے ہیں بھائی مجھےبھی Send کرو!
 

کاشفی

محفلین
ایک دادا اور دادی نے اپنی جوانی کے دنوں کو پھر سے تازہ کرنے کا سوچا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انہوں نے فیصلہ کیا کہ ہم پھر سے دریا کنارے ملیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دادا تیار ہو کر بال بنا کر ہاتھ میں پھول لے کر دریا کنارے چلے گئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹھنڈی ہواؤں میں انتظار کرنے لگے۔۔۔۔۔۔ بہت انتظار کیا لیکن دادی نہ آئیں ۔۔۔۔۔۔۔ دادا کو بہت غصہ آیا ۔۔۔۔۔ جب گھر واپس آئے تو دادی کرسی پر بیٹھی مسکرا رہی تھیں۔۔۔

دادا : تم آئی کیوں نہیں ؟؟
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
دادی : امی نے جانے نہیں دیا
 
Top