مزاحیہ اشعار

ظفری

لائبریرین
مچھر نے جو کاٹا تو دل میں جنون تھا
کُھجلی اتنی ہوئی کہ دل بے سکون تھا
پکڑا تو چھوڑ دیا یہ سوچ کر ۔۔۔۔۔۔۔
کہ اس کی رگوں میں اپنا ہی خون تھا
 

شمشاد

لائبریرین
ظفری بھائی ‘سالے‘ کی رگوں میں اپنا خون :? میری مانیں تو اصلاح کر لیں۔
 

ظفری

لائبریرین
شمشاد بھائی مزاحیہ شاعری ہے ۔۔۔۔ دل پر کیوں لے رہے ہیں ۔۔۔ ویسے بھی ایک مشہور شاعر کا قطعہ ہے میرا نہیں ۔۔۔ ہاں اُن سے گذارش کروں گا کہ آپ کی درخواست پر وہ غور کر لیں ۔
میں تو اب چلا ۔۔۔ زندگی رہے تو پھر ملاقات ہوگی
اللہ حافظ۔
 

شمشاد

لائبریرین
نہیں لیا بھائی دل پر نہیں لیا اور مزاحیہ کو مزاحیہ ہی سمجھا ہے۔ میں نے اسے ‘ سالے ‘ کی جگہ ‘اس‘ پڑھا ہوا ہے۔
 

زیک

مسافر
شعیب سعید: آپ کے بش کے متعلق اشعار یہاں جچتے نہیں ہیں کہ ان میں مزاح کا تو نام بھی نہیں ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ انہیں ڈیلیٹ کر دیں۔ شکریہ۔
 

ظفری

لائبریرین
شمشاد نے کہا:
نہیں لیا بھائی دل پر نہیں لیا اور مزاحیہ کو مزاحیہ ہی سمجھا ہے۔ میں نے اسے ‘ سالے ‘ کی جگہ ‘اس‘ پڑھا ہوا ہے۔
اوہ ۔۔ اگر ایسی بات ہے تو میں آپ سے ۔۔بہت ۔۔۔بہت ۔۔۔ بہت ۔۔۔ معافی کا خواستگوار ہوں کہ میں نے یہ قطعہ ایک سائیڈ پر پڑھا تھا اور وہ رومن اُردو میں تھا ۔ ہو سکتا ہے کہ لکھنے والے سے غلطی ہوئی ہو یا مجھ سے ۔۔۔ بہرحال میں نے وہاں اس کی تصیح کر دی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ظفری بھائی اب ایسی بھی معافی کی بات نہیں، ہو گیا ناں ختم معاملہ،
میرا مطلب صرف اتنا ہے کہ اچھی چیز ہو، پڑھنے میں لطف آئے اور لکھنے والے کو سراہا جائے۔
 

سارا

محفلین
بارش تو خیر رک نا سکے گی کسی طرح
جو آے اس کے بعد وہ سیلاب روک دے
لوگو بس اتنی عرض میری بلدیہ سے ہے
جو موجزن ہے سڑکوں پہ وہ آب روک دے۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
میری آنکھوں کو یہ آشوب نہ دکھلا مولا
اتنی مضبوط نہیں تابِ تماشا میری
میرے ٹی وی پے نظر آئے نہ ڈسکو یارب
“ لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری “
(انور مسعود)
 

شمشاد

لائبریرین
ڈاج کے نام سے جاناں تجھے الفت ہی سہی
ڈاج ہوٹل سے تجھے خاص عقیدت ہی سہی
اس کی چائے سے، چکن سوپ سے رغبت ہی سہی
ڈاج کرنا بھی ازل سے تیری عادت ہی سہی

تُو میری جان کہیں اور ملا کر مجھ سے
(سرفراز شاہد)
 

فریب

محفلین
دل میں‌بسا ہے پیار تیرا
آنکھوں‌میں بسی ہے تصویر تیری
جب بھی آتی ہے یاد تیری
ہم دیکھ لیتے ہیں‌ٹوم اینڈ جیری
 

سارا

محفلین
اپنے شوہر کی تواضع کریں جوتا لے کر
کبھی بیلن کبھی پھکنی‘کبھی چمٹا لے کر

بیویاں ایسی کہیں روز ملا کرتی ہیں
اب انہیں ڈھونڈ چراغ رخ زیبا لے کر۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اس کراچی میں جہاں طاقت ہے مال و زر کا نام
ایک صاحب نے قفس رکھا ہے اپنے گھر کا نام

یہ نہیں معلوم اس پنجرے میں کون آباد ہے
اس کے بلبل کیسے ہیں، کس قسم کا صیاد ہے
(دلاور فگار)
 

شمشاد

لائبریرین
فقط اس آس پر بيٹھي رہيں رفعت کي ماں برسوں
کہ بيٹی کيلئے اونچا سا اک پيغام آجائے
نہ شاہيں زير دام آيا تو اس حد تک اتر آئيں
کوئي موچي، کوئي دھوبي، کوئي حجام آجائے
 

شمشاد

لائبریرین
رفتہ رفتہ ہر پولیس والے کو شاعر کر دیا
محفلِ شعر و سخن میں بھیج کر سرکار نے

اک قیدی صبح کو پھانسی لگا کر مر گیا
رات بھر غزلیں سنائیں اس کو تھانیدار نے
(ساغر نظامی)
 

ماوراء

محفلین
نہ کر نہیں نہیں، یہ وقت نہیں نہیں کا
تیری اِس نہیں نے مجھے چھوڑا نہیں کہیں کا​





مجھے تو مزاحیہ ہی لگا ہے۔ :?
 
Top