پروفیسر شوکت اللہ شوکت
محفلین
کہانی کا آغاز ”ایک دفعہ کا ذکر ہے“سے کیوں ہوتا ہے؟
کیوں کہ وہ سامنے سے آیا لہذا راستے جدا جدا.... وہ اپنا راستہ اور میں اپنا راستہ...اگر آپ جنگل میں اکیلے جا رہے ہوں اور سامنے سے ایک عدد شیر آ جائے تو آپ کیا کریں گے؟
گھاس کی بجائے ساگ(ساگھ)...گھوڑا اگر گھاس سے دوستی کر لے تو کیا کھائے گا؟
بیٹے نے اپنی امی سے پوچھا "ماما یہ ہر کہانی کا آغاز، ایک دفعہ کا ذکر ہے، سے ہی کیوں شروع ہوتا ہے؟"کہانی کا آغاز ”ایک دفعہ کا ذکر ہے“سے کیوں ہوتا ہے؟
کیوں کے وہ ایک دفعہ جو نہیں کہی جاتی ہےکہانی کا آغاز ”ایک دفعہ کا ذکر ہے“سے کیوں ہوتا ہے؟
تو پھر کتنی دفعہ کہی جاتی ہے؟کیوں کے وہ ایک دفعہ جو نہیں کہی جاتی ہے
ان گینت بارتو پھر کتنی دفعہ کہی جاتی ہے؟
بالکل ٹھیک. چلیں ایسی کہانی بتائیں جو ختم نہ ہو.کیوں کے وہ ایک دفعہ جو نہیں کہی جاتی ہے
یہ کیا جس کی کہانیا سونے کے دن ہے اپ اسے کہانی سونا نے کو کہے رہے ہے پروفیسر تو اپ ہےبالکل ٹھیک. چلیں ایسی کہانی بتائیں جو ختم نہ ہو.
کہانی سنانے کا نہیں کہہ رہا بلکہ صرف نام بتا دیں.یہ کیا جس کی کہانیا سونے کے دن ہے اپ اسے کہانی سونا نے کو کہے رہے ہے پروفیسر تو اپ ہے
کس کا نام بتا دوںکہانی سنانے کا نہیں کہہ رہا بلکہ صرف نام بتا دیں.
ایسی کہانی کا جو ختم نہ ہو.کس کا نام بتا دوں
ہر کہانی ختم ہو جاتی ہےایسی کہانی کا جو ختم نہ ہو.
ایسی کہانی کا نام بتاٶ جو ختم نہ ہو...ہر کہانی ختم ہو جاتی ہے
کتنی صدیاں؟بڑی لمبی کہانی ہے۔ اس کو ختم ہونے میں کئی صدیاں لگ سکتی ہیں۔
اگر اس کی اہلیہ کا پوچھتے تو بتا بھی دیتا کہ انڈے دیتی ہے۔ مرغے کا نہیں معلوم۔یہ بتائیں کہ شتر مرغ انڈے دیتا ہے یا بچے؟