محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
اور سوچا چلو جی اب ان کے سوالوں کے جواب بھی دینے پرے گئے
وہ بات کیا تھی؟ ایک ایسی بات جسے سننے کی اڑن شاہ کو بالکل توقع نہیں تھی۔حکیم شبن میاں نے ایک ایسی بات پوچھی جسے سن کر اڑن شاہ کے ہوش اڑگئے۔
انہیں اپنے کیے پر اب پچھتاوا ہونے لگا اور وہ یہ سوچنے لگے کہ یہاں سے کس طرح رفوچکر ہوا جائے۔
وہ بات جس کی وجہ سے اڑن شاہ کے ہوش اڑگئے تھے، پھر وہ سانپ سانپ چلا کر خود اڑگئے یہ تھی کہ۔۔۔کہ اچانک اسے ایک ترکیب سوجھی اور اس نے اپنے شرارتی ہونے کا ثبوت دوبارہ پیش کیا ۔ اڑن شاہ نے حکیم صاحب کی دوکان کے ایک کونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے چلایا سانپ سانپ حکیم صاحب جب تک اپنا ڈنڈا تلاش کرتے اڑن شاہ نو دو گیارہ اڑن چھو ہو گئے۔۔۔