فرحت کیانی
لائبریرین
پھر تو مجھ جیسے لوگ ان سے ملنا افورڈ ہی نہیں کر پائیں گے شمشاد بھائی۔ممکن ہے یہ 1857ء میں چلنے والا ایک روپیہ ہو۔
پھر تو مجھ جیسے لوگ ان سے ملنا افورڈ ہی نہیں کر پائیں گے شمشاد بھائی۔ممکن ہے یہ 1857ء میں چلنے والا ایک روپیہ ہو۔
دیکھیے نا فرحت ایک املا کی غلطی تو آپ نے ہماری بھی درست کر دی ہے لہٰذا استاد تو آپ بھی ہیں۔اب آپ کے حسن 'ظن' پر بات آئی ہے تو یقیناً ادب ہی سے سلام کروں گی فاتح ۔ آپ بھی ایک طرح سے میرے اساتذہ میں شامل ہیں۔ اتنی املاء کی غلطیاں تو میری اردو کی ٹیچر نے نہیں نکالی تھیں جنہیں آپ نے درست کر دیں
بہت ممکن ہے ایسا ہو بھی جائے ویسے ایک روپیہ چچا غالب کے لئے کم نہیں ہے؟ غالب کے مداحین بشمول آپ کے کہیں مائنڈ ہی نہ کر جائیں۔
ساجد بھائی! لگتا ہے بھابھی ابھی واپس پاکستان نہیں آئیں تبھی تو آپ نتائج سے بے پروا ہو کر لاسکی ملاقاتوں کے راز ہائے نہانی افشا کرنے پر کمر بستہ ہیں۔
مجھے معلوم ہے کہ وہ املا کی غلطی نہیں تھیدیکھیے نا فرحت ایک املا کی غلطی تو آپ نے ہماری بھی درست کر دی ہے لہٰذا استاد تو آپ بھی ہیں۔
ویسے آپ کی اور ہماری اردو کی ٹیچر میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہے۔۔۔ آپ کی ٹیچر غلطیاں نکالتی تھیں جب کہ ہماری ٹیچر ہمیں (کلاس سے)۔
ایک رُوپا ایک رُوا کی آوازیں مجھے پی ٹی وی کے ایک ڈرامے سے ذہن میں آتی ہیں۔۔۔ جس میں "روڑیا" تھا جو "دو دھڑ کے بچے" کی نمائش لگا کر "ایک روپا ایک روپا" کی آوازیں لگایا کرتا تھا۔۔۔ شاید آپ نے بھی دیکھا ہو۔
سچ کہتی ہوں اگر مجھے کبھی تحریری 'بیچارگی' کی مثال دینی پڑی تو اس پوسٹ کو سامنے کر دوں گی۔ ٹھیک ٹھاک 'بیچاری پوسٹ آف دا ڈے' قسم کا جملہ ہے۔
مجھے معلوم ہے کہ وہ املا کی غلطی نہیں تھی
اچھا اب ایک سنجیدہ سوال: آپ کی پوسٹس سے لگتا ہے کہ املا اور املاء میں سے 'املا' درست ہے۔ اب آپ تصدیق کر دیں۔ (سوال بےوقوفانہ لگے تو معذرت لیکن مجھے پوچھنا ہی تھا )
لڑکوں کو ٹیچر کلاس سے ہی نکالا کرتی ہیں بیچاری کے پاس اور کوئی رستہ جو نہیں ہوتا
بالکل مجھے یاد ہے یہ ڈرامہ۔بسنتی والا ۔ میں نے پی ٹی وی پر تو نہیں دیکھا تھا بلکہ پردیسی ہونے کے زمانے میں ڈی وی ڈی دیکھی۔ ڈرامے کا نام ہے 'خواہش'
ہاہاہاہاہااملا کا تو اتنا پکا ہے کہ لفظ لکھے جانے پر قبولیت کے لیے فاتح کی طرف دیکھتے ہیں کہ
سرکار اجازت ہے تحریر ہونے کی ۔
فاتح کہ ان گنہگار آنکھوں نے املا اور تلفظ پر دو عدد کتابیں فاتح کے کتب خانے میں سوتے جاگتے دیکھی ہیں۔
فاتح میں نے تو محب علوی کی اس پوسٹ کو بیچارگی بھری پوسٹ کہا تھا۔ ورنہ تو ۔۔۔۔ ۔ہاہاہاہاہا
فرحت! یہ دیکھ لیے نا آپ نے ان کی بے چارگی کے پردے میں چھپے طعن و تشنیع کے زہر میں بجھے تیر۔۔۔ ہاہاہا
محب! میرے پاس املا اور تلفظ پر کم از کم درجن بھر کتب تو ضرور موجود ہوں گی جن میں سے تم نے صرف دو دیکھیں کیوں کہ ہم بقدرِ منصب و علمیت و ذوق ہی مہمانانِ گرامی پر کتابیں آشکار کر کے اپنی علمیت کا جھوٹا رعب ڈالتے ہیں ورنہ تو بے چاری کتب ڈبوں میں پڑی سڑ رہی ہوتی ہیں جنھیں آپ جیسے علما کی آمد پر ہی ہم جھاڑ پونچھ کر باہر نکالتے اور ادھر ادھر بکھیر دیتے ہیں گویا بس ابھی ان کے مطالعہ میں ہی مصروف تھے۔
یہ بھی آپ کا حسنِ ظ ظ ظ ظن ہے۔۔۔ دیکھیے کتنا زور لگا کر آپ کے درست کردہ ہجے یاد کیے ہیں۔مجھے معلوم ہے کہ وہ املا کی غلطی نہیں تھی
ایسے تمام الفاظ جو الف اور ہمزہ پر ختم ہو رہے ہوں ان میں ہمزہ اضافی ہے۔۔۔ یعنی انھیں بغیر ہمزہ لکھا جانا چاہیے۔ مثلاً املا، شعرا، علما، طلبا، وغیرہ وغیرہاچھا اب ایک سنجیدہ سوال: آپ کی پوسٹس سے لگتا ہے کہ املا اور املاء میں سے 'املا' درست ہے۔ اب آپ تصدیق کر دیں۔ (سوال بےوقوفانہ لگے تو معذرت لیکن مجھے پوچھنا ہی تھا )
ہماری وہ اردو کی ٹیچر ہماری امی کی سابقہ کولیگ تھیں جن کے پاس اس کے علاوہ بھی دیگر بے شمار راستے تھے اور جب وہ ہمارے ہاں آتی تھیں ہم خوف سے تھر تھر کانپتے رہتے تھے کہ اب انھوں نے امی کو ہماری کارستانیاں سنائیں کہ تب سنائیں اور اس کے بعد امی نے اگر ابو کو سنا دیں تو۔۔۔لڑکوں کو ٹیچر کلاس سے ہی نکالا کرتی ہیں بیچاری کے پاس اور کوئی رستہ جو نہیں ہوتا
جی بالکل! بالکل! مجھے نام یاد نہیں آ رہا تھا۔۔۔ شکریہ کہ آپ نے یاد دلا دیا۔۔۔ اب ہم یو ٹیوب پر تلاش کر کے دیکھ سکیں گے۔بالکل مجھے یاد ہے یہ ڈرامہ۔بسنتی والا ۔ میں نے پی ٹی وی پر تو نہیں دیکھا تھا بلکہ پردیسی ہونے کے زمانے میں ڈی وی ڈی دیکھی۔ ڈرامے کا نام ہے 'خواہش'
ہاہاہاہاہا
فرحت! یہ دیکھ لیے نا آپ نے ان کی بے چارگی کے پردے میں چھپے طعن و تشنیع کے زہر میں بجھے تیر۔۔۔ ہاہاہا
محب! میرے پاس املا اور تلفظ پر کم از کم درجن بھر کتب تو ضرور موجود ہوں گی جن میں سے تم نے صرف دو دیکھیں کیوں کہ ہم بقدرِ منصب و علمیت و ذوق ہی مہمانانِ گرامی پر کتابیں آشکار کر کے اپنی علمیت کا جھوٹا رعب ڈالتے ہیں ورنہ تو بے چاری کتب ڈبوں میں پڑی سڑ رہی ہوتی ہیں جنھیں آپ جیسے علما کی آمد پر ہی ہم جھاڑ پونچھ کر باہر نکالتے اور ادھر ادھر بکھیر دیتے ہیں گویا بس ابھی ان کے مطالعہ میں ہی مصروف تھے۔
پہلے جملے سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ ماشاءاللہ اچھے سٹوڈنٹ ہیں۔ جبکہ آپ کا تیسرا جملہ کہ آپ ٹیچر کے خوف اور ابو کی دہشت سے تھر تھر کانپتے تھے، اس کی نفی کر رہا ہے۔ یعنی یہ تو 'کُھلا تضاد نہ ہُوا؟'یہ بھی آپ کا حسنِ ظ ظ ظ ظن ہے۔۔۔ دیکھیے کتنا زور لگا کر آپ کے درست کردہ ہجے یاد کیے ہیں۔
ایسے تمام الفاظ جو الف اور ہمزہ پر ختم ہو رہے ہوں ان میں ہمزہ اضافی ہے۔۔۔ یعنی انھیں بغیر ہمزہ لکھا جانا چاہیے۔ مثلاً املا، شعرا، علما، طلبا، وغیرہ وغیرہ
ہماری وہ اردو کی ٹیچر ہماری امی کی سابقہ کولیگ تھیں جن کے پاس اس کے علاوہ بھی دیگر بے شمار راستے تھے اور جب وہ ہمارے ہاں آتی تھیں ہم خوف سے تھر تھر کانپتے رہتے تھے کہ اب انھوں نے امی کو ہماری کارستانیاں سنائیں کہ تب سنائیں اور اس کے بعد امی نے اگر ابو کو سنا دیں تو۔۔۔
جی بالکل! بالکل! مجھے نام یاد نہیں آ رہا تھا۔۔۔ شکریہ کہ آپ نے یاد دلا دیا۔۔۔ اب ہم یو ٹیوب پر تلاش کر کے دیکھ سکیں گے۔
شاید چاشت تمھاری یاد داشت سے محو ہو گئی۔۔۔میں دو کتابیں دیکھنے کے بعدہی اس نتیجہ پر پہنچ گیا کہ شاعری پر گفتگو خطرے سے خالی نہیں۔ اس لیے فاتح کے ساتھ تو میں شاعری سے ایسے پرہیز کرتا ہوں جیسے مریض مرغن غذا سے ۔
میرے ایک دوست کے مطابق فاتح پانچ وقت کا شاعر ہے جبکہ میرا ماننا ہے کہ تہجد گزار اور اشراق کا بھی پابند ہے۔
نہیں آپ کا 'بیچاری پوسٹ آف دا ڈے' والا ایوارڈ اپنی جگہ برقرار ہے محب علوی۔یہ لو فاتح ، ایوارڈ آخری موقع پر دباؤ کے تحت تبدیل ہو گیا ہے ۔
میری معصوم اور بے ضرر پوسٹس کو زہر اور تیر جیسی مہلک اشیا سے ملانے والے سفاک شخص ، تم نے کبھی رحم دلی اور نرمی سے بھی میری پوسٹس کا جائزہ لیا
پہلے جملے سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ ماشاءاللہ اچھے سٹوڈنٹ ہیں۔ جبکہ آپ کا تیسرا جملہ کہ آپ ٹیچر کے خوف اور ابو کی دہشت سے تھر تھر کانپتے تھے، اس کی نفی کر رہا ہے۔ یعنی یہ تو 'کُھلا تضاد نہ ہُوا؟'
دوسرے جملے پر 'بہت بہت شکریہ' ادا کرنا ہے کیونکہ میں ان میں سے اکثر الفاظ پر کنفیوژ ہو جاتی تھی۔ جزاک اللہ
اچھے وقت کا اچھا ڈرامہ تھا۔ ضرور دیکھئے گا
کھلا تیضاد نہ ہوا ؟
نہیں آپ کا 'بیچاری پوسٹ آف دا ڈے' والا ایوارڈ اپنی جگہ برقرار ہے محب علوی۔
جی بالکل ۔ اور آپ کی بیچارگی بھری پوسٹس دیکھکر نجانے کیوں مجھے وزیر اعظم پاکستان انکل گیلانی کے 'بیچارگی سے بھرپور بیانات' یاد آ جاتے ہیںشکر ہے میری پوسٹ کی بیچارگی اعلی مقام پر بدستور فائز ہے ۔
دیکھیے نا فرحت ایک املا کی غلطی تو آپ نے ہماری بھی درست کر دی ہے لہٰذا استاد تو آپ بھی ہیں۔
ویسے آپ کی اور ہماری اردو کی ٹیچر میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہے۔۔۔ آپ کی ٹیچر غلطیاں نکالتی تھیں جب کہ ہماری ٹیچر ہمیں (کلاس سے)۔
ایک رُوپا ایک رُوا کی آوازیں مجھے پی ٹی وی کے ایک ڈرامے سے ذہن میں آتی ہیں۔۔۔ جس میں "روڑیا" تھا جو "دو دھڑ کے بچے" کی نمائش لگا کر "ایک روپا ایک روپا" کی آوازیں لگایا کرتا تھا۔۔۔ شاید آپ نے بھی دیکھا ہو۔
دراصل منصفین نے تقسیمِ اعزازات سے چند لمحے قبل بعد از تجزیہ و غور و خوض یہ فیصلہ کیا ہےیہ لو فاتح ، ایوارڈ آخری موقع پر دباؤ کے تحت تبدیل ہو گیا ہے ۔
گو کہ ہم تو ہمیشہ ہی تمھاری پوسٹس میں یہ دو خوبیاں تلاش کرنے کی ناکام کوششیں کرتے آئے ہیں لیکن تمھارا اصرار ہے تو آیندہ مزید سر کھپا لیں گے ان ناپید اشیا کو دریافت کرنے کی غرض سے۔میری معصوم اور بے ضرر پوسٹس کو زہر اور تیر جیسی مہلک اشیا سے ملانے والے سفاک شخص ، تم نے کبھی رحم دلی اور نرمی سے بھی میری پوسٹس کا جائزہ لیا
Its not into my knowledgeجی بالکل ۔ اور آپ کی بیچارگی بھری پوسٹس دیکھکر نجانے کیوں مجھے وزیر اعظم پاکستان انکل گیلانی کے 'بیچارگی سے بھرپور بیانات' یاد آ جاتے ہیں