عین عین
لائبریرین
بہت دنوں کے بعد میں نے عرض کیا ہے اور وہ یہ عرض کیا ہے ،
اُڑ گئی پُھر سے وہ چڑیا جونہی اس کے پر کُھلے
کیسے کھلے، کیونکر کھلے، باہر کھلے، اندر کھلے
میں نے بڑھئی سے کہا کہ بھائی کچھ ایسا کرو
یہ جو دروازہ ہے یہ اندر نہیں باہر کُھلے
شاعری کرتا ہوں میں کچھ اس قدر دشوار سی
معنی اشعار میرے مجھ پہ بھی کیونکر کھلے
رات کی ساری کہانی صبح دم یوں کھل گئی
خیمہ گاہ ذات میں چھوڑ آئے ہم بستر کھلے
ایسی ویرانی میں ہیں یہ بھی غنیمت دوستو
کس بھلے مانس نے چھوڑے دشت میں خچر کھلے
اُڑ گئی پُھر سے وہ چڑیا جونہی اس کے پر کُھلے
کیسے کھلے، کیونکر کھلے، باہر کھلے، اندر کھلے
میں نے بڑھئی سے کہا کہ بھائی کچھ ایسا کرو
یہ جو دروازہ ہے یہ اندر نہیں باہر کُھلے
شاعری کرتا ہوں میں کچھ اس قدر دشوار سی
معنی اشعار میرے مجھ پہ بھی کیونکر کھلے
رات کی ساری کہانی صبح دم یوں کھل گئی
خیمہ گاہ ذات میں چھوڑ آئے ہم بستر کھلے
ایسی ویرانی میں ہیں یہ بھی غنیمت دوستو
کس بھلے مانس نے چھوڑے دشت میں خچر کھلے