مشاعرہ ---- فی البدیہہ اشعار کہیں۔

سید عاطف علی

لائبریرین
میاں ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ فی البدیہ شعر ہی کہنے ہیں تو وقت کس بات کا۔ پھر ایک ہی مصرع چلتا رہے تو ماحول سہما سہما سا رہنے لگے گا۔ میری اپنی رائے یہ ہے کہ اگر فی البدیہ شعر کہنے ہیں تو یہی حالت بہتر ہے۔ اختلاف کا حق یقینا تمام حضرات کو حاصل ہے!
فی البدیہہ تو یہ دھاگا آغاز میں تصور کر کے شروع کیا گیا تھا ۔لیکن احباب مشترکین نے اس میں اپنی توانائیوں سے خوب جان ڈال دی اور اس دھاگے کی باقاعدگی کے خدوخال جلد ہی نمایاں ہو گئے۔اور عجب نھیں کہ یہ روایت ایک فل فلیجڈ طرحی مشا عرے کی بنیاد بن جائے۔
کیا فرماتے ہیں اس دھاگے کے خالق برادر مزمل شیخ بسمل صاحب اس بارے میں؟
 
دو آرا ہو گئی ہیں۔ محمد یعقوب آسی صاحب ایک ہفتے میں دو مصرعے چاہ رہے ہیں۔
اور محمد اظہر نذیر و سید عاطف علی صاحبان ایک ہفتے میں ایک مصرع چاہ رہے ہیں۔ میرے خیال میں مزید احباب کی رائے کا انتظار کرنا ابھی بہتر ہے۔

فی البدیہہ تو یہ دھاگا آغاز میں تصور کر کے شروع کیا گیا تھا ۔لیکن احباب مشترکین نے اس میں اپنی توانائیوں سے خوب جان ڈال دی اور اس دھاگے کی باقاعدگی کے خدوخال جلد ہی نمایاں ہو گئے۔اور عجب نھیں کہ یہ روایت ایک فل فلیجڈ طرحی مشا عرے کی بنیاد بن جائے۔
کیا فرماتے ہیں اس دھاگے کے خالق برادر مزمل شیخ بسمل صاحب اس بارے میں؟

جی میں آپ کے اس خیال سے بھی متفق ہوں کہ اب معاملہ فی البدیہہ تک محدود نہیں رہا۔
لیکن کیا برا ہے کہ جیسا چلتا ہے ویسا ہی چلتے رہنے دیا جائے۔ جو ہو رہا ہے اچھا ہی ہو رہا ہے۔ :)
یا یوں کہیں کہ یہ شعراء کی بیٹھک بن گئی ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
دو آرا ہو گئی ہیں۔ محمد یعقوب آسی صاحب ایک ہفتے میں دو مصرعے چاہ رہے ہیں۔
اور محمد اظہر نذیر و سید عاطف علی صاحبان ایک ہفتے میں ایک مصرع چاہ رہے ہیں۔ میرے خیال میں مزید احباب کی رائے کا انتظار کرنا ابھی بہتر ہے۔
جی میں آپ کے اس خیال سے بھی متفق ہوں کہ اب معاملہ فی البدیہہ تک محدود نہیں رہا۔
لیکن کیا برا ہے کہ جیسا چلتا ہے ویسا ہی چلتے رہنے دیا جائے۔ جو ہو رہا ہے اچھا ہی ہو رہا ہے۔ :)
یا یوں کہیں کہ یہ شعراء کی بیٹھک بن گئی ہے۔
ہفتے میں ایک مصرع سے یہ ہو گا کہ کوالٹی اور کوانٹٹی میں بہتر کمپرومائز کے امکان کا آپشن رہے گا ۔رفتار اور مراسلات کی سکورنگ کے لئے تو محفل میں اور بہت کچھ ہے ۔مواد کا معیاری پیمانہ ترجیح کا زیادہ مستحق ہو نا چاہئے۔مثلا" چند شعر کل ہوئے اور پوسٹ بھی کردئے تاہم اصلاح اور نظر ثانی کی بہت گنجائش محسوس ہو رہی ہے اور اطمئنان نہیں ۔۔۔۔۔۔ایک رائے۔۔۔۔۔۔فیصلہ احباب کا:)
 
میری پسند یہ ہے کہ چوبیس گھنٹے تک ایک مصرعے پر احباب لکھیں۔ اس کے بعد نیا مصرعہ منتخب کر لیا جائے۔
(جو آن لائن نہ آ سکیں وہ جس دن بھی آئیں ان کے لئے کوئی مصرعہ تو موجود ہو گا ہی)
ایک ایک دو دو شعر پیش کرنے سے احتراز کیا جائے۔ کم از کم تین شعر لازمی ہوں۔ (چوبیس گھنٹے اسی لئے ہیں)
داد یا واہ وا نہ کی جائے۔ دھاگے کا حسن خراب ہوتا ہے۔ ریٹنگ موجود ہے۔ اس کا استعمال زیادہ کیا جائے۔
کبھی کبھی کوئی مصرع مشکل زمین یا غیر مانوس بحر میں بھی دیا جائے۔ رنگینی بڑھے گی۔
 
ایک عدد مشورہ ہماری جانب سے بھی۔۔۔ اگر مصرع طرح یومیہ بنیادوں پر ہی بدلنا ہے تو اس دھاگے کو بدستور جاری رہنے دیں۔ اگر ہفت روزہ بنیادوں پر کام کرنا ہو تو ہر ہفتے نئے مصرع طرح کے ساتھ نئی لڑی کھول لیا کریں۔ :) :) :)
 
بھئی یہ صورت بھی ابن سعید نے ٹھیک نکالی۔ ایک اور رائے میری جانب سے یہ ہے کہ اس دھاگے کو یونہی چلتے رہنے دیا جائے اور ہفتہ وار مصرع والا دھاگہ بھی خلق کر لیا جائے۔ کلام کا کلام جمع ہوتا رہے گا مشق کی مشق ہو جائے گی۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
اگر میں یہاں آجاؤں تو کوئی کچھ کہے گا تو نہی مجھے :rolleyes:

اوکے سمجھ گئی شیخ بھائی :cautious::cry:خدا حافظ کیا پتہ کچھ لکھ ہی لیتی بٹ اپ نے تو کاٹا ماٹا ہی دے دیا اتنا بڑا سارا ۔:(
لیکن کیوں؟ آپ شاعرہ نہیں ہیں کیا؟؟۔۔۔ ویسے اس بات کی سند دینے والے ہم کوئی نہیں ہیں۔۔۔ آپ کوشش ضرور کریں۔۔۔
 
مرا ہی گُلستاں کیوں ہو، مرا ہی آشیاں کیوں ہو​
بُرا ہو ایسا ہونے کا، بُرا جب ہو یہاں کیوں ہو​
بنا اُس کے نہیں ممکن کہا تھا زندگی میری​
دھڑکنا دل کا پھر کیسا، رگوں میں خوں رواں کیوں ہو​
بُجھا دی آگ اُلفت کی، تو سینہ کیوں سُلگتا ہے​
خیالوں سے بھی خوابوں سے بھی پھر اُٹھتا دھواں کیوں ہو​
مغلظ ہے کلام اُن کا، سُناتے ہیں سُنانے دو​
بُرا میں کیوں بنوں اظہر، بُری میری زباں کیوں ہو​
 
ہفتے میں ایک مصرع سے یہ ہو گا کہ کوالٹی اور کوانٹٹی میں بہتر کمپرومائز کے امکان کا آپشن رہے گا ۔رفتار اور مراسلات کی سکورنگ کے لئے تو محفل میں اور بہت کچھ ہے ۔مواد کا معیاری پیمانہ ترجیح کا زیادہ مستحق ہو نا چاہئے۔مثلا" چند شعر کل ہوئے اور پوسٹ بھی کردئے تاہم اصلاح اور نظر ثانی کی بہت گنجائش محسوس ہو رہی ہے اور اطمئنان نہیں ۔۔۔ ۔۔۔ ایک رائے۔۔۔ ۔۔۔ فیصلہ احباب کا:)


متفق !!!!!!!!!!! :thumbsup2: :great: :applause:
 
اگر میں یہاں آجاؤں تو کوئی کچھ کہے گا تو نہی مجھے :rolleyes:


کہیں گے! بلکہ بہت کچھ کہیں گے!!! اور اگر نہیں بھی کہیں گے، تو آپ تو کہیں گی ہی نا!
اور شاید پھر یہ بھی آپ ہی کہیں کہ: ’’میں نے تو کچھ بھی نہیں کہا‘‘
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
معذرت ۔ ”ہی“ زائد رہ گیا تھا ۔ وزن کی تصحیح
یہ تو ہم خود ہی سمجھ لیتے۔۔۔ آپ نے تکلیف کی ۔۔۔
اردو محفل کی پہچان شاعری کی محفلیں تھیں ۔ تجویذ ہے کہ سالگرہ کے موقع پر طرحی مشاعرہ ضرور ہونا چاہیے
متفق ۔۔۔
 

نمرہ

محفلین
لیجیے یہ ایک اور غزل ، جناب غالب کی زمین میں:
ہماری خامشی پر ہم سے عاجز یہ جہاں کیوں ہو
سبک ہو کر بھی ذات اپنی زمانے پر گراں کیوں ہو
قبولیت کا در وا ہو کبھی تو ان کی خاطر بھی
بھٹکنے کو تمناؤں کے بس اک لامکاں کیوں ہو
جدائی کی خبر گر دو نہ تم اتنی مسرت سے
دمِ رخصت سے پہلے ہی قیامت کا گماں کیوں ہو
یہاں پھرتے ہیں بے مقصد ہزاروں سینکڑوں ہم سے
جدا ان کی کہانی سے ہماری داستاں کیوں ہو
ہماری لحد کو بے نام رہنے دینا اے ہمدم
جہاں سے اٹھ گئے جب ہم تو باقی اک نشاں کیوں ہو
جھلکتا گر نہ ہو ناز و ادا شمشیرِ قاتل سے
ستم پیہم پہ بسمل کو لگاؤ کا گماں کیوں ہو
کریں کیا جستجو ہم مہر و مہ کے بھید پانے کی
زمیں ہی جب مقدر ہے تو فکرِ آسماں کیوں ہو
 

سید عاطف علی

لائبریرین
احباب کی خدمت میں ایک مصرع (والد صاحب کا ) طبع آزمائی کے لیے۔ردیف نہیں قافیہ داستاں۔
میری زباں نہ ہو تو مری داستاں نہیں ۔​
 
اپنی، زبانِ غیر سے ہوتی بیاں نہیں
"میری زباں نہ ہو تو مری داستاں نہیں"

جھانکا کبھی جگر میں کبھی کنجِ قلب میں
کیسے بتاؤں کہ تمہیں ڈھونڈا کہاں نہیں
 
Top