اس بزم میں بہت باصلاحیت اہلِ قلم موجود ہیں، اس میں کچھ شک نہیں۔ تاہم شعر کہنا جیسا کہ سب جانتے ہیں کلیتاً اکتسابی نہیں۔
یہاں ایک طرف تو کچھ احباب طبعِ رواں رکھتے ہیں مثلاً اپنے
محمد خلیل الرحمٰن صاحب، تو دوسری طرف مجھ جیسے ’’برف شدگان‘‘ ہیں کہ کہیں برسوں میں ایک آدھ شعر موزوں ہو گیا تو اس پر مہینوں خوش ہوا کئے۔
یہ تو خیر جملہ معترضہ تھا۔
ایک ہفتے میں دو مصرعے دے دیا کیجئے۔ دن مقرر کر لیجئے چلئے ہفتہ اور منگل، جمعے کا دن فری رہنے دیجئے۔ کسی کا اپنا موڈ ہو تو جمعے کو بھی شعر پوسٹ کر دے۔
میری یہ خصوصی درخواست ہے کہ
(1) مصرعے معروف اور مانوس بحروں میں ہوں، قوافی بھی کسی قدر کھلے ہوں اور ردیف اگر ہو تو بہت پابند کرنے والی نہ ہو۔ مصرعِ طرح کا انتخاب مشاہیر کے ہاں سے کیا جائے۔
(2) بحر نہ بہت طویل ہو، نہ بہت مختصر۔ بجا کہ طویل بحر میں بڑے مضامین سموئے جا سکتے ہیں تاہم بسا اوقات بھرتی کے الفاظ لانے پڑ جائیں تو شعر کا لطف جاتا رہتا ہے۔ مختصر بحروں میں چست شعر کہہ لینے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں مگر ساتھ ہی کم الفاظ کی وجہ سے مضمون بندی مشکل ہو جاتی ہے۔
(3) اس دھاگے میں خوش گپیوں کو جہاں تک ہو سکے محدود رکھا جائے۔ پیش کردہ شاعری پر مختصر تبصرے کی اجازت دے دی جائے، اسے لازم قرار نہ دیا جائے۔ تاہم تبصرہ در تبصرہ سے گریز کیا جائے، یا اس کے لئے ایک الگ دھاگہ رکھ لیا جائے۔
ع: گر قبول افتد زہے عز و شرف