اصل چہرے پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہیں اور یہ بات کون نہیں جانتا۔
فضل الرحمن صاحب تو کشمیر کے جہاد کو جہاد ہی نہیں مانتے اور پاکستان کو اس صدی کا فراڈ سمجھتے ہیں۔ کبھی کہتے ہیں کہ عورت حکمران نہیں بن سکتی اور بعد میں بے نظیر کے اتحادی بن کر ملا ڈیزل کا خطاب پاتے ہیں۔
حقوق نسواں بل اگر ٹھیک ہے تو قاضی اور فضل الرحمن منافق ہیں کہ اسلام کے نام پر قوم کو بے وقوف بنایا اور اگر یہ بل غلط ہے تو استعفی کیوں نہیں دیتے۔
یہ مولوی کبھی معاشرتی برائیوں کے خلاف نہیں بولتے؟ یہ ان کا ایشیو نہیں ہوتا ؟ بس اسلام کے نام پہ بے وقوف بناتے ہیں۔
اسی طرح الطاف حسین صاحب انسانیت کے علمبردار بنتے ہیں ، سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس پر ان کا ایک بیان تک نہیں آیا۔
سیکولر جماعتیں ہوں یا مذہبی جماعتیں دونوں نے عوام کو بے وقوف اور بدھو سمجھ رکھا ہے۔