یونی کوڈ کے سلسلے میں تو اصل کہانی یہ ہے کہ جو کچھ رجسٹر کروایا گيا ہے، وہ لاعلم بیوروکریٹس کو متاثر کرنےکے لیے کافی ہے کہ صاحب ہم نے دنیا کا رخ بدل دیا یہ کر دیا وہ کردیا نقطے رجسٹر کروا دیے۔ حالانکہ یہ نقطے نہیں بڑے بڑے 'روڑے' ہیں جو رجسٹر کروائے گئے ہیں انہیں اس طرح سے کسی حرف کے اوپر پلیس نہیں کیا جا سکتا۔ پروپوزل کا نام ہی یہ ہے:
Proposal to encode 22 characters for Arabic pedagogical use
یعنی تعلیمی مقاصد کے لیے یہ نقطے رجسٹر کیے گئے ہیں یعنی ان کی حیثیت وہی ہوئی جو یونانی علامات ڈیلٹا تھیٹا سگما وغیرہ کی ہے تاکہ محض طباعت میں کام آ سکیں۔ سو یونی کوڈ کوتو مکمل علم تھا اور ہے کہ وو کیا کر رہے ہیں، مرکز والوں کو اوپر سے نیچے تک کسی کو علم نہیں کو وہ خود کیا چاہتے ہیں اور ہو کیا گیا ہے۔ لیکن اتنا کافی ہےکہ اوپر میٹنگز میں یہ نقطے دکھا کر شور مچایا جا سکتا ہے کہ صاحب یہ کردیا ہم نے وہ کر دیا لائیے اور پیسے۔ کسی کو کیا پتہ باریکیوں کا۔
میری ایک دفعہ فون پر میگڈا ڈینش اور مارک ڈیوس سے بات ہو چکی ہے، اصل معاملہ Unicode Normalizations میں در آنے والی پیچیدگیوں کا ہے جس کا مختصر حل میں نے انہیں بتایا تھا جسے سراہا گیا تھا۔ اس حل کے تحت تمام string processing libraries اور یونی کوڈ سے وابستہ string functions میں دو فنکشنز اور داخل کیے جانا تھے بنام
int to_collapse_case(char * str) would compose the characters without breaking NFC and would return number of compositions made without introducing any security vulnerabilities
int to_spread_case(char * str) would decompose the characters without breaking NFD and would return number of compositions made without introducing any security vulnerabilities
یہ ابھی ایک خام خیال یہ raw idea تھا تاہم اسے یونی کوڈ ٹیکنیکل کمیٹی نے پسند کیا تھا اور اس پر مزید تفصیلات فراہم کرنے کو کہا تھا۔
اس کے لیے الگورتھم کی تیاری پر مجھے کام کرنا تھا تاہم یونی کوڈ کی اگلی سہ ماہی میٹنگ تک میں مستعفی ہو چکا تھا۔
جن اصحاب کو اس موضوع سے دلچسپی ہو، ان کے لیے:
یونی کوڈ کا ضمیمہ نمبر 15 جو کہ normalization forms سے بحث کرتا ہے۔
وکی پیڈیا پر normalization کی بابت
میں پھر انکساری سے عرض کرتا ہوں کہ جس مواد کی طرف میں نے اشارہ کیا، اسے سمجھنا مرکز فضیلت میں موجود ٹیم جن میں سے بعض کو بعض پر فضیلت حاصل ہے، کے بس کی بات نہیں۔
موضوع سے ہٹنے کے لیے معافی کا درخواستگار ہوں، تاہم عارف کریم کے واسطے وضاحت ضروری تھی۔