نور وجدان
لائبریرین
ایک لغزش کا سرنامہ ہے زندگی
آدمیّت کی تھی ابتدا معذرت
دعوے پندار کے سب دھرے رہ گئے
اُس کے آگے فقط اِدِّعا معذرت
میرا آنسو تری معذرت کا سبب
معذرت تجھ سے بے انتہا معذرت
تھا حقیقت کشا پھر بھی دبتا گیا
تیرے شکووں تلے اک گلا معذرت
وقتِ مرگ آ گیا، نعرۂ الفراق!
جسم سے روح کا انخلا، معذرت
میرے پاس لفظ ہی نہیں کیا تعریف کروں ۔اس پر سبحان اللہ کہا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔آج دیکھئے نا دن کتنا اچھا گزر رہا ۔۔محفل ء غزل از فاتح