معلوماتِ عامہ کے سوالات

یاز

محفلین
اوہ ہاں معذرت اور چاند گاڑی کو ڈرائیو جناب ہارون رشید کر رہے اور چاند گاڑی ڈیزائن خلیفہ ہارون رشید کے زمانے میں ہوئی تھی۔
اب مریخ پر جانے کے لئے بھی وہی استعمال کی جائے گی۔
اور وہ جو چاند گاڑی پہ "شکریہ ۔۔ شریف" لکھا تھا، اس کا کیوں ذکر نہیں؟
 

arifkarim

معطل
اور وہ جو چاند گاڑی پہ "شکریہ ۔۔ شریف" لکھا تھا، اس کا کیوں ذکر نہیں؟
per.jpg
 

ساقی۔

محفلین
سکندر یونانی کے گھوڑے کے نام پہ :thinking:۔
جواب درست ہوا

سکندر نے جب راجہ پورس کو شکست دی تو اس جگہ اس کا گھوڑا "بیوسی فالس" مر گیا ۔گھوڑے کی یاد میں اسی کے نام پر اس نے ایک شہر بسایا جو گردش زمانہ کی وجہ سے بگڑ کر "پھالیہ" بن چکا ہے
 

arifkarim

معطل
جواب درست ہوا

سکندر نے جب راجہ پورس کو شکست دی تو اس جگہ اس کا گھوڑا "بیوسی فالس" مر گیا ۔گھوڑے کی یاد میں اسی کے نام پر اس نے ایک شہر بسایا جو گردش زمانہ کی وجہ سے بگڑ کر "پھالیہ" بن چکا ہے
ہمنے یہی واقعہ شہر جہلم سے متعلق سنا تھا۔ والسکندر اعلم!
 

یاز

محفلین
ہمنے یہی واقعہ شہر جہلم سے متعلق سنا تھا۔ والسکندر اعلم!
گھوڑے کی یادگار جو یونانی سفارت خانے کی اعانت سے بنی ہے، وہ جلالپور شریف نامی گاؤں یا قصبے کے پاس ہے۔ یہ جہلم سے پنڈ دادن خان جانے والے راستے پہ ہے۔ تاہم پھالیہ کا گھوڑے سے تعلق شاید اتنا ہی ہے کہ اس کے نام پہ بسایا گیا۔ ضروری نہیں کہ مرا بھی یہیں ہو اور دفن بھی یہیں۔
bla.jpg

AlexanderPakistan.JPG
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
گھوڑے کی یادگار جو یونانی سفارت خانے کی اعانت سے بنی ہے، وہ جلالپور شریف نامی گاؤں یا قصبے کے پاس ہے۔ یہ جہلم سے پنڈ دادن خان جانے والے راستے پہ ہے۔ تاہم پھالیہ کا گھوڑے سے تعلق شاید اتنا ہی ہے کہ اس کے نام پہ بسایا گیا۔ ضروری نہیں کہ مرا بھی یہیں ہو اور دفن بھی یہیں۔
bla.jpg

AlexanderPakistan.JPG
"شریف" اس گاؤں کو گھوڑے کی قبر کی وجہ سے کہتے ہیں؟
 

یاز

محفلین
"شریف" اس گاؤں کو گھوڑے کی قبر کی وجہ سے کہتے ہیں؟

پاکستان میں ہر دوسرا شہر یا قصبہ "شریف" ہی ہے۔ غیرشریف آپ کو کم کم ہی دکھائی دیں گے۔
ویسے کیا امریکی شہروں کے ناموں میں "سین" (سین فرانسسکو، سین برناڈینو وغیرہ) کو اسی کا متماثل سمجھا جا سکتا ہے؟
 
بھائی! کچھ روشنی بھی تو ڈالئے کہ ایسا کیونکر ہوا؟ حیران کن سی بات ہے اور معلومات میں ایک نیا اضافہ ہے۔ کچھ پسِ منظر بتا سکیں تو نوازش ہو گی۔
مومن خان مومن نجومی بھی تھے۔ انہوں نے اپنے یوم وفات کی پیش گوئی بھی کی اور دست و بازو ٹوٹنے کا ذکر بھی کیا۔ وہ 1851ء میں چھت سے گر پڑے اور کچھ عرصے بعد راہی اجل ہوئے
 
Top