مغزل
محفلین
تھینک یو کی کیا بات گڑیا، ہماری بہنا نے فرمائش کی اور ہم نے ۔۔ ہی ہی ہی ۔۔ دیکھا کیسے جنوں کی طرح عمل کیا۔۔جیتی رہو گڑیا رانیتھینک یو سوووووووووووومچ بھیا
تھینک یو کی کیا بات گڑیا، ہماری بہنا نے فرمائش کی اور ہم نے ۔۔ ہی ہی ہی ۔۔ دیکھا کیسے جنوں کی طرح عمل کیا۔۔جیتی رہو گڑیا رانیتھینک یو سوووووووووووومچ بھیا
جیتی رہو بھیّا کی راج دلاری لاڈلی بہنا۔۔اوکے لالہ آئندہ نہیں بولوں گی ۔کان پکڑ لیے ہی ہی ہی ۔۔ٹھیک ہے ؟
آپ کی پوسٹ میں لگے ہاتھوں ہم بھی اپنے فرمائش ریکارڈ کر لیتے ہیں۔ ۔ ۔
ہاں محمود ہوجائے نہ کوئی تازہ غزل۔۔۔ ۔
اور یہ ایف ایم ۔۔ اوہ سوری ۔۔ mfdarvesh ایم ایف دُرویش بھائی کے لیے۔۔۔ (اسی لڑی میں)موسمِ سرما کی نذر(درویش بھائی آپ کے مزاج کے مطابق۔ ہاہاہاہ)مکھّی کی یخنی ، مچھّر کا سُوپہلکی ہلکی ٹھنڈی دھو پمونگ پھلی بھی رقصاں ہےآدھا چکّر ، پورا ’’ لوپ ‘‘حاشیہ: لوپ: Loop
ہاہاہاہا۔۔ بہ سر و چشم درویش بھائی ۔ آپ کی محبت ہے وگرنہ من آنم کہ من دانملاجواب بھائی جی
میں تو ایک فرمائش کی تھی آپ نے تو کیا سے کیا کر دیا ہے
میں آپ کے لیے اپنا نک "ایف ایم " کر لیتا ہوں اور محفل کا ایک ایف ایم چینل بھی کھول لیتا ہوں
ہاہاہاہا۔۔ بہ سر و چشم درویش بھائی ۔ آپ کی محبت ہے وگرنہ من آنم کہ من دانم
درویش بھائی۔۔ میں تو ۔۔ ’’ بہ ہر طرزِ کہ می رقصانیم اے یار می رقصم ‘‘ کا قائل ہوں۔۔اور فارسی کے بارے میں یار لوگ کہتے ہیں کہ
"جانم ہی جانم"
اماں یار۔۔ تم بھی ناں ۔۔ پریشان خان خٹک ہو میری طرح ۔۔ چلو کوئی بات نہیں اب تو جواب دے دیا ناں ۔۔ خوش رہو میرے بھائی سلامت رہو شاد رہو آباد رہو۔۔محمود بھائی۔۔۔ میرا نیٹ بند تھا تو میں نے یہ غزل موبائل فون پر پڑھی تھی۔۔۔ مگر موبائل پر کسی وجہ سے محفل لوگ ان نہیں ہورہی تھی۔۔۔ تو جواب نہیں دے پایا۔۔۔ لاجواب ہے۔۔
درویش بھائی۔۔ میں تو ۔۔ ’’ بہ ہر طرزِ کہ می رقصانیم اے یار می رقصم ‘‘ کا قائل ہوں۔۔
(ترجمہ: ہر اس صورت میں کہ جس میں ، میں رقص کرسکتا ہوں اے میری جان ۔۔ میں رقصاں ہوں )
رقص ’’ جان ‘‘ کے بل بوتے پر ہی ہوتا ہے ۔۔درویش بھائی ۔۔ہوں
رقصاں، اب "میری جان" غور طلب ہے
رقص ’’ جان ‘‘ کے بل بوتے پر ہی ہوتا ہے ۔۔درویش بھائی ۔۔
ذرا بلھے شاہ سے سرمد سے منصور الحلاج سے پوچھیے گا۔۔ ورنہ رانجھا رانجھا کردی میں آپے رانجھا ہوئی ۔۔ کی تہہ تک جائیے گا۔۔
(جس پہ گزری ہو وہی حال ہمارا جانے۔۔ ’’انالعشق‘‘)
اور ہاں جانم (جان +ام) یعنی ’’ میں جان ‘‘ ہوں سراپا جان۔۔
جو آپ نے لکھا ہے ناں ۔۔۔ ’’ جانم جانم ‘‘ یہ ۔۔تکرار ہے اور اسی میں کائنات ہے۔۔
(معافی چاہتا ہوں میں سنجیدہ ہوگیا۔۔ )
ہوئے نا سنجیدہ
تبھی تو ہم بھی تہہ تک پہنچیں گیں نا
درویش بھائی ۔۔۔ ۔ سلامت رہیں :
تحت الثری۔۔ تک مت چلے جائیے گا۔۔
اپنے اپنے حجروں میں تعویز پہنے رہ گئے
ہم ہوئے درویش تو درویش بیٹھے رہ گئے !
(لیاقت علی عاصم)
حاشیہ: تبھی تو ہم بھی تہہ تک پہنچیں گے نا، املا انشاء پر توجہ کی ضرورت ہے۔۔
ابھی آپ مجھے جانتے نہیں ناں ۔۔۔ سو ایسا کہہ رہے ہیں۔۔ ویسے درویش خود کو درویش نہیں کہتا ’’ دَر +ویش‘‘ کہتا ہے۔۔خدا خوفی کریں
کیوں ہمیں لات پڑوانی ہے، کہ آپ کو بھی درویشی کا شوق چڑھ گیا ہے
ایک ہم ہی تھے پر ایک اور بھی وارد ہوگئے اور اب آپ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔