ابن سعید
خادم
ہاں ناں اچھا آئیڈیا ہے بھیا ۔۔
سوچنے کی بات ہے سائنسی شاعری بھی ہونی چاہیے ۔ایسی نظمیں بچے آسانی سے سمجھ سکتے ہیں اور اس سے کانسیپٹس بھی کلیئر ہونگے ناں بھیا ۔
مجھے یاد آرہا ہے شاید ابن صفی کے کچھ اشعار پڑھے تھے میں نے کہیں ۔۔وہ چاند کی اپنی روشنی نا ہونے کے بارے میں تھے ۔
ہم جب تیسری جماعت میں تھے تب بہت ہی آسان الفاظ اور چھوٹی بحروں میں کچھ تک بندیاں کی تھیں جن میں زیادہ تر شعبدے بازیوں کی ترکیبیں شامل تھیں۔ مثلاً کاغذ کے پرزوں پر پانی چھڑک کر آگ لگانا، لیموں سے آگ نکالنا، ناریل توڑ کر اس سے خون، ٹوٹی چوڑیاں، چاول اور کالا دھاگہ وغیرہ نکالنا، ایک سکے سے کئی سکے بنانا اور اس کو کسی کے منھ میں ڈال کر کسی اور کے کان سے نکالنا وغیرہ وغیرہ۔ لیکن افسوس کہ وہ سب کچھ وقت کی نذر ہو گیا۔