روايات اور مذہب کی آڑ لے کر جو عناصر کم سن بچوں پر بھی حملوں کو جائز سمجھتے ہيں، ان کی سوچ اور نظريات کو برملا مسترد کيا جانا چاہيے۔
؎
بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے
عالی جاہ ، مذہب کی آڑ لے کر جو بھی غلط کام کیا جائے وہ غلط ہی ہوتا ہے اور ان کے غلط کام کو آزادی اظہار کی روایات کا نام دے کر اس کا دفاع کرنا اس سے بھی زیادہ قابلِ مذمت ہے۔ اگر آپ ٹیری جونز کے معاملے میں بھی ایسی ہی بات کہتے تو آج آپ کی یہاں کہی بات کو کوئی اہمیت بھی دیتا۔ یہ طالبانی سوچ آپ ہی کے اعمال سے ٹپک ٹپک پڑتی ہے اور اب یہ دنیا بھر میں پھیلتی جا رہی ہے۔ ان متشددانہ نظریات کو ہم نے ہمیشہ مسترد کیا ہے اور آپ نے ہمیشہ ہی ان پر منافقت دکھائی ہے۔
ايک بچی کو انتہائ بے دردی سے سر ميں صرف اس ليے گولی مار دينا کيونکہ وہ سکول جانے پر بضد تھی، دراصل پاکستان کے بچوں کی ايک پوری نسل کو درپيش خطرے کو اجاگر کر رہا ہے جو خدانخواستہ حقيقت کا روپ دھار سکتا ہے اگر معاشرے نے بحيثيت مجموعی اس معاملے کو پس پشت ڈال ديا۔
اس معاملے ہی کو کیا ان معاملات کو بھی پسِ پشت نہیں ڈالنا چاہئیے جن میں ہزاروں معصوم بچے انتہائی مہلک بموں کا نشانہ بنا کر بھون دئیے گئے۔ ان کے والدین کو ان کی آنکھوں کے سامنے ذلیل کیا گیا۔ گھروں میں گھس کر انہیں قتل کیا گیا۔ کیا خیال ہے مذمت کا آغاز کہاں سے کیا جائے؟۔ ملالہ پر حملے کی مذمت تو ہم کر ہی رہے ہیں تو وار آن ٹیرر کی آڑ میں نیو ورلڈ آرڈر کی بھینٹ چڑھ جانے والے بے گناہوں کے وحشیانہ قتل کی مذمت میں آپ ہما را ساتھ دیں تو زیادہ مناسب نہ ہو گا؟؟؟۔
کئ لحاظ سے ملالہ پر حملہ ايک فيصلہ کن مرحلہ ہے
کم از کم مجھے اس پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی تھی کیونکہ یہ متوقع تھا ۔ آخر کو اس سے قبل بھی تو ان لوگوں کو عدم آباد بھیجا گیا ہے جن کو آپ کے اداروں نے اپنے مقاصد کے لئے استعمال کر لیا تھا۔ تبھی تو میں نے اس خبر کے آتے ہی محفل پر لکھا تھا "
یہ ہے امریکی طلسمِ ہوش ربا جو آنِ واحد میں یوں رنگ بدلتا ہے کہ دیکھنے اور سننے والے مبہوت رہ جائیں"۔ اور اب یہ سچ ثبوت کے ساتھ طلوع ہو رہا ہے۔
ويسے يہ امر بھی توجہ طلب ہے کہ اگر ڈائری ميں لکھا جانا والا مواد ملالہ کا نہيں تھا اور اسے صرف استعمال کيا گيا تھا تو پھر اس کی تحريروں اور نظريات کو بنياد بنا کر اس پر حملہ کرنے کی توجيہہ کيوں پيش کی جا رہی ہے؟
اگرچہ ہم نے ملالہ کی ڈائری پر اب تک کوئی اعتراض نہیں اٹھایا ہے لیکن اگر آپ کے دل میں یہ بات کھٹک رہی ہے کہ وہ ڈائری ملالہ نے نہیں لکھی تھی تو اسے نشانہ کیوں بنایا گیا تو اس کے لئے حضرت غالب کا یہ شعر بہت موزوں ہے۔
؎
پکڑے جاتے ہیں فرشتوں کے لکھے پر ناحق
آدمی کوئی ہمارا َدمِ تحریر بھی تھا؟