جو ادارہ یا شخص کپتان اور تحریک کو بد زبانی سے منع کرے وہ دوسری پارٹیوں کا لگایا گیا بندہ ۔۔۔ ۔۔کیا کہنے ہیں جناب!!!۔
جب انہی فخرو بھائی کو چنا گیا تھا تو تحریکِ انصاف ان کو چیلنج کرتی یا پھر الیکشن کمشن آف پاکستان کے اختیارات کے لئے سونامی بپا کرتی۔ کیا خیال تھا ایک موقع نہیں تھا تبدیلی لانے والوں کے لئے کہ اس موقع پر کام کر کے دکھاتے؟۔ تب بھی خالی بیانات آتے رہے اور اب بھی وہی حال ہے۔ اگر تحریکِ انصاف اپنی آنکھوں کے سامنے فخرو بھائی کی شکل میں ہونے والی نا انصافی دیکھتی رہی اور کچھ نہ کر سکی تو معاف کیجئے گا آپ کے بیان سے ہی واضح ہو گیا کہ اس پارٹی میں کام کرنے کی کتنی اہلیت ہو گی۔ اور اب کہا جا رہا ہے کہ عمران خود اس قسم کی زبان استعمال کرنے سے رکے تو رکے ورنہ الیکشن کمشن اسے روکنے کی اہلیت نہیں رکھتا۔ کیا کہنے ہیں جناب تحریک کی جراتوں کے ۔ دیدہ دلیری سے قانون شکنی پر اتر آئی ہے۔ اب اتنی طاقت اپنے اندر رکھتی ہے کہ الیکشن مشن کے احکامات کو رد کر سکے جبکہ اس کی تشکیل کے وقت یہ بالکل بے بس تھی اور کچھ بھی نہ کر سکی الیکشن کمشن کو با اختیار کرنے میں۔
مان گئے بھئی غیر روایتی سیاست کی آڑ میں بوسیدہ روایتی سیاست کے نئے طریقوں کو۔
مثلا بدزبانی کی مثالیں گنوائیں اور پھر مجھے ذرا اسی شریف چیف الیکشن کمشنر کی خاموشی بھی سمجھائیں جب چوہدری نثار عمران کو بدنامی خان ، شریف برادران اور ان کے حواری عمران کو کھلاڑی ، سونامی خان ، طالبان خان اور اس جیسے دیگر کئی القاب سے نواز رہے تھے اور اب بھی جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ شہباز اور اب نواز شریف شریف زرداری کے لیے مسلسل مداری کا لفظ استعمال کر رہے ہیں اور اس پر صدر کی جانب سے شکایت بھی کی گئی ہے ، اس پر شریف برادران یا مسلم لیگ ن کے کسی عہدیدار کو نوٹس گیا ہے ، نہیں گیا تو پھر عمران کا خصوصی نوٹس لینے پر شکایت بھی نہ کی جائے یا بات وہی کہ باقی پارٹیاں قانون و آئین کی جیسے چاہیں خلاف ورزی کر لیں انہیں چھوٹ ہے ۔
تحریک انصاف کئی بار الیکشن کمیشن کے حضور بہت سی شکایات جمع کروا چکی ہے مگر وہاں جنبش تک نہیں ہوتی ہے، عمران کے چیلنج کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑنے تھا کیونکہ آئین کی رو سے حکمران جماعت اور اپوزیشن نے مل کر یہ فیصلہ کرنا تھا۔ اس پر غیر آئینی اور جمہوریت کے دشمن اور جنرل پاشا اور اس جیسے طعنے دینے کے لیے سب اکٹھے ہوتے۔ تحریک انصاف نے فخرو بھائی کے علاوہ باقی لوگوں کی تعیناتی پر اعتراض کیا تھا اور اس پر کئی بار احتجاج بھی ریکارڈ کروایا مگر اس مسئلہ کی وجہ سے الیکشن کو ملتوی نہیں ہونے دیا نہ جواز فراہم کیا۔
اس پارٹی میں کتنی اہلیت ہے ، یہ اب پورے ملک کو پتہ چل رہا ہے اور الیکشن تک مزید چلتا رہے گا۔ اس بارے میں فکر نہ کریں ، اب تحریک انصاف ایک بڑی پارٹی بن چکی ہے ۔
کونسی قانون کی خلاف ورزی کی ہے ، ذرا اس کی بھی وضاحت فرمائیں دیں تو بڑی مہربانی ہوگی۔ الزامات کی بھرمار تو آپ کی طرف سے ابھی سے شروع ہو گئی ہے ، آگے جانے کیا ہوگا۔
الیکشن کمیشن نامی بلا ہے کہاں ؟ ذرا مجھے دکھائیں گے آپ یا آپ کو صرف فورم پر اس کے سنہری قوانین یاد آ رہے ہیں۔
15 لاکھ سے زیادہ امیدوار انتخابی مہم پر خرچ نہیں کریں گے ۔ اس کی اتنی دھجیاں اڑ چکی ہیں کہ ساری مشینری لگا کر بھی جمع نہیں کی جا سکتیں۔
اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی ، اسے جس طرح سے مذاق بنایا جا رہا ہے وہ الیکشن کمیشن کی بے بسی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ ایک بھی قدم الیکشن کمیشن نے اٹھایا ہو تو بڑا مشکور ہوں گا آپ کا۔
قرض دہندگان اور ٹیکس ڈیفالٹر کو اسکروٹنی کی سختی چھلنی سے گزرنا ہوگا اور قانون شکن امیدوار نا اہل قرار پائیں گے ، جو کچھ الیکشن کمیشن نے کیا اور جس طرح سے اس قانون کی پاسداری کی وہ جتنا بڑا لطیفہ ہے ساری قوم جانتی ہے۔
آپ پاکستان الیکشن کمیشن ہی کی بات کر رہے ہیں نہ