منتخب اشعار برائے بیت بازی!

فریب

محفلین
نہیں مجھ میں کوئی بھی دلکشی، نہ غزال ہوں نہ غزل ہوں میں
جو کھلا ہے درد کی جھیل میں، وہ قتیل نیل کنول ہوں میں۔۔۔
 

فریب

محفلین
یہی نا کہ دنیا ملامت کرے گی، ہمی پہ بہکنے کا الزام رکھ دو
جو تم میں نہیں حوصلہ مے کشی کا، خدا کی لیے ہاتھ سے جام رکھ دو
 

ماوراء

محفلین
يہ عالم شوق کا ديکھا نہ جائے
وہ بت ہے يا خدا، ديکھا نہ جائے
يہ کن نظروں سے تو نے آج ديکھا
کہ تيرا ديکھنا، ديکھا نہ جائے
 

ماوراء

محفلین
یہ جو زندگی کی کتاب ہے یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے
کہیں اک حسیں سا خواب ہے کہیں جان لیوا عذاب ہے
 

الف نظامی

لائبریرین
یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے
جنہیں تو نے بخشا ہے ذوقِ خدائی
دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا
سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی
دو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو
عجب چیز ہے لذتِ آشنائی
شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مالِ غنیمت نہ کشور کشائی
 

ماوراء

محفلین
تم لاکھ چھپاؤ چہرے سے احساس ہماری چاہت کا
دل جب بھی تمہارا دھڑکا ہے آواز یہاں تک آئی ہے
 

الف عین

لائبریرین
ابھی تو وہی شعر یاد آ رہا ہے جو ٹرکوں وغیرہ پر لکھا ہوتا ہے:
حقیقت چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے
کہ خوشبو آ نہیں سکتی کبھی کاغذ کے پھولوں سے
ی سے۔
 
Top