آپ کو اب ہوئی ہے قدرِ وفا جب کہ میں لائقِ جفا نہ رہا
الف نظامی لائبریرین دسمبر 22، 2005 #262 انہی کے انوار سے یہ کہکشاں روشن ہوئی کرم کا ابرِ گوہر میرا نبی سلطان ہے اُن کا ذکر تو ہے عاصم کے لیے سرمایہ حیات نکہت و نور کا پیکر میرا نبی سلطان ہے
انہی کے انوار سے یہ کہکشاں روشن ہوئی کرم کا ابرِ گوہر میرا نبی سلطان ہے اُن کا ذکر تو ہے عاصم کے لیے سرمایہ حیات نکہت و نور کا پیکر میرا نبی سلطان ہے
الف نظامی لائبریرین دسمبر 23، 2005 #263 یہ پریشانی مری سامانِ جمعیت نہ ہو یہ جگر سوزی چراغِ خانہ حکمت نہ ہو
الف نظامی لائبریرین دسمبر 23، 2005 #265 یہی مقصودِ فطرت ہے یہی رمزِ مسلمانی اخوت کی جہانگیری، محبت کی فراوانی
فریب محفلین دسمبر 24، 2005 #266 یہ ناز بے رخی دیکھو کہ بزم غیر میں گویا شناسا ہوں نہ میں اُن کا نہ ہیں وہ آشنا مجھ سے
الف نظامی لائبریرین دسمبر 24، 2005 #267 یہ بتانِ عصر حاضر کہ بنے ہیں مدرسے میں نہ ادائے کافرانہ نہ تراشِ آزرانہ
ماوراء محفلین دسمبر 24، 2005 #268 ہم کو مشکوک نگاہوں سے نہ دیکھو صاحب دشمنی تم سے نہیں، پیار کیا ہے ہم نے
الف نظامی لائبریرین دسمبر 24، 2005 #269 یہ جہان عجب جہاں ہے! نہ قفس، نہ آشیانہ رگِ تاک متتظر ہے تری بارشِ کرم کی
الف نظامی لائبریرین دسمبر 24، 2005 #271 یا رب! یہ جہان گذراں خوب ہے لیکن کیوں خوار ہیں مردانِ صفا کیش و ہنر مند؟
MANSOOR REYAAN محفلین دسمبر 25، 2005 #272 دیکھے میرے گناہ تو فرشتے پکار اٹھے کب تک کریں حساب بہت دیر ھو گئ۔ ،،،،،،، ی۔۔۔۔۔۔۔۔
افتخار راجہ محفلین دسمبر 26، 2005 #273 یہی تو ہے اک آس کہ پس از مرگ ہمیں ملیں گی حور و طہور ورنہ کیا مرے کوئی اور پھر ی
MANSOOR REYAAN محفلین دسمبر 26، 2005 #274 یہ نشست کیا ھے راہ میں ‘ترے ذوق عشق کو کیا ھوا ابھی چند کانٹے چبھے نہیں کہ سب ارادے بدل گےء ۔۔ ۔۔۔۔ پھر۔۔ ی۔۔۔
یہ نشست کیا ھے راہ میں ‘ترے ذوق عشق کو کیا ھوا ابھی چند کانٹے چبھے نہیں کہ سب ارادے بدل گےء ۔۔ ۔۔۔۔ پھر۔۔ ی۔۔۔
الف عین لائبریرین دسمبر 26، 2005 #275 یہ عشق اپنے واسطے سودا نہ تھا عبید خوش بختوں کو ملی ہے یہ راحت کبھی کبھی
الف نظامی لائبریرین دسمبر 27، 2005 #276 یہ علم ، یہ حکمت ، یہ تدبر ، یہ حکومت پیتے ہیں لہو، دیتے ہیں تعلیمِ مساوات
الف عین لائبریرین دسمبر 27، 2005 #277 تھے چھپے ہوئے پسِ کوئے یار چلے گئے وہ مرے جنوں کے نگاھ دار چلے گئے۔
MANSOOR REYAAN محفلین دسمبر 27، 2005 #278 یہ سچ ہے مجھ کو عقل نے کچھ پختگی تو دی پر وہ مزا کہاں ھے جو نادانیوں میں تھا ۔۔۔۔ ا۔۔۔۔۔۔
شمشاد لائبریرین دسمبر 28، 2005 #279 آ بھی جاو کہ زندگی کم ہے تم نہیں ہو تو ہر خوشی کم ہے وعدہ کر کے یہ کون آیا نہیں شھر میں آج روشنی کم ہے (یمینی داس)
آ بھی جاو کہ زندگی کم ہے تم نہیں ہو تو ہر خوشی کم ہے وعدہ کر کے یہ کون آیا نہیں شھر میں آج روشنی کم ہے (یمینی داس)
الف عین لائبریرین دسمبر 28، 2005 #280 یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے جو روح کو تڑپا دے جو قلب کو گرما دے۔ یا نعیم اختر یہ شعر دے چکے ہیں جو غالباً اقبال کے حافظ ہیں۔
یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے جو روح کو تڑپا دے جو قلب کو گرما دے۔ یا نعیم اختر یہ شعر دے چکے ہیں جو غالباً اقبال کے حافظ ہیں۔