آو کہ ذکرِ حسنِ شہ بحرو بر کریں
جلوئے بکھیر دیں شبِ غم کی سحر کریں
مل کر بیاں محاسن خیرالبشر کریں
عشقِ نبی کی آگ کو کچھ تیز تر کریں
جو حسن میرے پیشِ نظر ہے اگر اسے
جلوئے بھی دیکھ لیں تو طوافِ نظر کریں
راہِ نبی میں غیر پہ تکیہ حرام ہے
ائے عشق آ کہ بے سروساماں سفر کریں
(از حافظ مظہر الدین مظہر)