منتخب اشعار برائے بیت بازی!

الف نظامی

لائبریرین
اے وطن تونے پکارا تو لہو کھول اٹھا
تیرے بیٹے تیرے جانباز چلے آتے ہیں
تیری بنیاد میں ہے لاکھون‌شہیدوں کا لہو
ہم تجھے گنجِ دوعالم سے گراں پاتے ہیں
 
سعؤد نے کہا:
آپ کو بھول جایں ھم اتنے تو بےوفا نھیں
آپ سے کیا گلا کریں آپ سے کچھ گلا نھیں

معذرت خواہ ہوں کہ ٹاپک سے ہٹ کر بات کر رہا ہوں، اصل میں سعود کو دیکھ کر مجھے بڑی خوشی ہوئی اور میں رہ نہیں سکا

آپ سے کیا گلہ کریں آپ سے کچھ گلہ نہیں
 
نارسائی اگر اپنی تقدیر تھی
تیری الفت تو اپنی ھی تدبیر تھی
کس کو شکوہ ہے گر شوق کے سلسلے
ہجر کی قتل گاہوں سے سب جا ملے
 

شمشاد

لائبریرین
ناوک انداز جدھر دیدہِ جاناں ہوں گے
نیم بسمل کئی ہوں گے، کئی بے جاں ہوں گے
(مومن خان مومن)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کسی کو دیکھانا ہو اگر
تو پہلے آ کے مانگ میری نظر تیری نظر
یہ گھر بہت حسین ہے
(جاوید اختر)
 

شمشاد

لائبریرین
یاد کرنا ہر گھڑی اس یار کا
ہے وظیفہ مجھ دلِ بیمار کا

آرزوِ چشمِ کوثر نہیں
تشنہ لب ہوں شربتِ دیدار کا
(ولی محمد ولی)
 

تیشہ

محفلین
اب انتخاب کرو، آس پاس دونوں ہیں
خوشی بھی، غم بھی، قرین ِ قیاس دونوں ہیں۔
بس اپنے اپنے ستاروں کو پڑھ نیہں پاتے
سنا یہ تھا کہ ستارہ شناس دونوں ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤں کس کے لیئے
وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا اب خاک اڑاؤں کس کے لیئے
(ناصر کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ ہوئی گر میرے مارنے سے تسلی نہ سہی
امتحاں اور بھی باقی ہو تو یہ بھی نہ سہی
(مرزا غالب)
 

الف نظامی

لائبریرین
یہ تو بس ان ﷺ کا کرم ہے کہ وہ سن لیتے ہیں
ورنہ یہ لب کہاں فریاد سنانے کے لیے
آئی پھر یاد مدینہ کی رلانے کے لیے
دل تڑپ اٹھا ہے دربار میں جانے کے لیے
 

شمشاد

لائبریرین
یہ دل کبھی نہ محبت میں کامیاب ہوا
مجھے خراب کیا، آپ بھی خراب ہوا

اجل میں، زیست میں، تربت میں، حشر میں، ظالم
تیرے ستم کے لیئے میں ہی انتخاب ہوا
(بیخود دہلوی)
 

الف نظامی

لائبریرین
آو کہ ذکرِ حسنِ شہ بحرو بر کریں
جلوئے بکھیر دیں شبِ غم کی سحر کریں
مل کر بیاں محاسن خیرالبشر کریں
عشقِ نبی کی آگ کو کچھ تیز تر کریں
جو حسن میرے پیشِ نظر ہے اگر اسے
جلوئے بھی دیکھ لیں تو طوافِ نظر کریں
راہِ نبی میں غیر پہ تکیہ حرام ہے
ائے عشق آ کہ بے سروساماں سفر کریں
(از حافظ مظہر الدین مظہر)
 

شمشاد

لائبریرین
نقشِ فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا
کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا
(مرزا غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
آ بھی جاؤ کہ زندگی کم ہے
تم نہیں ہو تو ہر خوشی کم ہے

وعدہ کر کے یہ کون آیا نہیں
شہر میں آج روشنی کم ہے
(یامینی داس)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ چھڑا سکو گے دامن نہ نظر بچا سکو گے
جو میں دل کی بات کہہ دوں تو کہیں نہ جا سکو گے
 
Top