سیما علی
لائبریرین
دورِ غمِ حیات سے گھبرا نہ اے جگراب جوانی کو رو رہے ہیں ریاضؔ
قدرِ نعمت ہوئی زوال کے بعد
وہ رات کونسی ہے جس کی سَحَر نہیں
دورِ غمِ حیات سے گھبرا نہ اے جگراب جوانی کو رو رہے ہیں ریاضؔ
قدرِ نعمت ہوئی زوال کے بعد
نظر میرے دل پر پڑی درد کس کیدورِ غمِ حیات سے گھبرا نہ اے جگر
وہ رات کونسی ہے جس کی سَحَر نہیں
یقیں رکھتا نہیں ہوں میں کسی کچے تعلق پرنظر میرے دل پر پڑی درد کس کی
جدھر دیکھتا ہوں وہی روبرو ہے
(درد)
نہ کر تقدیر کا شکوہ' مقدر آزماتا چل!!!!!!!!!یقیں رکھتا نہیں ہوں میں کسی کچے تعلق پر
جو دھاگہ ٹوٹنےوالاہو اس کو توڑ دیتا ہوں
عدیم ہاشمی
نڈھال یوں ہوئے کہ سب ضرورتیں مر گئیںنہ کر تقدیر کا شکوہ' مقدر آزماتا چل!!!!!!!!!
نہ ڈر منزل کی دوری سے' قدم آگے بڑھاتا چل
یہ عہد ترکِ محبت ہے کس لیے آخرنڈھال یوں ہوئے کہ سب ضرورتیں مر گئیں
نہ بھوک ہے نہ پیاس ہے یہ دل بہت اداس ہے
نئی اب کون سی حالات کی صورت نکل آئییہ عہد ترکِ محبت ہے کس لیے آخر
سکونِ قلب ادھر بھی نہیں ادھر بھی نہیں
فیض احمد فیض
یہ ضروری تو نہیں ہے کہ سدا رہیں مراسِمنئی اب کون سی حالات کی صورت نکل آئی
یہی ہم تھے ، یہی تم تھے ، یہی احوال پہلے بھی
اعتبار ساجد
وہ آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہےیہ ضروری تو نہیں ہے کہ سدا رہیں مراسِم
یہ سفر کی دوستی ہے اِسے روگ مت بناؤ
روبرو وہ خوبرو ہاتھوں میں لئے ہاتھوہ آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہے
ڈھونڈا تھا جسے وقت کی دیوار گِرا کر