سید اسد معروف
محفلین
بہت خوب۔ واقعی لاجواب
جان سے جب قریب تھا، کہتا تو کچھ حبیب تھا
"لفظ بہت عجیب تھا، یاد نہیں رہا مجھے"
ایسا نہ کہیں۔آپ کی محبتوں کے بوجھ تلے دبتا جا رہا ہوں
روئے گریزِ دلبراں مرگ برائے عاشقاں
نامہ بنامِ دیگراں، قاصدا! مت دِکھا مجھے
میں نے لکھوائی ہوئی پہلے ہی۔۔ عائشہ کو سنائیے ذرا وہ بھی ایک نادر و نایاب تشریح ۔۔اب اس "تف بر تُو" کی تشریح مت لکھوانے بیٹھ جائے کوئی
خبردار
بہت شکریہ جناب سید اسد معروف صاحببہت خوب۔ واقعی لاجواب
شکریہ خالد بھائی، آپ تو شاعری کے زمرے میں کم کم ہی آتے ہیں۔ آتے رہا کیجیےبہت اچھی, بہت شاندار
جیتے رہیئے خوش رہیئے
اردو محفل کو اس لحاظ سے بھی ایک ممتاز مقام حاصل ہے کہ یہاں عہد حاضر کے کئی نامور شعرا موجود ہیں جو ایک اعزاز ہے۔ایسا نہ کہیں۔
اصل میں شاعر کو یہ آزادی اور قدرت حاصل ہوتی ہے کہ اپنے احساسات کو پیش کر پاتا ہے۔ مگر ایک غیر شاعر اپنے احساسات کے لیے الفاظ ڈھونڈتا ہے، اور جب کسی شاعر کے ہاں اس کو وہ احساس مل جاتا ہے، تو وہ اس کی پزیرائی کرتا ہے۔
میرے لیے یہ محفل اس لیے بھی ایک نعمت ہے کہ اس دور میں کہ جب یہ محسوس ہونے لگا تھا کہ اردو شاعری کا معیار برقرار نہیں رہا، یہاں آ کر اطمینان ہوا کہ ابھی اردو بانجھ نہیں ہوئی ہے۔
شکریہ۔یہ شعر بہت پسند آیا ، لکن مرگ اضافت کے ساتھ ہے یا بلا اضافت ، کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں ، بس معلوم کرنا چاہتا ہوں
نہیں وہ تم رہنے دو۔ عائشہ اس تشریح کا بوجھ نہیں سہار سکتی۔میں نے لکھوائی ہوئی پہلے ہی۔۔ عائشہ کو سنائیے ذرا وہ بھی ایک نادر و نایاب تشریح ۔۔
بہت شکریہ ظہیر بھائی۔ آپ کی حوصلہ افزائی سے جی خوش ہو گیا۔بہت مترنم اور رواں دواں غزل!!! کیا غنایئت ہے ! سبحان اللہ ! دل خوش کردیا فاتح بھائی !
فاتح بھائی، ایک شعر غزل ارسال کرتے وقت رہ گیا تھا یہ دیکھیے یہ والا:ایک طرحی مشاعرے کے لیے لکھی گئی خاکسار کی ایک غزل آپ احباب کی بصارتوں کی نذر:
موت سے مت ڈرا مجھے، نیند سے مت جگا مجھے
فقر گو دلربا مجھے، خوابِ غنا دِکھا مجھے
حسن ترا فقط ملال، ذات مری بھی پائمال
اوجِ کمال و لازوال، کافی ہے اک خدا مجھے
روئے گریزِ دلبراں مرگ برائے عاشقاں
نامہ بنامِ دیگراں، قاصدا! مت دِکھا مجھے
کوچہ بہ کوچہ دل بہ دل، نقشِ وجود گِل بہ گِل
مثلِ صبا و آہِ دل پھرنا ہے جا بجا مجھے
بادۂ ناب کر کشید، شعر و سخن، کبھی نشید
چھوڑ یہ وعدہ و وعید، بزم اُٹھا، سجا مجھے
جان سے جب قریب تھا، کہتا تو کچھ حبیب تھا
"لفظ بہت عجیب تھا، یاد نہیں رہا مجھے"
فاتح الدین بشیرؔ
اردو زبان کی عالمہ ہونے کے باوجود اگر آپ ہی نہیں سمجھیں کہ اس غزل میں کیا لکھا ہے تب تو مجھے اسے واقعی حذف کر دینا چاہیے۔فاتح بھائی، ایک شعر غزل ارسال کرتے وقت رہ گیا تھا یہ دیکھیے یہ والا:
میں بطورضمیمہ شامل کر دیا ہے
طرحی غزل سب نے پڑھی، اک بار پڑھی، کئی بار پڑھی
اس میں بھلا، لکھا ہے کیا، پڑھ کر ذرا سمجھا مجھے
اتنا بڑا الزاماردو زبان کی عالمہ ہونے کے باوجود اگر آپ ہی نہیں سمجھیں کہ اس غزل میں کیا لکھا ہے تب تو مجھے اسے واقعی حذف کر دینا چاہیے۔
آتے تو ہیں حضور, بس کمنٹ صرف اس وقت کرتے ہیں جب کوئی آپ کی طرح کیشکریہ خالد بھائی، آپ تو شاعری کے زمرے میں کم کم ہی آتے ہیں۔ آتے رہا کیجیے
بہترین لاجوابکوچہ بہ کوچہ دل بہ دل، نقشِ وجود گِل بہ گِل
مثلِ صبا و آہِ دل پھرنا ہے جا بجا مجھے
ممنون ہوںبہترین لاجواب