خالد محمود چوہدری
محفلین
جان سے جب قریب تھا، کہتا تو کچھ حبیب تھا
"لفظ بہت عجیب تھا، یاد نہیں رہا مجھے"
بہت زبردست ، بہت ہی شاندار اشعار ہیں سب۔ ایکبار پھر بہت داد۔کوشش کریں یاد آجائے گا اور یاد آنے پر فرما بھی دیجئے
جان سے جب قریب تھا، کہتا تو کچھ حبیب تھا
"لفظ بہت عجیب تھا، یاد نہیں رہا مجھے"
شکریہ۔۔۔بہت زبردست ، بہت ہی شاندار اشعار ہیں سب۔ ایکبار پھر بہت داد۔کوشش کریں یاد آجائے گا اور یاد آنے پر فرما بھی دیجئے
بہت شکریہ۔واااہ واااہ
بہت عمدہ غزل ہے
خوب غزل ہے۔ فاتح بھائی مصرعۂ طرح کس کا ہے؟ایک طرحی مشاعرے کے لیے لکھی گئی خاکسار کی ایک غزل آپ احباب کی بصارتوں کی نذر:
موت سے مت ڈرا مجھے، نیند سے مت جگا مجھے
فقر گو دلربا مجھے، خوابِ غنا دِکھا مجھے
حسن ترا فقط ملال، ذات مری بھی پائمال
اوجِ کمال و لازوال، کافی ہے اک خدا مجھے
روئے گریزِ دلبراں مرگ برائے عاشقاں
نامہ بنامِ دیگراں، قاصدا! مت دِکھا مجھے
کوچہ بہ کوچہ دل بہ دل، نقشِ وجود گِل بہ گِل
مثلِ صبا و آہِ دل پھرنا ہے جا بجا مجھے
بادۂ ناب کر کشید، شعر و سخن، کبھی نشید
چھوڑ یہ وعدہ و وعید، بزم اُٹھا، سجا مجھے
جان سے جب قریب تھا، کہتا تو کچھ حبیب تھا
"لفظ بہت عجیب تھا، یاد نہیں رہا مجھے"
فاتح الدین بشیرؔ
انور شعورخوب غزل ہے۔ فاتح بھائی مصرعۂ طرح کس کا ہے؟
محفل پہ ہو تو ربط دیں۔ شکریہانور شعور
اگر محفل پر نہ ہو تو؟محفل پہ ہو تو ربط دیں۔ شکریہ
تو کہیں اور کا بھی چل جائے گا بس رومن میں نہ ہواگر محفل پر نہ ہو تو؟
ریختہتو کہیں اور کا بھی چل جائے گا بس رومن میں نہ ہو
خوبصورت!کوچہ بہ کوچہ دل بہ دل، نقشِ وجود گِل بہ گِل
مثلِ صبا و آہِ دل پھرنا ہے جا بجا
واہ ۔ کیا بیان ہے ، فاتح بھائی ۔ بہت خوب ۔ شاد و آباد رہیں ۔اوجِ کمال و لازوال، کافی ہے اک خدا مجھے