عاطف بٹ
محفلین
ممتاز عالمِ دین، معروف مقرر اور جمیعت علمائے اسلام کے سابق صوبائی سربراہ مولانا محمد امیر عرف مولانا بجلی گھر گزشتہ روز طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 85 برس تھی اور انہوں نے پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون!
مولانا بجلی گھر مفتی محمود کے قریبی رفقاء میں سے تھے اور وہ اپنی تقریروں میں مزاحیہ رنگ میں کی جانے والی تنقید کی وجہ سے شہرت رکھتے تھے۔ انہوں نے پاکستان قومی اتحاد (پی این اے) اور تحریکِ بحالیء جمہوریت (ایم آر ڈی) میں بھی بھرپور حصہ لیا۔
مولانا بجلی گھر مغربی طرزِ جمہوریت کے شدید مخالفین اور ناقدین میں سے تھے اور اسی بناء پر انہوں نے کبھی بھی انتخابی سیاست میں حصہ نہیں لیا۔ 1993ء میں بےنظیر بھٹو کی حکومت کا ساتھ دینے پر انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کی نمازِ جنازہ آج قیوم اسٹیڈیم پشاور میں ادا کی گئی۔ اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ مرحوم کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے، آمین!
مولانا بجلی گھر مفتی محمود کے قریبی رفقاء میں سے تھے اور وہ اپنی تقریروں میں مزاحیہ رنگ میں کی جانے والی تنقید کی وجہ سے شہرت رکھتے تھے۔ انہوں نے پاکستان قومی اتحاد (پی این اے) اور تحریکِ بحالیء جمہوریت (ایم آر ڈی) میں بھی بھرپور حصہ لیا۔
مولانا بجلی گھر مغربی طرزِ جمہوریت کے شدید مخالفین اور ناقدین میں سے تھے اور اسی بناء پر انہوں نے کبھی بھی انتخابی سیاست میں حصہ نہیں لیا۔ 1993ء میں بےنظیر بھٹو کی حکومت کا ساتھ دینے پر انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کی نمازِ جنازہ آج قیوم اسٹیڈیم پشاور میں ادا کی گئی۔ اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ مرحوم کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے، آمین!