میرا تو سب کچھ ہی غلط ہے۔

تحریر آئی اوپنر ہے۔ بہت عمدہ شراکت

قران کریم نے 1400 سال پہلے وقت کی قسم دے کر یہ کہہ دیا تھا کہ انسان خسارے میں ہے اور قران کریم کا یہ کہا قیامت تک آنے والے انسانوں کے لیے واضح تنبیہ ہے ماسوائے اُن لوگوں کے جو ایمان لائے، اور نیک اعمال کرتے رہے، اور ایک دوسرے کو حق کی نصیحت اور صبر کی تلقین کرتے رہے۔

اپنے آپ کو اس پر پرکھیں، معلوم ہو جائے گا کہ ہم غلط ہیں یا صحیح۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اور حامل بحث کون ہو گا ۔؟ ۔ ۔ اس پر مہر تصدیق کون ثبت کرے گا ۔ ۔ ۔؟ اور نتیجہ کون دے گا ؟ :)
مشکوک مسلمان کی اصطلاح کیسی رہے گی ۔۔۔؟
جانے دیں زیدی صاحب، اہلِ حدیث اور شیعہ دونوں ہی "ناجی" ہیں جی، ہمیں تو رہنے ہی دیں آپ :)
 

اکمل زیدی

محفلین
میرا خیال ہے کہ ہم دونوں کو ہی ایک دوسرے کی بات سمجھنے میں غلطی ہوئی :)
پھر کوشش کر لیتے ہیں
جب آپ نے مندرجہ ذیل بات کی اور بعد میں کہا کہ ابن تیمیہ کے پیروکار اور شیعہ حضرات تصوف کو مانتے ہی نہیں۔

اس پر میرا مؤقف یہ ہے کہ ابن تیمیہ اور پیرو کاروں اور شیعہ حضرات چونکہ اقلیتی فرقے ہیں ہیں اس لئے انہیں مسلمانوں کی اکثریت کا ترجمان بننے کا حق نہیں یا یوں کہہ لیں کہ ان دونوں اقلیتی فرقوں کی رائے کوعام مسلمانوں رائے نہیں مانا جاسکتا
وہ حق پر ہیں یا نہیں یہ ایک الگ بحث ہے۔
مسلمانیت کا ترجمان کوئی اکثریت یا اقلیت کا فرقہ نہیں قرآن و سنت ہیں ۔ ۔ ۔ اگر مذہب میں اکثریت کو مانیں تو پھر کرسچینیٹی دعودار ہوئی مذہب کی انٹرپٹشن کی
 

محمد وارث

لائبریرین
مسائل پر بات ہورہی ہے۔۔۔
کسی کو کسی کے جنتی یا جہنمی ہونے کا پتا نہیں۔۔۔
بلکہ یہاں تو اپنی خبر نہیں!!!
کہنے کا مقصد یہ تھا سید صاحب کہ اہل حدیث اور شیعہ میں جہاں کچھ مسائل پر اشتراک ہے وہاں اکثر و بیشتر مسائل میں بعد المشرقین ہے۔ سو میں کیسے کہہ سکتا ہوں کہ دونوں میں سے کون صحیح ہے اس لیے دونوں کو صحیح کہہ دیا، ہمارا کیا ہے جی، "ماسٹر" جانے ماسٹر کا کام جانے :)
 
میرا خیال ہے کہ جب یہ بات کی گئی ہے کہ کچھ علماء یا فقہ میں تصوف پر تنقید کی گئی ہے تو کم زیادہ ہونا معنی نہیں رکھتا۔ اپنی فقہ پر عمل کے ساتھ ساتھ تمام مکاتبِ فکر کے علماء کی رائے کا احترام بھی ہونا چاہئیے۔
فقہی مباحث میں یہ دلیل کبھی نہیں دیکھی کہ فلاں کے پیروکار زیادہ یا کم ہیں۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
کچھ عرصے سے انڈیا میں بڑا زور پکڑا ہوا ہے طلاق مسئلہ
انڈیا میں یہ مسئلہ دوبارہ سامنے آیا ہے یعنی ایک ہی مجلس میں تین طلاقوں کا۔ اس سے پہلے اسی کی دہائی میں 'شاہ بانو کیس' میں بھی بہت گرد اُڑی تھی یعنی طلاق کے بعد مطلقہ کو نان نفقہ دینا۔ بی جے پی مسلم پرسنل لاء کو ختم کرانے کے مشن پر ہے :)
 
Top