پاکستانی
محفلین
ایک آواز کے ساتھ اٹہیں نگاہیں سب کی
جھک گئیں اٹھتے ہی، کچھ رنگ فضا میں ناچے
شور سا اٹھا،بہار آئ لہو سے کھیلو
خار و خس جامۂ گل پہن کر جاگے
خون پروردہ بہار آئ شہیدوں کے لئے
سبزہ و گل پہنے مگر پا نہ سکی
استخواں ہائے شکستہ بھی شہیدوں کے کہیں
اک نغمہ بھی سر مہفل گا نہ سکی
ایک آواز کے ساتھ اٹہیں نگاہیں سب کی
جھک گئیں اٹھتے ہی، آباد تہا ہُو کا دیار
گرم رفتار تھے ہر سو بگولے جس میں
رقص کرتی پھرتی تھی خزاں غم بکنار
جھک گئیں اٹھتے ہی، کچھ رنگ فضا میں ناچے
شور سا اٹھا،بہار آئ لہو سے کھیلو
خار و خس جامۂ گل پہن کر جاگے
خون پروردہ بہار آئ شہیدوں کے لئے
سبزہ و گل پہنے مگر پا نہ سکی
استخواں ہائے شکستہ بھی شہیدوں کے کہیں
اک نغمہ بھی سر مہفل گا نہ سکی
ایک آواز کے ساتھ اٹہیں نگاہیں سب کی
جھک گئیں اٹھتے ہی، آباد تہا ہُو کا دیار
گرم رفتار تھے ہر سو بگولے جس میں
رقص کرتی پھرتی تھی خزاں غم بکنار