شمشاد
لائبریرین
اجنبي مجھ کو بنادو کہ ميں زندہ ہوں ابھي
فاصلے اور بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
اک انوکھي سی سزا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
ميرا احساس مٹا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
اپني جانب سے جفاؤں کا سہارا لے کر
مجھ کو ترغيب وفا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
تم سے کچھ اور تو ھر گز نہ ديا جائے گا
صرف مرنے کي دعا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
ميرے ہونے سے اندھیروں کا پتہ ملتا ہے
مجھ راہوں سے ہٹا دو کہ ميں زندہ ہوں ابھي
(حافظ ذاکر دہلوي)
فاصلے اور بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
اک انوکھي سی سزا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
ميرا احساس مٹا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
اپني جانب سے جفاؤں کا سہارا لے کر
مجھ کو ترغيب وفا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
تم سے کچھ اور تو ھر گز نہ ديا جائے گا
صرف مرنے کي دعا دو کہ میں زندہ ہوں ابھي
ميرے ہونے سے اندھیروں کا پتہ ملتا ہے
مجھ راہوں سے ہٹا دو کہ ميں زندہ ہوں ابھي
(حافظ ذاکر دہلوي)