آنکھیں دیکھیں خواب
آنکھیں دیکھیں اور کسی کے خواب
اپنی آنکھیں ہی جب دیکھیں اور کسی کے خواب
کون بنے پھر خواب ہمارے، شکوے کون سنے!
کانٹے کون چُنے!
دل کو ہے بس ایک ہی اُلجھن
من چاہی تعبیر سے روشن سپنا، کیسے ہو؟
آنکھوں میں جو خواب بسا ہے، اپنا، کیسے ہو؟
تم دیکھو اک خواب
اپنی آنکھوں سے تم دیکھو میرا خواب
اپنی آنکھوں سے تم دیکھو کاش کبھی اک میرا خواب،
شکوؤں کی پرچھائیاں اوڑھے، مجھے سے کرو پھر بات،
مجھ سے کرو یہ بات
دل کو ہے بس ایک ہی اُلجھن،
من چاہی تعبیر سے روشن، سپنا کیسے ہو؟
آنکھوں میں جو خواب تیرا ہے “ اپنا “ کیسے ہو؟