میری ڈائری کا ایک ورق

سیما علی

لائبریرین
بخیل ہے وہ شخص جس کے سامنے میرا (سیدنا محمد ﷺ) کا نام لیا جائے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے (مفہومِ حدیث مبارکہ)
لہذا جب بھی حضور نبی اکرم کا ذکر یا نام آئے تو ﷺ ضرور پڑھا اور لکھا جائے۔ جزاک اللہ خیر
 

شمشاد

لائبریرین
اے رحمان و رحیم!
تو میری مدد فرما، تجھ سے بہتر کوئی مددگار نہیں۔
تو میری حفاظت فرما تجھ سے بہتر کوئی محافظ نہیں۔
تو مجھے سیدھا راستہ دکھا، تجھ سے بہتر رہنما نہیں۔
قیامت کے دن میرا پردہ رکھ کہ تجھ سے بہتر کوئی راز دار نہیں۔

آمین یا رب العالمین۔
 

سیما علی

لائبریرین
محبت اور دوستی

٭ جن لوگوں کواس بات کی خوشی ہو کہ وہ اللہ اور رسول سے محبت کرتے ہیں یا اللہ اور اس کا رسول ان سے محبت کریں تو انھیں چاہیے کہ جب بات کریں تو سچ بولیں۔( حدیث نبوی)
 

سیما علی

لائبریرین

جو محبت کا دعویٰ کرے اور محبوب کی سوا کسی اور چیز میں مشغول ہوجائے یا اس چیز کے علاوہ اور چیز طلب کرے وہ تمسخر کرتا ہے۔(حضرت ابو بکر شبلی)
 

شمشاد

لائبریرین
شکر گزاری سے نعمتیں محفوظ ہوتی ہیں اور دسترخوان کشادہ ہوتا ہے۔
سجدوں سے اللہ کا قرب نصیب ہوتا ہے۔
صدقہ سے بلائیں ٹل جاتی ہیں۔
توبہ سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
حق بات کی پہلی نشانی ہے اسکی ہمیشہ
مخالفت ہوتی ہے جس کی کوئی مخالفت
نہیں وہ قطعاً حق نہیں
حضرت علی علیہ السلام
 

سیما علی

لائبریرین
لفظ انسان کے غلام ہوتے ہیں مگر صرف
بولنے سے پہلے تک ۔۔۔
بولنے کے بعد انسان اپنے الفاظ کا
غلام بن جاتا ہے
حضرت علی علیہ السلام
 

سیما علی

لائبریرین
دنیا میں صرف سکون ہوتا تو لوگ اللہ کو
بھول جاتے سکون تو صرف ان لوگوں کے
پاس ہے جو اللہ کی رضا کو اپنی رضا سمجھتے ہیں

حضرت علی علیہ السلام
 

سیما علی

لائبریرین
توبہ
بایزید بسطامیؒ سے لوگوں نے آکرشکایت کی کہ ایک کسی یعنی عیاش عورت آئی ہے ایک ہزار روئے اس کی فیس ہے،اس نے ماحول بہت خراب کررکھا ہے، حضرت ؒ نے ایک ہزارروپئے لئے اوررات کو اس کے دروازے پرپہونچ گئے اس کی فیس اداکی اب میں جس طرح کہوں گا ویسا کرنا ہوگا تمہارا مطالبہ پورا کردیا ہے۔
کسی عورت سے وضوکرو اور نماز کی نیت باندھواُدھربایزید بسطامیؒ نے اللہ سے روروکردعاکی کہ یہاں تک پہونچانا میرا کام تھا ہدایت دینا آپ کا کام کی دعاقبول ہوئی عور ت نے اپنے پیشہ سے توبہ کی اورعابدہ ،زاہدہ بن گئی۔
 

شمشاد

لائبریرین
جن باتوں پر جھگڑا کر کے لوگ مٹی تلے جا سوتے ہیں، انہی باتوں پر ہلکی سی مٹی ڈال کر دنیا میں پرسکون زندگی گزاری جا سکتی تھی۔
 

شمشاد

لائبریرین
"صبر کرنے" اور "صبر آ جانے" میں بہت فرق ہوتا ہے۔

صبر وہ ہوتا ہے جو صدمے کے شروع میں کیا جائے۔ اپنے دل پر جبر کر کے اپنا حوصلہ آزما کر چُپ سادھ لینا اول الذکر جبکہ رو دھو کر، اپنا غم منا کر آنکھوں میں آنسوؤں کی قلت ہو جانے کے بعد خاموشی اختیار کر لینا مؤخر الذکر کے زمرے میں آتا ہے۔

صبر کوئی کوئی "کرتا" ہے۔
صبر ہر ایک کو "آ" جاتا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
اے پروردگار
اے پروردگار !
مجھے وہ طاقت نہ دے جس سے میں دوسروں کو کمزور کروں ،
مجھے وہ دولت نہ دے جس کی خاطر میں دوسروں کو غریب سمجھوں ،
مجھے وہ علم نہ دے جسے میں اپنے سینے میں چھپا رکھوں ،
مجھے وہ بلندی نہ دے کہ مجھے پستی میں کچھ نظر نہ آئے ،
مجھے وہ سب کچھ دے جو میں دوسروں میں بانٹ سکوں اور سب کے برابر ہو جاؤں .
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اپنی تقدیر کا ہر فیصلہ اللہ کے ہاتھ میں دے دو ، اس سے دعا تو کرو پر ضد نا کرو کیوں کے جب اللہ تعالی پے اپنی زندگی کا ہر فیصلہ چھوڑتے ہو تو اللہ بھی وہ ہی کرتا ہے جو تمہاری خوشی ہوتی ہے " اور فرمایا " اے لوگوں ! تم اپنی رضا اللہ کی رضا میں شامل کرو پھر دیکھنا وہ کس طرح اپنی رضا تمہاری رضا میں شامل کرتا ہے . بے شک اللہ سب سے بہتر سوچنے والا ہے " . . . ! ! !
 

صابرہ امین

لائبریرین
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " اپنی تقدیر کا ہر فیصلہ اللہ کے ہاتھ میں دے دو ، اس سے دعا تو کرو پر ضد نا کرو کیوں کے جب اللہ تعالی پے اپنی زندگی کا ہر فیصلہ چھوڑتے ہو تو اللہ بھی وہ ہی کرتا ہے جو تمہاری خوشی ہوتی ہے " اور فرمایا " اے لوگوں ! تم اپنی رضا اللہ کی رضا میں شامل کرو پھر دیکھنا وہ کس طرح اپنی رضا تمہاری رضا میں شامل کرتا ہے . بے شک اللہ سب سے بہتر سوچنے والا ہے " . . . ! ! !
بے شک سیما آپا ۔ ۔ بے شک ۔ ۔
 

سیما علی

لائبریرین
شیطان

ایک عالی شان پلازا کے سامنے شیطان کھڑا زاروقطار رورہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ انسان بہت احسان فراموش مخلوق ہے۔ ایک راہ گیر نے شیطان کو آہ و زاری کرتے اور انسان کو برا بھلا کہتے دیکھا تو وہ رک گیا اور اس نے شیطان سے اس کی وجہ پوچھی۔ شیطان نے کہا۔ "کروڑوں روپے مالیت کا یہ پلازا دیکھ رہے ہو؟" حاجی خدا بخش نے یہ پلازا میرے مشوروں پر عمل کے نتیجے میں حاصل شدہ سرمائے سے تعمیر کیا مگر جب یہ پلازا مکمل ہوگیا تو میرا شکر ادا کرنے کی بجائے اس کی پیشانی پر موٹے لفظوں میں "ھذا من فضل ربی" لکھوایا۔
راہ گیر نے "ھذا من فضل ربی" پر ایک نگاہ ڈالی باآواز بلند پڑھا اور آگے چل دیا۔

(عطاء الحق قاسمی، ہنسنا رونا منع ہے)
 

سیما علی

لائبریرین
وہ جس کو چاہتا ہے دانائی بخشتا ہے ، اور جس کو دانائی ملی بے شک اس کو بڑی نعمت ملی -

اس نعمت کے کئی نام ہیں - اہل شہادت کو حکمت ملی تو جنوں کہلائی -

اہل احسان کو ملی تو خیر کثیر کہلائی -

اہل جمال تک پہنچی تو حسن بن گئی -

یہ تینوں گروہ اس نقطے پر آ کر مل جاتے ہیں اور پھر یہ پہچان دشوار ہو جاتی ہے کہ کون کس گروہ سے تعلق رکھتا ہے -
 
Top