سیما علی
لائبریرین
ارشادہے:
’’ تمہارا پروردگار وہ ہے جو تمہارے لئے دریا میں کشتیاں چلاتا ہے تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو ، وہ تمہارے اوپر بہت ہی مہربان ہے اور سمندروں میں مصیبت پہنچتے ہی جنھیں تم پکارتے تھے سب گم ہوجاتے ہیں ، صرف وہی اﷲ باقی رہ جاتا ہے ، پھر جب وہ تمہیں خشکی کی طرف بچالاتا ہے تو تم منھ پھیر لیتے ہو اور انسان بڑا ہی ناشکرا ہے ، تو کیا تم اس سے بے خوف ہوگئے ہو کہ وہ تمہیں خشکی کی طرف لے جاکر زمین میں دھنسادے ، یا تم پر پتھروں کی آندھی بھیج دے ، پھر تم اپنے لئے کسی نگہبان کو نہ پاسکو ، کیا تم اس بات سے بے خوف ہوگئے ہوکہ اﷲ تعالیٰ پھر تمہیں دوبارہ دریا کے سفر میں لے آئے اور تم پر تیز و تند ہواؤں کے جھونکے بھیج دے اورتمہارے کفر کے باعث تمہیں ڈبو دے ، پھر تم اپنے لئے ہم پر اس کا دعویٰ ( پیچھا ) کرنے والا کسی کو نہ پاؤگے۔ ‘‘ ( الاسراء66،69)۔
’’ تمہارا پروردگار وہ ہے جو تمہارے لئے دریا میں کشتیاں چلاتا ہے تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو ، وہ تمہارے اوپر بہت ہی مہربان ہے اور سمندروں میں مصیبت پہنچتے ہی جنھیں تم پکارتے تھے سب گم ہوجاتے ہیں ، صرف وہی اﷲ باقی رہ جاتا ہے ، پھر جب وہ تمہیں خشکی کی طرف بچالاتا ہے تو تم منھ پھیر لیتے ہو اور انسان بڑا ہی ناشکرا ہے ، تو کیا تم اس سے بے خوف ہوگئے ہو کہ وہ تمہیں خشکی کی طرف لے جاکر زمین میں دھنسادے ، یا تم پر پتھروں کی آندھی بھیج دے ، پھر تم اپنے لئے کسی نگہبان کو نہ پاسکو ، کیا تم اس بات سے بے خوف ہوگئے ہوکہ اﷲ تعالیٰ پھر تمہیں دوبارہ دریا کے سفر میں لے آئے اور تم پر تیز و تند ہواؤں کے جھونکے بھیج دے اورتمہارے کفر کے باعث تمہیں ڈبو دے ، پھر تم اپنے لئے ہم پر اس کا دعویٰ ( پیچھا ) کرنے والا کسی کو نہ پاؤگے۔ ‘‘ ( الاسراء66،69)۔