مومن فرحین
لائبریرین
یہاں کسی کو بھی کچھ حسب آرزو نہ ملا
کسی کو ہم نہ ملے اور ہم کو تو نہ ملا
کسی کو ہم نہ ملے اور ہم کو تو نہ ملا
پہلے مصرعے میں لفظ "راہ" نہیں، "رہ" ہے۔غمِ عاشقی سے کہہ دو راہِ عام تک نہ پہنچے
مجھے خوف ہے یہ تہمت میرے نام تک نہ پہنچے
(شکیل بدایونی)