میرے پسندیدہ اشعار

شمشاد خان

محفلین
شب فرقت کا جاگا ہوں فرشتو اب تو سونے دو
کبھی فرصت میں کر لینا حساب آہستہ آہستہ
(امیر مینائی)
 

فلک شیر

محفلین
ہم تو جانے کب سے ہیں آوارہ ظلمت مگر
تم ٹھہر جاؤ تو پل بھر میں گزر جائے گی رات
سرور بارہ بنکوی
 

شمشاد خان

محفلین
عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں
باعث ترک ملاقات بتاتے بھی نہیں

منتظر ہیں دم رخصت کہ یہ مر جائے تو جائیں
پھر یہ احسان کہ ہم چھوڑ کے جاتے بھی نہیں
(داغ دہلوی)
 

شمشاد خان

محفلین
کوئی پھول دھوپ کی پتیوں میں ہرے ربن سے بندھا ہوا
وہ غزل کا لہجہ نیا نیا نہ کہا ہوا نہ سنا ہوا

جسے لے گئی ہے ابھی ہوا وہ ورق تھا دل کی کتاب کا
کہیں آنسوؤں سے مٹا ہوا کہیں آنسوؤں سے لکھا ہوا
(بشیر بدر)
 

مومن فرحین

لائبریرین
اتنا سا یاد رکھ مجھے
جیسے کسی کتاب میں
بیتے دنوں کے دوست کا
اک خط پڑا ہوا ملے
لفظ مٹے مٹے سے ہوں
رنگ اڑا اڑا سا ہو
لیکن وہ اجنبی نہ ہو ۔۔
 

شمشاد خان

محفلین
دو گھڑی بیٹھے تھے زلف عنبریں کی چھاؤں میں
چبھ گیا کانٹا دل حسرت زدہ کے پاؤں میں
(فارغ بخاری)
 

شمشاد خان

محفلین
دور اور پاس کے ستائے ہیں
ہم نے ہجرت کے دکھ اٹھائے ہیں

جانے کس پار جا کے اتریں گے
خواب کے جو بھی در بنائے ہیں
(عاشق جعفری)
 

شمشاد خان

محفلین
آندھیاں غم کی چلیں اور کرب بادل چھا گئے
تجھ سے کیسے ہو ملن سب راستے دھندلا گئے

کرچی کرچی خواہشیں آنکھوں میں چبھ کر رہ گئیں
زرد موسم آس کی ہریالیوں کو کھا گئے
(عابدہ عروج)
 

مومن فرحین

لائبریرین
نیند کا ہلکا گلابی سا خمار آنکھوں میں تھا
یوں لگا جیسے وہ شب کو دیر تک سویا نہ تھا
ہر طرف دیوار و در اور ان میں آنکھوں کے ہجوم
کہہ سکے جو دل کی حالت وہ لب گویا نہ تھا
 

شمشاد خان

محفلین
بہت خوبصورت ہو تم بہت خوبصورت ہو تم
کبھی میں جو کہہ دوں محبت ہے تم سے
تو مجھ کو خدا را غلط مت سمجھنا
کہ میری ضرورت ہو تم بہت خوبصورت ہو تم
(طاہر فراز)
 

شمشاد خان

محفلین
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم
بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم

خموشی سے ادا ہو رسم دوری
کوئی ہنگامہ برپا کیوں کریں ہم
(جون ایلیا)
 

شمشاد خان

محفلین
زحال مسکیں مکن تغافل دوراے نیناں بنائے بتیاں
کہ تاب ہجراں ندارم اے جاں نہ لیہو کاہے لگائے چھتیاں

شبان ہجراں دراز چوں زلف و روز وصلت چوں عمر کوتاہ
سکھی پیا کو جو میں نہ دیکھوں تو کیسے کاٹوں اندھیری رتیاں
(امیر خسرو)
 
Top