میرے پسندیدہ اشعار

شمشاد

لائبریرین
اے کاتب تقدیر یہ تقدیر میں لکھ دے
بس اس کی محبت مری جاگیر میں لکھ دے
(فرحت ندیم ہمایوں)
 

شمشاد

لائبریرین
مقتل شوق کے آداب نرالے ہیں بہت
دل بھی قاتل کو دیا کرتے ہیں سر سے پہلے
(علی سردار جعفری)
 
غم عاشقی سے کہہ دو رہ عام تک نہ پہنچے
مجھے خوف ہے یہ تہمت مرے نام تک نہ پہنچے

میں نظر سے پی رہا تھا تو یہ دل نے بد دعا دی
تیرا ہاتھ زندگی بھر کبھی جام تک نہ پہنچے

شکیل بدایونی
 
مکتبِ عشق کا دستور نرالا دیکھا
اُس کو چھٹی نہ ملی جس کو سبق یاد ہوا
سید طاہر علی رضوی کا یہ شعر محولہ بالا شکل میں درست نہیں ہے، بلکہ صحیح یوں ہے:

مکتبِ عشق کا دستور نرالا دیکھا

اس کو چُھٹی نہ ملے جس کو سبق یاد رہے
 
آخری تدوین:
Top