فا ر و ق
محفلین
پر میرے خیال میں بیوی کے تھلے لگنا کوئی بری بات نہیں۔ بیوی کی عزت کرو اور اس کی ہر بات مانو گے تو سدا خوش رہو گے فاروق
خیر ہر بات تو نہیں بس جائز باتیں مان لیوں گا
پر میرے خیال میں بیوی کے تھلے لگنا کوئی بری بات نہیں۔ بیوی کی عزت کرو اور اس کی ہر بات مانو گے تو سدا خوش رہو گے فاروق
ہائیں۔
آپ کی رائے وہ بھی بیوی سے متعلق
جی یہ میر رائے ہے شادی نا کرنا اچھا ہے پر اگر کسی مجبوری سے کر لو تو عورت کو عزت پیار دوستی ضرور دینا چاہیے مجھے مردانگی بکھارنے والے اور عورت جیسی نازک پر کسی قسم کا زہنی جسمانی نفسیاتی تشدد کرنے والوں کو گولی مارنے کا دل کرتا ہے عورت برابر ہے ہم جیسی ہے ۔اور ایک انسان ہونے کے ناطے عورت کی ایک رائے بھی ہے ہر معاملے میں اس پر اپنی رائے ٹھونسنا ظلم ہے
تو میں نے بھی تو والد ہی لکھا ہے۔ مجھے معلوم ہے والدہ ایسا نہیں کرتیں۔
اس کی باتیں دل پر نہ لیں۔ بیچارہ چانس بنا رہا ہے اپنا
اس وقت میں سیریس تھا یار اب نہیں
کہیں سچ مچ سیریس نہ ہو جانا نہیں تو ساری عمر برتن دھوتے گزر جائے گی۔
شادی ہوئی کہ نہیں؟
تمہیں ان کی شادی سے اتنی دلچسپی کیوں ہے؟
نیچے لگنے والے یہ تو نہیں کہتے نا کہ بیگم شریکے حیات ہوتی ہے حق دونوں کا برابر ہوتا ہے ایک دوسرے پر
فاروق بھائی آپ گھر والوں سے بات کیوں نہیں کرلیتے
بھائیو یہ گھر والوں سے ہی تو بات کر رہے ہیں ۔ فاروق میرا برادرانہ مشورہ ہے کہ کچھ صبر کیجئے ۔ کاروبار پر سیٹ ہوجائیے ۔ دنیا کو دیکھئیے سمجھئیے اور پھر اپنے والدین سے درخواست کیجئے کہ جی اگر آپ لوگوں کی نظر میں کوئی وبال ہے تو میرے گلے ڈال دیں ورنہ میں خود ڈال لوں گا ۔ اس کے بعد بھگتتے رہیئے تمام عمر ۔
سچ کہوں ۔ جب تک آپ کی زندگی میں کوئی چیز موجود نہیں ہوتی تو آپ کو احساس نہیں ہوتا کہ کیا کم ہے لیکن ہماری ذات کی تکمیل ایک اچھے جیون ساتھی سے ہی ممکن ہے جو ہمیں سمجھے ۔ ہماری نازبرداری کرے ۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہو اور ہم اسے منائیں ۔ ہم ناراض ہوں تو وہ ہمیں منائے ۔ خوشیوں میں دکھوں میں ساتھی ہوں ۔ لیکن جب وہی ساتھی آپ سے پھر دور ہوجائے چاہے کوئی بھی وجہ ہو تو بہت درد ہوتا ہے ۔ ایسا درد جو بے آگ کی دھیمی دھیمی آنچ کی طرح آپ کو جلاتا رہتا ہے ۔ نہ آپ اسے بڑھا کر خود کو جلا سکتے ہیں اور نہ ہی اسے بند کر کے خود کو بچا سکتے ہیں ۔ آپ عمر کے اس حصے میں ہو جہاں روح پر پڑنے والے نشان تمام عمر رہتے ہیں ۔ فیصلہ آپ کا اپنا ہے ۔ اس عمر کی شادیاں عموما 35-40 سال کی عمر میں مشاکل کا شکار ہوتی ہیں ۔ بہت سی وجوہات ہوتی ہیں لیکن سب سے بڑی وجہ دونوں فریقوں کا ایک دوسرے سے بہت زیادہ قریب ہوجانا اور غیر حقیقت پسندانہ امیدیں قائم کر لینا ہوتا ہے
کہنا تی نوں تے سمجھانا نُوں نوں۔
(کہنا بیٹی کو اور سمجھانا بہو کو)
فیصل بھائی آپ بھی ایکدم سے سنجیدہ ہو گئے اور لکھ دی کہانی اپنی۔
ارے بھائی فاروق صاحب تو یہ دھاگہ کھول کر نشے لے رہے ہیں۔
میں نے سونے ہیں ایسے کیسے بھی کہ والدہ جھاڑو سے یا بیلنے سے مارتی ہیں
بس یا ر ویسے ہی یاد آرہی تھی ان دونوں کی تو فاروق کا دھاگہ دکھ گیا ۔ اور لکھتے لکھتے پتا ہی نہیں چلا کیا لکھ دیا ۔ کہتے ہو تو تدوین کر دوں ۔۔؟؟؟؟
مجھے تو دلچسپی نہیں بس محفل کے "شہیدوں" میں ایک اور "شہید" کا اضافہ ہوجائے گا ۔
دوستوں سے مشورے کر رہا ہوں اور ان کی عقل سے عقل لیرہا ہوں نشا نہیں
اصل پيغام ارسال کردہ از: زین
مجھے تو دلچسپی نہیں بس محفل کے "شہیدوں" میں ایک اور "شہید" کا اضافہ ہوجائے گا ۔
اپ کا مطلب کہیں میری شہادت کی ترف تو نہیں ہے
اصل پيغام ارسال کردہ از: باسم
فاروق بھائی آپ گھر والوں سے بات کیوں نہیں کرلیتے
کیسے کروں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
ارے نہیں بھائی جی، تدوین کیوں کرنی ہے۔
فاروق کے ساتھ ساتھ کئی اور بھی اس پیغام سے سبق سیکھیں گے۔