تربوز کے کئی ایک طبی فوائد بھی ہیں۔ اس میں 90 فیصد سے زائد پانی ہوتا ہے لہذا سخت گرمی میں اس کا استعمال ڈی ہائیڈریشن سے بچاتا ہے۔ پھر اس میں وٹامن اے اور وٹامن سی کی بھی کافی مقدار ہوتی ہے۔ پوٹاشیم بھی اچھی خاصی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ فائبر بھی ہوتا ہے جو صحت کے لیے ضروری ہے، کیلشیم اور آئرن کی بھی کچھ مقدار ہوتی ہے۔ کچھ تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق تربوز کا استعمال دل کی بیماریوں سے بچاؤ کا باعث بھی ہوتا ہے۔ ٖروغنیات (fats)، سوڈیم اور کولیسٹرول اس میں بالکل نہیں ہوتے، یہ بھی اچھی چیز ہے۔
گو اس میں کسی حد تک نشاستہ (کاربو ہائیڈریٹس) ہوتی ہیں اور اس کا گلائسیمک انڈیکس بھی زیادہ ہے یعنی یہ نشاستہ بہت جلد خون میں شوگر یا گلوکوز کی شکل میں شامل ہو جاتی ہیں لیکن اس کے باجود نشاستہ کی مقدار (گلائسیمک لوڈ) اتنی زیادہ نہیں ہے کہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو اس لیے شوگر کے مریض بھی اسے بلاتردد استعمال کر سکتے ہیں۔