محترم میرے علم میں چوپال کا لفظ نہیں تھا اگر استعمال ہوتا ہے تو درست ہوگا
زبردستی کی اجنبیت کی بات نہیں۔ اگر تامل برائے تحقیق ہو تو گوگل ٹرانسلیٹ میں سر فہرست اس کا معنٰی ہے "موضوع" اور یہاں یہ لفظ موضوع اسم ظرف ہے اور وضع سے مشتق ہے علم صرف کے مطابق اس کا معنٰی وضع کی جگہ ہے، وضع کرنے کا مترادف بنانا ہے یہاں دھاگے بنائے جاتے ہیں۔ اور میں نے تو تجویز دی ہے زبردستی تو نہ کہیں اسے بھائی جان۔
آپ کی تجویز پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں بلکہ ہم اس عمل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ زبردستی ٹھونسنے سے ہماری مراد تھی کہ کسی زبان کی لغت میں ایسی اصطلاحات کا اضافہ جو خود تو دور کی کوڑی ہوں اور جن کا قائم مقام پہلے سے مقبول عام ہو۔ ہمارا یہ مقصد قطعی نہیں تھا کہ ہم آپ کے مشورے کو زبردستی شمار کریں۔ اگر ہمارے فقرے سے ایسا تاثر ملتا ہو تو ہم رجوع کرتے ہیں اور سراپا معذرت ہیں۔
اول تو موضوع کا لفظ انگریزی کے ٹاپک لفظ کا متبادل ہے، فورم کا نہیں۔ نیز یہ کہ گوگل ٹرانسلیٹ کوئی مستند شئے نہیں بلکہ اسٹیٹسٹکل بنیادوں پر تیار کردہ مترجم آلہ ہے جو پیرلل کارپس یا مساوی لغات کی مدد سے تراجم کرتا ہے۔ نیز کارپس کا بیشتر حصہ کراؤڈ سورسنگ کی بنیاد پر تیار کیا جاتا ہے۔ لہٰذا اس کا کوئی ترجمہ خواہ کتنا ہی ترجیحی کیوں نہ ہو، بطور سند پیش نہیں کیا جا سکتا۔ فورم کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ایسی جگہ جہاں موضوعات بنائے جائیں۔ بلکہ فورم ایسی جگہ کو کہتے ہیں جہاں بے شمار موضوعات پر لوگوں کا ہجوم اپنی اپنی رائے دے سکے اور باتیں کر سکے۔ فورم مختلف موضوعات پر آن لائن ویب پر گفتگو کرنے کا ہی نام نہیں بلکہ عام زندگی میں بھی گفت و شنید کے لیے جہاں چند لوگ جمع ہوں وہ فورم کہا جا سکتا ہے۔ یہ لفظ انٹرنیٹ سے بہت پہلے سے انگریزی زبان و ثقافت کا حصہ رہا ہے۔ جس طرح کی نحوی و صرفی قلانچیں لگا کر اور اڑانیں بھر کر آپ نے اصطلاح کو موزوں ثابت کرنے کی کوشش کی ہے یہ وطیرہ اردو وکیپیڈیا میں عام رہا ہے۔ اس انداز میں جب اصطاح سازی کی جاتی ہے تو "ہال آف فیم" کا ترجمہ شہرت گاہ اور "ہال آف شیم" کا ترجمہ۔۔۔ خیر!
اب بات کرتے ہیں وضع گاہ کی۔۔۔ وضع بناوٹ کو بھی کہتے ہیں، مثلاً وضع قطع کا لفظ سنا ہوگا۔ اس طرح وضع گاہ بیوٹی پارلر کو بھی کہا جا سکتا ہے۔۔۔ کیا خیال ہے؟