عظیم اللہ قریشی
محفلین
نایاب جی میں آپ کا کوئی امتحان نہیں لے رہا ہوں پتہ نہیں آپ کو کیوں یہ مغالطہ ہوگیا ہے آپ اب بڑے بوڑھیوں کی طرح نصیحتیں کرنے لگے ہیں تو ہم خاموش ہوجاتے ہیں ورنہ ہمارے علاقہ میں جو بزرگ بننے کی کوشش کرتا ہے ہم اس کو یہی کہتے ہیں کہ میرے بھائی میرے دوست ایک اچھا انسان ضرور بنولیکن بزرگ بننے کی کوشش مت کرومحترم بھائی
میرا امتحان لیکر کیا کریں گے ۔ ؟
میں نے عرض کیا کہ میں ان چیزوں سے اب بے نیاز ہو چکا ہوں ۔
اور ان کے بارے گفتگو کرتے ان کے رازوں کو پھیلاتے مخلوق خدا کو گمراہ کرنے سے پناہ چاہتا ہوں ۔
یہ سب قران پاک کے نزول سے پہلے کے علم ہیں ۔ اور قران کے سچے علم نے ان سب کو باطل قرار دے دیا ہے ۔
میرے پاس تو اگر آپ کوئی نحوست یا ساڑھ ستی کے وہم میں گرفتار آئے تو میں اسے
براہ راست " دعائے ایوب علیہ السلام اور دعائے حضرت یونس علیہ السلام " اور " درود پاک کے ذکر کی جانب
رواں کر تے پابندی نماز کا مشورہ دیتا ہوں ۔
لوحات کا لکھنا شرف و زحل کے دائرے بنانا ۔
کوئی عامل یہ قدرت نہیں رکھتا کہ کسی لوح میں اپنی مرضی سے سعد و نحس کا اضافہ کر سکے ۔
اور یہ لوح نحوست کو دور کرتے سعادت کو نزدیک کر دے ۔
ان اللہ علی کل شئی قدیر ۔۔۔ ۔۔۔
وہ جسے چاہے جب چاہے ہدایت دے عزت سے نواز دے
اور جب چاہے گمراہ کرتے ذلت کا حقدار بنا دے ۔
نایاب بھائی یہ تو ایک سائنسی علم ہے جسطرح کہ علم ریاضی تمام سائنسی علوم کی ماں ہے اسی طرح علم نجوم بھی تمام روحانی علوم کی ماں ہے پتہ نہیں آپ کو اس میں گمراہی والی کونسی بات نظر آتی ہے۔
اب نیچے بیان کی گئی تمثیل میں ذرا اپنے آپ کو دیکھیں کہ آپ کس درجہ پر ہیں کیونکہ جس بندے کا جو علم ہوتا ہے ضروری نہیں کہ دوسرے بندے کا علم یا مشاہدہ بھی اسی درجے کا ہو ۔اس کی مثال اس طرح ہے کہ کسی مشروبات بنانے والی کمپنی نے اپنی مصنوعات کی Advertisement کے لیئے اپنے ملازم کو کسی ایسے Restaurant بھیجا جو کہ بَر لبِ سڑک واقع تھا اس ملازم(مصور) نے ریستوران کی عمارت کی دیوار پرایک قدِ آدم تصویربنانی شروع کی اور جب تصویر بالکل مکمل ہونے کے قریب ہوگئی یعنی Final Touchesدینے لگا تو ایک آدمی نے دیکھا کہ کتنی خوبصورت تصویر ہے ۔پھر دیکھا کہ یہ تصویر تو پنسل (مؤ قلم) کے ذریعے بن رہی ہے وہ بہت خوش ہوا کہ چلو میں نے اس کام کی حقیقت جان لی کہ یہ ساری تصویر قلم نے بنائی ہے ۔اس نے جب یہ بات دوسرے آدمی کو بتائی تو اس نے کہا کہ تونے دیکھنے میں غلطی کی، میں تو اس قلم کو انگلیوں کا تابع دیکھتا ہوں ۔تیسرے نے کہا کہ میں ان انگلیوں کو دماغ کا تابع دیکھتا ہوں جن سے ایک لطیف روحانی پیغام انگلیوں کو ملتا ہے ۔
پہلا آدمی حکیم تھا اس نے طبائع کی بنیادگرمی،سردی،تری اور خشکی پر رکھی ۔(یعنی آتش ، آب ، باداورخاک پریعنی عناصر اربعہ پر) دوسرا ماہرِ فلکیات تھا اس نے دیکھا کہ یہ چاروں طبائع یا عناصر تو ستاروں کے تابع ہیں ۔ اور تیسرا روحانی یعنیSpiritualist صاحبِ مشاہدہ نے دیکھا کہ یہ ستارے تو فرشتوں کے تابع ہیں ۔(یعنی جبرائیل ،عزرائیل ،میکائیل اور اسرافیل )
مناسب معلوم ہوتا ہے کچھ بروج کے بارے میں بیان کر دیا جائے ۔
زمین اور نظامِ شمسی کے ارکان کی گردش کا ایک راستہ مقرر ہے ۔اس مقررہ راستے کو بارہ حصوں میں تقسیم کر لیا گیا ہے ۔ہر حصہ کا نام برج ہے ۔
اللہ تبارک تعالیٰ سورۂِ بروج میں فرماتے ہیں ۔وَالسَّماء ذَاتِ الْبُرُوج۔اور اسی طرح سورہ فرقان میں فرماتے ہیںتبارک الذی جعل فِی السَّمَاء بَرُوجا۔(بڑی بابرکت ہے وہ ذات جس نے آسمانوں میں برج بنائے)اور سورۃ حجر میں فرماتے ہیں۔وَلَقَدجَعَلْنَا فِی السَّمَاء بَرُوجًا وَّ زَیَّنَّاھَا لِلْنٰظِرِینْ۔ہم نے آسمان پر بروج بنائے جو دیکھنے والوں کو بھلے معلوم ہوتے ہیں۔
اور جو یہ بروج کے نام رکھ دیئے گئے ہیں مثلاً سرطان (کیکڑہ ) تو اس کی وجہ یہ ہے فلک میں اس مقام پر ستارے اس طرح واقع ہیں کہ ایسے لگتا ہے کہ جیسے کیکڑہ ہو
فخرالدین رازیؔ المقلب بہ ستینی کی تصنیف حَدَائِقِ الاَنْوَارْ فِی حَقَائِقُ الاَسْرَار نے 7ستاروں کا جب وہ بروج میں آتے ہیں عجیب احوال بیان کیئے جن کو پڑھ کر عقل کو سرگردانی ہوتی ہے۔
امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کیمیائے سعادت میں رقم طراز ہیں کہ جو بھی علم ہندسہ اور علم نجوم کی حقیقت سے انکار کرتا ہے وہ جاہل مطلق ہے ۔۔۔پھر آگے چل کر وہ اس کی پوری تشریح فرماتے ہیں ۔ لیجئے آپ بھی پڑھیئے
فرض کرو ایک بہت بڑاہال نما گول کمرہ ہے جس کے بارہ دروازے ہیں کمرے کے اردگرد سات گھڑ سوار ہیں اور مسلسل گردش میں ہیں اور دروازوں کی طرف دیکھتے ہیں کہ کیا حکم آیا چاہتا ہے ۔
ان سے تھوڑا ہی دور چار سپاہی جن کے ہاتھ میں چار کمندیں ہیں ان گھڑ سواروں کا منہ تکتے ہیں ہر دروازے پر ایک افسر بیٹھا ہوا ہے ۔اس کمرے کے درمیان میں افسرِ اعلیٰ کو جو حکم ملتا ہے وہ ان بارہ ماتحتوں میں سے جس کو مناسب اور موزوں خیال کرتا ہے اسے حکم دیتا ہے وہ دروازے پر جا کر گھڑ سواروں میں سے جس کو مناسب اور موزوں خیال کرتا ہے اسے حکم دیتا ہے ۔ اور گھڑ سوار چار سپاہیوں میں سے جس کو مناسب اور موزوں خیال کرتا ہے اسے حکم دیتاہے۔یہ
پیادے جیسا کہ انھیں حکم ملتا ہے ویسا ہی کرتے ہیں کسی کو اذیت اور کسی کو انعام عطا کرتے ہیں۔
افسرِ اعلیٰ عرش ہے۔ ۱۲ دروازے بروج ہیں ۔سات گھڑ سوار سات ستارے ہیں ۔چار سپاہی ۴عناصر ہیں یعنی آتش ،باد، آب اور خاک اور چار کمندیں چار طبیعتیں ہیں یعنی گرمی تری سردی اور خشکی۔اب جب کسی کا دل دنیاسے اچاٹ ہوجائے اس کی مثال ایسے ہے کہ دل انتہائی نرم ہو جاتا ہے اور ذرا ذرا سی بات پررقت طاری ہوجاتی ہے اور انسان کو خود بھی معلوم نہیں ہوتا کہ ایسا کیوں ہورہا ہے (بوجہ لاعلمی) اب اگر اسے کسی حکیم کو دکھائیں تو وہ کہے گا کہ یہ مرض خفقان ہے دماغ کو خشکی چڑھ گئی ہے ۔اس کو افتیموں (آکاش بیل) کا جوشاندہ پلاؤ۔اور وجہ اس کی یہ بیان کرے گا کہ موسمِ سرما کی سرد خشک ہوا (یعنی سردیوں کے موسم میں جب ہونٹ وغیر ہ پھٹنے لگتے ہیں )اس بیماری کا سبب ہے ۔جب تک موسمِ بہار نہ آئے گا اور ہوا میں رطوبت نہ آئے گی مریض اچھا نہ ہوگا ۔
اور جب کسی ماہرِ فلکیات کو دکھائیں گے( تو وہ چونکہ ان طبیبوں سے زیادہ جانتا ہے ) اس لیئے وہ کہے گا کہ یہ مرض عطارد و زحل یامریخ کی منحوس مشاکلت کی وجہ سے ہے (یعنی نظرِ تربیع)اور جب تک عطارد مشتری کے ساتھ سعد نظر(نظرِ تثلیث )نہ بنائے گا مرض رفع نہ ہوگا ۔
یہ سب درست کہتے ہیں کیونکہ ذَالِکَ مَبْلَغُھُم مِن الْعِلْمِ۔(ان کا مبلغِ علم یعنی علمی سرمایہ اتنا ہی ہے)۔لیکن اصل بات یہ ہے کہ اوپر سے اس کے متعلق سعادت کا حکم آیا تو گھڑ سواروں کو یعنی ستاروں کے ذریعے سپاہیوں یعنی عناصر اربعہ میں ایک سپاہی کو حکم ہوا کہ خشکی کی کمند اس پر پھینک کر اس کو کھینچ لیا جائے ۔
علم نجوم تو ایک عظیم سائنس ہے پرانے زمانے کے اطباء کو زائچہ نویسی میں اتنی مہارت تامہ تھی اور ان کی وجدانی صلاحیت اتنی بڑھی ہوئی تھی کہ صرف چہرہ دیکھ کر مرض بتا دیتے تھے اور شافی علاج کردیا کرتے تھے۔اور تو اور اگر پرانے زمانے کی طب کی کتب کا مطالعہ کریں تو جڑی بوٹی کے اکھاڑنے کا وقت بھی دیا ہوتا تھا کہ کس برج کی ساعت میں اکھاڑنی ہے۔
قصہ مختصر تقریبا ایک ہفتہ پہلے میں ایک جگہ پر افطاری کی دعوت پر گیا تو ادھر ایک بچہ تقریبا 6ماہ کا تھا اس کے سَر میں معمولی سی کھرنڈ نکلی ہوئی تھی ۔میں نے اس بچے کے باپ کو کہا کہ یہ چیز ایک دم تیزی سے پھیلے گی اور اگر بچے کی صحت چاہتے ہوتو پھر میزریم 30 دوا اس کو دن میں تین مرتبہ پلادو انشاء اللہ بچہ ٹھیک ہوجائے گا اس کے باپ نے توجہ نہ دی آج اس کا فون آیا تھا کہ مسئلہ خراب ہوگیا ہے کیا کروں میں نے ڈیٹ آف برتھ مانگی اور جو اس وقت میں نے نتیجہ اخذ کیا تھا ہوبہو وہی نکل یعنی شمس مریخ کے ساتھ نظر مقابلہ بنا رہا تھا اور درمیان میں ایک نحس نظر زحل کی بھی تھی اور ساتھ ہی شمس کی انتر دشا یعنی نظر اوسط چل رہی تھی۔۔۔۔عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ علم نجوم سیکھنے کے بعد کہانتیں وغیرہ نہیں کرنی چاہیئے ہیں باقی اس علم سے اگر میڈیکل پوانٹ آف ویو سے کچھ مدد لے لی جائے تو ایمان پر کچھ حرف نہیں آتا ہے۔
نایاب محمود احمد غزنوی الف نظامی