نقد و نظر

جانے کب جان گنوا بیٹھیں ہم
کچھ تو تحریر کئے دیتے ہیں

ردیف کا مسئلہ ہے بھائی۔ یہاں تحریر کر دینے کا نہیں کر جانے کا تقاضا ہے کہ اوپر جان گنوا بیٹھنے کی بات ہوئی ہے۔
وہ بھی اگر "جان سے جانے" کی بات ہوتی تو بہتر تاثر دے سکتی تھی۔
 
قوم کی آس نہ ٹوٹے آخر
ان کو زنجیر کئے دیتے ہیں
پہلے مصرعے میں لفظ "آخر" کا کیا محل ہے؟
شعر سے لگ رہا ہے کہ قوم ہی کو زنجیر کرنے کی بات ہو رہی ہے، کہ شاید یہ قوم زنجیر ہونا ہی پسند کرتی ہے؟ یہاں عجزِ بیان ہے صاحب!
 
خواب جو دیکھے کئی برسوں سے
ان کی تعبیر کئے دیتے ہیں

پہلے مصرعے کو نکھارئیے۔ خواب دیکھے جو گئے برسوں میں؟
تعبیر کرنا کے معانی کسی قدر مختلف ہیں۔ یا تو کہئے کہ ان کو تعبیر کئے دیتے ہیں؛ پھر بھی ردیف کا مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے۔
آپ کے ہاں تعقیدِ لفظی بہت ہے، اس سے گریز کیا کیجئے۔ دوسرے یہ کہ مصرعے کے اندر الفاظ کو ذرا سا ادھر ادھر کرنے سے اخفاء کی ضرورت باقی نہ رہے تو اچھا ہے نا! ۔
 
سوزشِ عشق نہ سمجھے کوئی
اس کی تفسیر کئے دیتے ہیں
اس میں ابہام در آیا ہے۔ نہ سمجھے (فعل مضارع کا استعمال)۔ یہاں دو مفہوم بن رہے ہیں۔ (1) حال کے معانی میں: کوئی نہیں سمجھ رہا، (2) مضارع یا امر غائب کے معانی میں: کوئی ایسا نہ سمجھ لے یا سمجھ بیٹھے۔ اپنے قاری کو اس ابہام سے نکالئے۔
 
راہبر بھول گئے را ہبری
کوئی تدبیر کئے دیتے ہیں
یہاں بھی وہی ردیف کا مسئلہ ہے۔
یہی مضمون کئی شعرا باندھ چکے ہیں اور اس سے بہتر انداز میں باندھ چکے ہیں۔ یا تو کوئی نئی بات، نیا نکتہ، نئے معانی پیدا کیجئے، یا پھر ایک مسلسل واقع ہونے والی بات کو کسی نئے رخ سے دیکھئے۔
 
اس میں ابہام در آیا ہے۔ نہ سمجھے (فعل مضارع کا استعمال)۔ یہاں دو مفہوم بن رہے ہیں۔ (1) حال کے معانی میں: کوئی نہیں سمجھ رہا، (2) مضارع یا امر غائب کے معانی میں: کوئی ایسا نہ سمجھ لے یا سمجھ بیٹھے۔ اپنے قاری کو اس ابہام سے نکالئے۔

سوزش عشق نہ سمجھے کوئی
اس کی تفسیر کئے دیتے ہیں

یہ ابہام مجھے بھی محسوس ہوا تھا مگر بیان کیسے کیا جائے یہ سمجھ نہیں آرہا تھا - بہت نوازش آپ کی آپ نے عمدگی سے بیان کیا - اس غزل پر آپ کی تنقید سے یقین کیجئے میں نے بہت کچھ سیکھا ہے .
 
گویا رسمِ شبیر ادا کرنا ذرا سا کام ہی تو ہے؟ "کئے دیتے ہیں"؟ ۔۔
بہت بہت نوازش ایک دفعہ پھر سے استاد محترم کہ آپ ذرہ نوازی فرما رہے ہیں بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے جو کہ بغیر استاد صرف کتابوں سے حاصل کرنا قریب قریب ناممکن ہے اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے
 
استاد گرامی جناب محمد یعقوب آسی صاحب فورم کا سکوت مجھ سے دیکھا نہیں جاتا اس لیے ایک غزل اور برائے تنقید نیلے رنگ والے مصرع کو عروضی حوالے سے بھی دیکھ لیجئے
آتشِ عشق جلا دے مجھ کو
پھونک دے راکھ بنا دے مجھ کو
تیرگی عہدِ رواں کی ہے عجب
صبح کا تارا دکھا دے مجھ کو
آ بھی جا دل کے نگر اے ساقی
دید کا جام پلا دے مجھ کو
زندگی تلخ ہے ذہرابہِ ناب
عشق تریاق، پلا دے مجھ کو
مصلحت تیری عجب ہے ساقی
ہوش کی تُو نہ سزا دے مجھ کو
ہمسفر کون بنے ہے میرا
تو ہی اب ہاتھ ذرا دے مجھ کو
 
استاد گرامی جناب محمد یعقوب آسی صاحب فورم کا سکوت مجھ سے دیکھا نہیں جاتا اس لیے ایک غزل اور برائے تنقید نیلے رنگ والے مصرع کو عروضی حوالے سے بھی دیکھ لیجئے
آتشِ عشق جلا دے مجھ کو
پھونک دے راکھ بنا دے مجھ کو
تیرگی عہدِ رواں کی ہے عجب
صبح کا تارا دکھا دے مجھ کو
آ بھی جا دل کے نگر اے ساقی
دید کا جام پلا دے مجھ کو
زندگی تلخ ہے ذہرابہِ ناب
عشق تریاق، پلا دے مجھ کو
مصلحت تیری عجب ہے ساقی
ہوش کی تُو نہ سزا دے مجھ کو
ہمسفر کون بنے ہے میرا
تو ہی اب ہاتھ ذرا دے مجھ کو

فی الحال ملتوی ۔۔ شکریہ
 
زندگی تلخ ہے ذہرابہِ ناب
عشق تریاق، پلا دے مجھ کو

ذہر ؟؟ یا زہر ؟؟ ۔۔ زہراب تو سنا ہے، زہرابہ نہیں سُنا؛ چلئے مان لیتے ہیں کہ اس کے معانی زیریلے مشروب کے ہیں تو پھر ناب کیوں کر ہوا؟ (ناب کے معانی لغت سے دیکھ لیں، یہ غالباً اچھے معانی میں آتا ہے)۔

بحر کا یہاں بہر حال کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
 
اس غزل پر میری طرف سے مزید کچھ نہیں، کہ وہی پہلے کی کہی ہوئی باتیں ہیں، خود دیکھ لیجئے گا۔

دیگر احباب کی رائے کا انتظار کیجئے۔
 
ذہر ؟؟ یا زہر ؟؟ ۔۔ زہراب تو سنا ہے، زہرابہ نہیں سُنا؛ چلئے مان لیتے ہیں کہ اس کے معانی زیریلے مشروب کے ہیں تو پھر ناب کیوں کر ہوا؟ (ناب کے معانی لغت سے دیکھ لیں، یہ غالباً اچھے معانی میں آتا ہے)۔
انٹرنیٹ پہ ہی سرچ کرنے پر ایک جگہ یہ ملا ہے
زہرابہ : مرکب ہے زہرا اور آب سے بمعنی زہر والا پانی،آخر پہ "ھا" مختفی ہے جو اپنے ماقبل پہ حرکت کو ظاہر کرنے کے لئے لگائی جاتی ہے جیسے قرآن پاک میں "ہاسکتہ" ہے۔
ناب : خالص، اصلی، زہرابہ ناب کا معنی ہوا خالص زہر آلود پانی۔

اور آپ کا بہت بہت شکریہ کے آپ نوازش فرماتے ہیں
 
انٹرنیٹ پہ ہی سرچ کرنے پر ایک جگہ یہ ملا ہے
زہرابہ : مرکب ہے زہرا اور آب سے بمعنی زہر والا پانی،آخر پہ "ھا" مختفی ہے جو اپنے ماقبل پہ حرکت کو ظاہر کرنے کے لئے لگائی جاتی ہے جیسے قرآن پاک میں "ہاسکتہ" ہے۔
ناب : خالص، اصلی، زہرابہ ناب کا معنی ہوا خالص زہر آلود پانی۔

اور آپ کا بہت بہت شکریہ کے آپ نوازش فرماتے ہیں
ہائے سکتہ کے بارے میں تو مجھے کچھ معلوم نہیں، ہائے مختفی عربی سے خاص نہیں کیا؟ جب زہراب ایک مکمل لفظ ہے تو زہرابہ؟ زہراب کی ب کو حرکت دینے کے لئے کسی ہائے کی ضرورت تو نہیں۔ مثال کے طور پر آبِ رواں، آبِ گم، آب و آتش، آبِ حیات؛ فارسی کی معروف اور مقبول تراکیب ہیں، اور بغیر ہائے کے ہیں۔
خیر! آپ جانئے! دوآبہ ضرور پڑھا ہے، وہ بھی ہندی اسلوب میں بنا ہے۔ اسی اسلوب پر پنجابہ بن سکتا ہو گا، مگر نہیں بنا؛ اب کیا عرض کریں۔

معاملہ علمی نہ ہوتا تو یہاں میرا خاموش رہنا بہتر تھا۔ معذرت خواہ ہوں۔
 
ہائے سکتہ کے بارے میں تو مجھے کچھ معلوم نہیں، ہائے مختفی عربی سے خاص نہیں کیا؟ جب زہراب ایک مکمل لفظ ہے تو زہرابہ؟ زہراب کی ب کو حرکت دینے کے لئے کسی ہائے کی ضرورت تو نہیں۔ مثال کے طور پر آبِ رواں، آبِ گم، آب و آتش، آبِ حیات؛ فارسی کی معروف اور مقبول تراکیب ہیں، اور بغیر ہائے کے ہیں۔
خیر! آپ جانئے! دوآبہ ضرور پڑھا ہے، وہ بھی ہندی اسلوب میں بنا ہے۔ اسی اسلوب پر پنجابہ بن سکتا ہو گا، مگر نہیں بنا؛ اب کیا عرض کریں۔

معاملہ علمی نہ ہوتا تو یہاں میرا خاموش رہنا بہتر تھا۔ معذرت خواہ ہوں۔
معذرت تو میری طرف سے ہونی چاہیے استادِ محترم نہ کہ آپ کی طرف سے مجھے تو سیکھنا ہے تو اگر کوئی کوتاہی میری طرف سے ہوئی ہے تو میں اس کے لئے معذرت خواہ ہوں
 
Top