بھائی صاحب، اتنی بددیانتی نہ کیا کرو۔ روح بیمار ہو جائے گی۔
تفریحی مقامات اس وقت تمام بند ہیں۔ اگر کہیں پر لوگ بے احتیاطی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمع ہو رہے ہیں تو اس کی مخالفت بھی کی جا رہی ہے اور حتی الامکان ایسے تمام مجمعوں کو پولیس منتشر بھی کر رہی ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ اس پر کوئی بھی گروہ "تحفظات" کے نام پر پورے ملک کی گردن میں فٹ نہیں ہو رہا۔
لاک ڈاؤن کی ابتداء ہی میں شادی ہال جیسی جگہیں بند کی گئی تھیں۔ کچھ لوگوں نے اس کے باوجود شادیوں کی تقریبات کیں تو انہیں گرفتار بھی کیا گیا اور کسی نے ان کی گرفتاریوں پر اعتراض بھی نہیں کیا۔ ایسے کیسز تو آپ نے بھی اپنے شہر میں دیکھے ہوں گے۔
منڈیوں اور بازاروں میں صرف ضروری دکانیں کھلی ہیں۔ تمام ایسے کاروبار اس وقت بند ہیں جن کے اوپر روز مرہ زندگی کا زیادہ انحصار نہیں ہے۔ مارکیٹ میں جہاں مجمع بنتا ہے وہاں پولیس اس کو منتشر بھی کر رہی ہے۔ اس چیز کا تو میں نے خود مشاہدہ کیا ہے۔
مسجد کی اب کی تصویر کے اوپر بازار کی پرانی تصویر چسپاں کر کے آپ صرف اتنا ہی ثابت کر سکتے ہو کہ آپ کتنے دھڑلے کے ساتھ جھوٹ بولنے کی صلاحیت رکھتے ہو۔ ایسی کسی تصویر میں دم صرف تب ہی ہو گا جب آپ یہ بتا سکو کہ یہ کس مقام کی، کس تاریخ کی تصویر ہے۔
جیسے، مثال کے طور پر، 24 مارچ کی اس اخباری رپورٹ میں کراچی، لاہور اور راولپنڈی کی ایک درجن تصاویر ہیں۔ سب کی سب تاریخ کے ساتھ کہ یہ کب کی ہیں۔
Deserted streets, silent markets: Pakistani cities go under coronavirus lockdown - DAWN.COM
اس کے مقابلے میں آپ کی پیش کی گئی تصویر ایک میم سے زیادہ کی حیثیت نہیں رکھتی جہاں نہ یہ پتہ ہے کہ مقام کون سا ہے، نہ تاریخ کا کوئی علم اور نہ ہی یہ کہ تصویر کس نے کھینچی ہے تاکہ اس سورس سے بھی تصدیق کی جا سکے۔