نماز جمعہ اور نماز تراویح کا باجماعت اہتمام ہوگا

الف نظامی

لائبریرین
ماشاءاللہ
حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق جامع مسجد شاہ ہمدان صوفیہ نوربخشیہ گلستان فاطمہ کالونی چکری روڈ راولپنڈی میں نماز ادا کی جارہی ہے۔
94537452_2573206662922928_9178626608003547136_o.jpg
 

سید رافع

محفلین
خیر، سنجیدہ جواب تو یہی سمجھ آتا ہے کہ حکومت نے ملاؤں کی فسادی طبعیت کے پیش نظر، دانستہ ایک وقت میں صرف ایک ہی وائرس سے الجھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر سنجیدہ جواب یہ سمجھ میں آتا ہے کہ عمران خان کی کچی ہو گئی۔ :p
 

سید رافع

محفلین
حکومت اور طبی حُکام اس معاملے میں کیوں قائل کرنے میں ناکام رہے ؟

کیونکہ بازاروں کا کرونا صحت کے لیے مضر نہیں مسجد کا ہے۔ ٹی وی چینلز کے دفاتر کا کرونا تو سب سے ہلکا ہے، اسٹاف محلہ محلہ تفریحاً لگوانے آ جا رہے ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کیونکہ بازاروں کا کرونا صحت کے لیے مضر نہیں مسجد کا ہے۔ ٹی وی چینلز کے دفاتر کا کرونا تو سب سے ہلکا ہے، اسٹاف محلہ محلہ تفریحاً لگوانے آ جا رہے ہیں۔
یعنی علماء اور جہلاء سب یکساں ہیں ۔
بجائے کہ اپنے علم سے دوسروں کو روشنی بخشیں ، اس طرح تو آپ خود جہالت پر گویا اپنا حق جتا رہے ہیں ۔
 
منیب الرحمن صاحب کی جائیداد، Darul Uloom Naeemia

کیا یہ مفتٓ میں بن کر کھڑی ہوگئی؟ اس ادارے کا کوئی مناسب نصاب مضامین نہیں ہے ٓجدید اور اعلی تعلیم سے کوسوں دور

تقی عثمانی صاحب کی جائیداد جاری منصوبے | جامعہ دارالعلوم کراچی

کیا یہ سب مفت مین بن کر کھڑا ہوگیا؟

ان سب اداروں کی آمدنی، ٹیکس فری، تعلیمی نصاب ، من پسند فرقہ بندی پر ۔ اور اثر و نسوخ اس سے بھی بڑھ کر۔ خوامخواہ انگریزی پڑھو ہو ، کمپیوٹر پڑھو ہو بھائی :)ٓ



ٓ
 

سید رافع

محفلین
یعنی علماء اور جہلاء سب یکساں ہیں ۔
بجائے کہ اپنے علم سے دوسروں کو روشنی بخشیں ، اس طرح تو آپ خود جہالت پر گویا اپنا حق جتا رہے ہیں ۔

علماء کو جہل کے علاوہ دجل کا بھی سامنا ہے۔ یہ دجل کا مقابلہ ہے۔ یہ دجل کا جواب ہے۔ اللہ سب علماء و مشائخ کا سایہ ہم پر سلامت رکھے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
منیب الرحمن صاحب کی جائیداد، Darul Uloom Naeemia

کیا یہ مفتٓ میں بن کر کھڑی ہوگئی؟ اس ادارے کا کوئی مناسب نصاب مضامین نہیں ہے ٓجدید اور اعلی تعلیم سے کوسوں دور

تقی عثمانی صاحب کی جائیداد جاری منصوبے | جامعہ دارالعلوم کراچی

کیا یہ سب مفت مین بن کر کھڑا ہوگیا؟

ان سب اداروں کی آمدنی، ٹیکس فری، تعلیمی نصاب ، من پسند فرقہ بندی پر ۔ اور اثر و نسوخ اس سے بھی بڑھ کر۔ خوامخواہ انگریزی پڑھو ہو ، کمپیوٹر پڑھو ہو بھائی :)ٓ



ٓ
سڑو ، سڑو :) :) :)
 
معزرت چاہتا ہوں یہ لکھتے ہوئے کہ اب ذاتیات او کردار کشی پر اتر آئے ہیں ۔ بہرحال، صاحب، جب عوام کا سارا ٹیکس (زکواۃ، خیرات، صدقات، عشر) اس طرح فرقہ بندی پر استعمال ہوگا تو پھر بھیک تو مانگنی پڑے گیٓ، پیچھے تو رہنا پڑے گا، "کافروں" کی ترقی پر گذارا تو کرنا پڑے گا۔ آور ہم جیسے معمولی لوگوں کو آپ جیسے اعلی لوگوں سے ایسے نعرے تو سننے پڑیں گے۔ افسوس یہ ہے کہ میں اس مقام پر نہیں گر سکتا جہاں سے آپ کی صدائیں آتی ہیں ۔۔۔ :)
 

سید رافع

محفلین
یہاں دجل سے مراد کیا ہے ؟
کیا یہ مرض اور مرضسے پیدا ہوئی صورت حال مصنوعی ڈراما ہے ؟

یہاں دجل سے مراد فریب دینا ہے۔ مرض حقیقی، صورتحال حقیقی، صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے لاک ڈوان ضروری، مسجدوں کے بجائے گھر میں نماز پڑھنے کی ترغیب دینا حقیقی، ڈاکٹروں کی ہدایت پر عمل کرنا ضروری لیکن شاید آپکے علم میں ہو کہ مساجد کو تالا لگانے کی بات ہو رہی تھی یہ ہے فریب اور دجل۔ مساجد اگر بند ہو جائیں ایک نامعلوم عرصے کے لیے تو لوگوں میں بے دینی پھیلے گی جس سے معاشرے میں انتشار اور جرائم بڑھیں گے۔ سو علماء نے اس دجل بھری حکومت کا مقابلہ یوں کیا کہ اول تو ٢٠ نکاتی معاہدے کے ذریعے مسجد بند یا نہ بند کرنے کا فیصلہ لبرل حکومت کے کرتا دھرتا لوگوں سے اپنے ہاتھ لیا۔ پھر اگلے مرحلے میں لوگوں کو انکی صحت و زندگی کی خاطر گھر پر نماز پڑھنے کی ترغیب دی۔
 

محمد سعد

محفلین
مساجد اگر بند ہو جائیں ایک نامعلوم عرصے کے لیے تو لوگوں میں بے دینی پھیلے گی جس سے معاشرے میں انتشار اور جرائم بڑھیں گے۔
میرا تو خیال تھا کہ اسلام اتنا کمزور مذہب نہیں ہے کہ برسوں کی تربیت صرف ایک دو ماہ مساجد کے بند ہونے سے ضائع ہو جائے۔ یوں معلوم ہوتا ہے کہ آپ اس سے مختلف خیالات رکھتے ہیں۔

لیکن شاید آپکے علم میں ہو کہ مساجد کو تالا لگانے کی بات ہو رہی تھی یہ ہے فریب اور دجل۔
میں نے تو اب تک جو اس موضوع پر گفتگو دیکھی ہے، وہاں مساجد کو مکمل طور پر تالے لگانے کے بجائے صرف عوامی اجتماعات کے لیے بند کرنے کی ہی بات ہوئی ہے۔ اس تھریڈ میں بھی 314 مراسلے ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک مساجد کو مکمل تالا لگانے کی بات کسی نے نہیں کی، بلکہ جماعت کو تین سے پانچ مستقل نمازیوں تک محدود کرنے کی بات ہوئی ہے۔ کیونکہ مرض کو روکنے کا تعلق مجمع کی تعداد سے ہے، مسجد کو تالا لگا ہونے یا نہ ہونے سے نہیں۔ مثالیں بھی کعبہ جیسی جگہوں کی دی جا رہی ہیں جن کو عوام کے لیے بند کیا گیا ہے لیکن چھوٹی تعداد میں عبادات وہاں بھی جاری رہی ہیں۔ پاکستانی علمائے دین نے بھی اتنی شدت کے ساتھ بڑی جماعتوں پر اصرار کرتے ہوئے مزاحمت اسی نکتے پر کی ہے کہ جماعت کو پانچ تک محدود نہیں کیا جائے گا، کیونکہ منع کرنے والوں کا نکتہ یہی تھا کہ مجمع نہ ہو، نہ کہ یہ کہ مساجد کو مکمل تالا لگایا جائے۔ ایسے میں آپ کو کیوں لگ رہا ہے کہ کسی تالے والے کی باتیں ہو رہی تھیں جس سے اسلام جیسا مضبوط دین خطرے میں پڑ جائے گا؟
 

الف نظامی

لائبریرین
اسلام کمزور ہونے اور اسلام سے دور ہونے کا مطلب یہ کہ اگر ٓلوگ گھروں پر نماز پڑھنے لگے تو ملاء کی آمدنی بند ہوجائے گ
یا تو آپ کا کی بورڈ خراب ہے یا آپ کے ہاتھ لرزتے ہیں جس کی وجہ سے مراسلوں میں غیرضروری مد شامل ہو جاتے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
معزرت چاہتا ہوں یہ لکھتے ہوئے کہ اب ذاتیات او کردار کشی پر اتر آئے ہیں ۔ بہرحال، صاحب، جب عوام کا سارا ٹیکس (زکواۃ، خیرات، صدقات، عشر) اس طرح فرقہ بندی پر استعمال ہوگا تو پھر بھیک تو مانگنی پڑے گیٓ، پیچھے تو رہنا پڑے گا، "کافروں" کی ترقی پر گذارا تو کرنا پڑے گا۔ آور ہم جیسے معمولی لوگوں کو آپ جیسے اعلی لوگوں سے ایسے نعرے تو سننے پڑیں گے۔ افسوس یہ ہے کہ میں اس مقام پر نہیں گر سکتا جہاں سے آپ کی صدائیں آتی ہیں ۔۔۔ :)
ذاتیات، کردار کشی اچھا طعنہ ہے صاحب۔
ذرا اپنے مراسلوں پر غور کیجیے جن میں علمائے کرام کی تضحیک کی گئی ہے۔ شاید وہ ذاتیات پر حملہ نہ ہو یا ان میں اخلاقیات کا اعلی معیار قائم کیا گیا ہو؟
 

سید رافع

محفلین
میرا تو خیال تھا کہ اسلام اتنا کمزور مذہب نہیں ہے کہ برسوں کی تربیت صرف ایک دو ماہ مساجد کے بند ہونے سے ضائع ہو جائے۔ یوں معلوم ہوتا ہے کہ آپ اس سے مختلف خیالات رکھتے ہیں۔
دور انتہائی نازک اور برق رفتار ہے۔ ایک ہفتہ کیا ایک دن بھی اگر کوئی ادارہ معمول کے خلاف بند رہے تو لوگوں میں بے چینی پھیل جاتی ہے اور دیگر قوتوں کو اپنا کھیل کھیلنے کا موقع مل جاتا ہے۔ پاکستان مذہبی ملک ہے امریکہ نہیں۔ یہاں مساجد کی اہمیت سماجی سرگرمیوں کے حوالے سے دوچند ہو جاتی ہے۔

ایسے میں آپ کو کیوں لگ رہا ہے کہ کسی تالے والے کی باتیں ہو رہی تھیں جس سے اسلام جیسا مضبوط دین خطرے میں پڑ جائے گا؟

حکومت جب لبرل ہو تو اسکو اسلامی ادارے بند ہونے سے، اسکا نظام درھم برھم ہونے سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ سو مساجد کے ساتھ یہ کچھ ہوتا ہے جو نیچے لنکس میں دیا گیا ہے۔

مساجد کو تالے لگا کر بند رکھنا قابل مذمت عمل ہے، ڈاکٹر اے جی انصاری

چین و امریکا مساجد کو آباد پاکستان تالا بندی کررہاہے،ابو الخیر زبیر

کرونا نہ بھی ہو مساجد پر کڑی نگرانی رکھنی پڑتی ہے۔ موجودہ حکومت دجل کرتی ہے لیکن سخت اسلام دشمن ہے۔

مُلک میں غیر مسلموں نے 157مساجد کو تالے لگا دئیے اور مساجد کو تِجارتی اور رِہائشی مقاصد کیلئے غیر مسلموں کے حوالے کر دیا گیا ۔ سرکاری تحویل کے بہانے 324مساجد کو نمازیوں کے لئے بند کر دیا گیا ۔
 

جاسم محمد

محفلین
اس فیصلے میں عمران خان کا بھی ہاتھ ہے جو ٹرمپ کی طرح ملک کو کھولنے پر تلا ہوا ہے۔
سلیکٹڈ ابھی اتنا طاقتور نہیں ہوا کہ ملک کھولنے کا فیصلہ تن تنہا کر سکے۔ اس اہم فیصلہ سے قبل سلیکٹرز کا آن بورڈ ہونا بھی ضروری ہے۔
 
Top