نوکری۔۔۔۔۔

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عسکری

معطل
اس کا مطلب نکالا تھا تو یہی بنا اب میں کیا جانوں پر میں جاب چھوڑوں گ تو تو دنیا جو کرے کر لے ہمیں نہیں پروا میں چلا جاؤں گا بس۔ہی ہی ہی
 

تیشہ

محفلین
آُپ سب کا بہت شکریہ اللہ کا فصل ہے میں یہاں ٹھیک تھا لیکن اتنا ٹھیک نہیں تھا کے شادی کے بعد میں خوشگوار زندگی گزار سکتا ابو ظہبی میں اچھی جاب ملی ہے۔ میں پاکستانی ہوں اور میری سوچ بھی یہی تھی کے جو کچھ باہر جا کر کرنا ہے وہ پاکستان میں ہی کیوں نا کروں لیکن حالات ایسے ہیں کہ انسان پاکستان میں اس وقت تک کچھ نہیں کر سکتا جب تک وہ بہت بڑا آدمی یا پھر کسی سیاسی پالٹی کا اہم رکن نہ ہو ۔ خیر میں باہر کمپیوٹر کی جاب کے لیے جا رہا ہوں اس کے علاوہ فوٹو کاپیر (فوٹو سٹیٹ مشن) ٹیکنیشن ہوں اور سارے بات کر لی ہے اللہ کے کرم سے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا آپ سب کی دعاوں گا ساتھ رہا تو انشاءاللہ کامیاب ہو جاؤں گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

صیح کہہ رہے ہو خرم ، میں خود بھی اس قدم کو پسند کرتی ہوں ، شادی بندہ اسوقت کرے جب وہ کماؤ ہوجائے ۔۔ ورنہ شادی نا کرے کہ افورڈ کرنا بےحد مشکل کام ہے ۔۔ پھر نا بیوی کو کچھ دیآ جاسکتا ہے نا بچون کی پورا کرسکتا ہے ۔۔ اور شادی کے بعد بیوی کو چھوڑ کر پردیس کمانے سے بہتر ہے ، بیوی لانے سے پہلے کمایا جائے
اور پاکستان میں ایسے حالات ہرگز نہیں ہیں کہ بندہ وہی پے رہ کر خرچہ بھی پورا چلا پائے ۔ ۔۔
اسلئے آپ نے جو سوچا بہت بہتر ، خوب سوچا ہے ۔ ۔
بیسٹ آف لک ۔ ۔
مگر پردیس پہنچ کر بھی ہزاروں مسلے آپکے سامنے آئے گے بس ہمت رکھنا ، ملازمت کبھی کبھی تو سال بھی گزرنے پے نہیں ملتی ، اور اکثر مل بھی جاتی ہے ۔۔ بس ہمت کبھی ہارنی نہیں ۔۔ آگے جو اللہ کو منظور ہوا ہوگا ، میری دعا ہے آپکے لئے ۔
dwago.gif
 

تیشہ

محفلین
جی اچھا موقع مل رہا ہے اس لے جا رہا ہوں شمشاد بھائی ورنہ میں پاکستان کو چھوڑنے والا نہیں تھا باجو آپی جانتی ہیں ان سے اکثر میری بحث ہوتی رہتی تھی اس بارے میں کیوں باجو آپی



۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


پاکستان نہ چھوڑتے تب شاید میں احمق تصور کرتی :battingeyelashes: مگر آپ نے بہت اچھا عملی فدم اٹھایا ہے وہ بھی بروقت اسلئے اب پرانی بحث کو کیا دہرانا :party:
بندہ جب پاکستان سے باہر نکلتا ہے تو جہاں بھی جاتا ہے جس ملک کی ہوا کھاتا ہے تو آہستہ آہستہ اسکی سوچ ، نظریات میں تبدیلی آتی ہے مگر وقت کے ساتھ ساتھ ، پھر ایک وقت وہ بھی آنا ہے جب آپکو خود بھی احساس ہونا ہے کہ جو بھی کیا اچھا کیا ، جو اب سوچا اور کیا بہت ہی بہترین ہے ،، ،ورنہ پاکستان میں جو کچھ ہے جیسا ہے آپکے سامنے ہے ۔ ۔۔۔ انسان کو پورا حق ہے اپنے بہترین فیوچر کے لئے اچھا سوچنے اور عمل کرنے کا ،
thsssss.gif
 

شمشاد

لائبریرین
خرم آپ کون سے فوٹو سٹیٹ مشینوں کے ٹیکنیشن ہیں؟
اب تو مارکیٹ میں تقریباً تمام کی تمام مشینیں ڈیجیٹل آ گئی ہیں۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
میرا بھی آپ کو یہی مشورہ خرم صاحب کہ اگر آپ کو ایک اچھا موقع مل رہا ہے تو اسے ہاتھ سے جانے نہ دیں کیونکہ ایسے موقع بار بار نہیں ملتے!
ماسلام
بہت شکریہ علی ذاکر بھائی ۔ بہت اچھا موقع مل رہا ہے اس لے جا رہا ہوں
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
خرم آپ کون سے فوٹو سٹیٹ مشینوں کے ٹیکنیشن ہیں؟
اب تو مارکیٹ میں تقریباً تمام کی تمام مشینیں ڈیجیٹل آ گئی ہیں۔


تو کیا ٹیجیٹل کی پروگرامینگ نہیں ہوتی :grin: بھائی ڈیجیٹل مشینوں میں ریپیلیس منٹ ہوتی ہو ہمارے ہاں تو ہر چیز کو ٹھیک کیا جاتا ہے تبدیل کم ہی کیا جاتا ہے لیکن دوسرے ممالک میں خیراب چیز کو تبدیل کر دیا جاتا ہے اور اس کے علاوہ جو مسلسلہ استعمال ہونے والی چیزیں ہیں اس کو بھی تبدیل کرنا ایک ٹینیشن کا کام ہی ہوتا ہے وہ آپریٹر نہیں کرتا
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
آُپ سب کا بہت شکریہ اللہ کا فصل ہے میں یہاں ٹھیک تھا لیکن اتنا ٹھیک نہیں تھا کے شادی کے بعد میں خوشگوار زندگی گزار سکتا ابو ظہبی میں اچھی جاب ملی ہے۔ میں پاکستانی ہوں اور میری سوچ بھی یہی تھی کے جو کچھ باہر جا کر کرنا ہے وہ پاکستان میں ہی کیوں نا کروں لیکن حالات ایسے ہیں کہ انسان پاکستان میں اس وقت تک کچھ نہیں کر سکتا جب تک وہ بہت بڑا آدمی یا پھر کسی سیاسی پالٹی کا اہم رکن نہ ہو ۔ خیر میں باہر کمپیوٹر کی جاب کے لیے جا رہا ہوں اس کے علاوہ فوٹو کاپیر (فوٹو سٹیٹ مشن) ٹیکنیشن ہوں اور سارے بات کر لی ہے اللہ کے کرم سے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا آپ سب کی دعاوں گا ساتھ رہا تو انشاءاللہ کامیاب ہو جاؤں گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

صیح کہہ رہے ہو خرم ، میں خود بھی اس قدم کو پسند کرتی ہوں ، شادی بندہ اسوقت کرے جب وہ کماؤ ہوجائے ۔۔ ورنہ شادی نا کرے کہ افورڈ کرنا بےحد مشکل کام ہے ۔۔ پھر نا بیوی کو کچھ دیآ جاسکتا ہے نا بچون کی پورا کرسکتا ہے ۔۔ اور شادی کے بعد بیوی کو چھوڑ کر پردیس کمانے سے بہتر ہے ، بیوی لانے سے پہلے کمایا جائے
اور پاکستان میں ایسے حالات ہرگز نہیں ہیں کہ بندہ وہی پے رہ کر خرچہ بھی پورا چلا پائے ۔ ۔۔
اسلئے آپ نے جو سوچا بہت بہتر ، خوب سوچا ہے ۔ ۔
بیسٹ آف لک ۔ ۔
مگر پردیس پہنچ کر بھی ہزاروں مسلے آپکے سامنے آئے گے بس ہمت رکھنا ، ملازمت کبھی کبھی تو سال بھی گزرنے پے نہیں ملتی ، اور اکثر مل بھی جاتی ہے ۔۔ بس ہمت کبھی ہارنی نہیں ۔۔ آگے جو اللہ کو منظور ہوا ہوگا ، میری دعا ہے آپکے لئے ۔
dwago.gif

جی اچھا موقع مل رہا ہے اس لے جا رہا ہوں شمشاد بھائی ورنہ میں پاکستان کو چھوڑنے والا نہیں تھا باجو آپی جانتی ہیں ان سے اکثر میری بحث ہوتی رہتی تھی اس بارے میں کیوں باجو آپی



۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


پاکستان نہ چھوڑتے تب شاید میں احمق تصور کرتی :battingeyelashes: مگر آپ نے بہت اچھا عملی فدم اٹھایا ہے وہ بھی بروقت اسلئے اب پرانی بحث کو کیا دہرانا :party:
بندہ جب پاکستان سے باہر نکلتا ہے تو جہاں بھی جاتا ہے جس ملک کی ہوا کھاتا ہے تو آہستہ آہستہ اسکی سوچ ، نظریات میں تبدیلی آتی ہے مگر وقت کے ساتھ ساتھ ، پھر ایک وقت وہ بھی آنا ہے جب آپکو خود بھی احساس ہونا ہے کہ جو بھی کیا اچھا کیا ، جو اب سوچا اور کیا بہت ہی بہترین ہے ،، ،ورنہ پاکستان میں جو کچھ ہے جیسا ہے آپکے سامنے ہے ۔ ۔۔۔ انسان کو پورا حق ہے اپنے بہترین فیوچر کے لئے اچھا سوچنے اور عمل کرنے کا ،
thsssss.gif


جی آپی یہ سب آپ کے سمجھانے اور حوصلہ افزائی کی وجہ سے قدم اٹھا رہا ہوں اور آپ کے بعد شمشاد بھائی ،زینب آپی ، بلاگ پر شاہدہ آپی،
علی ذاکر بھائی ۔ طالوٹ بھای اور عبداللہ بھائی اس کے علاوہ بہت سارے دوست میرا ساتھ دے رہے ہیں خاص طور پر ایم اے راجا بھائی بہت شکریہ آپ سب کا
 
کم از کم آئی ٹی انڈسٹری میں میں نے دیکھا ہے کہ لوگ بہت جلدی جلدی جاب بدلتے ہیں۔ شاید حرکت میں برکت والی بات پر عمل کرتے ہوئے۔ اور یہ سچ بھی ہے کہ بندہ جتنی جلدی جاب تبدیل کرتا ہے اس کی تنخواہ میں اضافے کے آفر کے مواقع بڑھتے ہیں۔ خیر ان دنوں تو آئی ٹی انڈسٹری بحران کا شکار ہے۔ اس لئے لوگ دم دبائے جہاں ہیں وہیں بیٹھے ہیں۔

اور آئی ٹی کمپنیاں اس کے لئے پوری طرح تیار ہوتی ہیں۔ ان کا ہیومن رسورس ڈپارٹمینٹ لوگوں کا ایک بفر بنا کر رکھتا ہے تا کہ لوگوں کے آتے جاتے رہنے سے پروڈکٹوٹی متاثر نہ ہو۔

لیکن ابھی چھوٹے ادارے ان باتوں کے لئے قطعی تیار نہیں ہیں۔ اسی لئے جب کوئی کام کا بندہ سلام کرے تو بیسیوں تدبیروں سے اسے باندھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کیوں کہ ان کا نظام درہم برہم ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ویسے ان باتوں سے پریشان ہونے کی چنداں ضرورت نہیں۔ یہ بات آپ کی مقبولیت ظاہر کرتی ہے۔ اور جاب وہی اچھی ہوتی ہے جسے آپ چھوڑیں تو وہاں بڑا سا خلا نمودار ہو جائے۔ ورنہ قدر نہیں ہوتی۔

جونئیر کے تابناک مستقبل کے لئے ہم سب دعا گو ہیں۔
 

زین

لائبریرین
ہماری دعائیں آپ کے ساتھ ہیں، اللہ پاک آپ کو ہر میدان میں‌کامیابی عطاء فرمائے۔ آمین
 

طالوت

محفلین
صیح کہہ رہے ہو خرم ، میں خود بھی اس قدم کو پسند کرتی ہوں ، شادی بندہ اسوقت کرے جب وہ کماؤ ہوجائے ۔۔ ورنہ شادی نا کرے کہ افورڈ کرنا بےحد مشکل کام ہے ۔۔ پھر نا بیوی کو کچھ دیآ جاسکتا ہے نا بچون کی پورا کرسکتا ہے ۔۔ اور شادی کے بعد بیوی کو چھوڑ کر پردیس کمانے سے بہتر ہے ، بیوی لانے سے پہلے کمایا جائے
اور پاکستان میں ایسے حالات ہرگز نہیں ہیں کہ بندہ وہی پے رہ کر خرچہ بھی پورا چلا پائے ۔ ۔۔
اگر بیگم ہولا ہتھ رکھے تو پاکستان میں بھی خرچے پورے ہو جاتے ہیں ۔۔ پھر خیر سے ہمارے یہاں بیگمات کی خواہشات بھی ذرا منفرد ہوتی ہیں ، یہ بھی چاہیے وہ بھی چاہیے اور تو اور کھانا بھی گھر سے باہر چاہیے ۔۔
اب اگر بندے کو گھر میں کھانا بھی نہیں مل سکتا تو شادی کا "فیدہ":battingeyelashes:

یہ جو گاڑی کے دو پہیوں کا ذکر کرتے ہیں آج کل تو میں نے ایک پہیہ دیکھا ہے وہ بھی مرد ہوتا ہے ، بلکہ ان دنوں شوہروں کی حالت اس جوکر کی سی ہوتی جا رہی ہے جو بیچارہ ایک پہیے کی سائیکل پر بیٹھا ساری زندگی تماشہ دکھاتا رہتا ہے :drooling:
خالہ یہ ہمارے ہاں تماشے سے زیادہ کچھ نہیں کہ عورت مظلوم ہے ۔۔ اس کو یورپی عورت کی طرح کرنا پڑے کہ بچوں کی آمد بھی ، گھر کا کام بھی ، باہر کا کام بھی تو لگ پتا جائے ۔۔۔

خرم ، آزماؤ بھئی اچھا موقع ہے ، سال دو سال بعد جانیں گے کہ کیا کھویا کیا پایا ۔۔
وسلام
 

ابو کاشان

محفلین
یہاں پاکستان میں جو بندہ وقت پر کام صحیح کرے، ٹائم پر آئے اور دیر تک کام کر کےجائے، سالہا سال تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ نہ کرے۔ اسے بیٹا، بیٹا ہی کہا جاتا ہے۔ اور جہاں کوئی مطالبہ کر دیا جائے تو یوں آنکھیں پھیر لی جاتی ہیں کہ جیسے جانتے نہیں پہچانتے نہیں۔

دو سال پہلے میں نے عمرہ پر جانے کی درخواست دی تو پتا ہے کیا جواب ملا۔ "یار آپ منہ اٹھا کر ویزا کے لیئے اپلائی کر دیتے ہیں۔ یہاں کام کون کرے گا۔ آئندہ مجھ سے پوچھ کر ویزا کے لیئے اپلائی کیجیئے گا۔" یہ اس بندہ کے ساتھ ہوا جو سال میں بمشکل دس چھٹیاں بھی نہیں کرتا۔ بس جناب نوکری کا سوال تھا ورنہ ۔۔۔۔ ہائے ری مجبوریاں۔
اس کے بعد پچھلے سال بھائی کے پاس دبئی گیا تو بھی باس منہ سوجھائے بیٹھے رہے۔ ایسے لوگوں کا کیا علاج ہے۔

اب میں نے بھی دوسروں کی طرح مہینے میں ایک دو چھٹیاں شروع کر دی ہیں۔ کولیگ کہتے ہیں کہ تم نے خود ان کی عادت خراب کی ہے۔ ہم تو شروع ہی سے مہینے میں دو تین چھٹیاں کر لیتے ہیں انہیں پتہ ہے اس لیئے کچھ نہیں کہتے۔ تم نہیں کرتے اس لئے تمہیں ٹائٹ کرتے رہتے ہیں۔
(ہمارے آفس میں سالانہ چھٹیوں کا کوئی تصور نہیں ۔ چہ جائیکہ بونس )

خرم اللہ تمہیں اپنے نیک مقاصد میں کامیاب کرے۔ آمین۔
 

زینب

محفلین
میرا تو یہی‌ خیال ہے کہ دبئی میں ان کو اچھا کام مل گیا ہو گا اسی لیے گھر بار چھوڑ کر پردیسی ہو رہے ہیں۔

خرم بھائی جہلم کا کیا بنے گا؟

جہلم مزید دور ہو گیا ہے پا جی اسی لیے تو اتنے دن سے منہ پھلائے گھوم رہا تھا بےچارہ۔۔۔۔۔۔۔۔اسے ملک چھوڑنےسے زیادہ جہلم کا دکھ ہے:grin:
 

زینب

محفلین
اب ہم بہن بھائی یہاں‌سے اکھٹے ہی جایئں گے۔۔۔۔۔دور پا جی اب ابوظہبی سے تو دور ہی ہوا نا پنڈی کی نسبت
 

زینب

محفلین
شمشاد بھائی ایک بات میری زہین دماغ میں آئی ہے یہ خرم نے پہلی اپریل کو آنے کا کہا۔۔۔۔کہیں یہ ہمیں اپریل فول تو نہیں بنا رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اپریل فول بنائے گا تو اپنا ہی نقصان کرے گا ناں، یہ تو خود ہی فول بن جائے گا۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top