نہیں نہیں پتے کا کوئی مسئلہ نہیں ہوا کیوں کے آئیرپورٹ پر میرے سر مجھے لینے آ گے تھے بھائی جانی کام کرنے آیا ہوں جتنا بھی پتہ چلے گا اتنا اچھا ہو گا میں تو کہتا ہوں رات کو پتہ چلنے سے بہتر ہے دن کو بھی پتہ چلے میں چاہتا ہوں پرشانیاں اور مشکلات میں زندگی گزارنے کا اتنا عادی ہو جاوں کے پرشانیاں خود مجھ سے بھاگ جائے اور انشاءاللہ ایسا ہی ہو گا ۔ میں تو کشتیاں جلا کر ہی آتا لیکن کشتی والے نے مجھے پکڑ لیا اور مارا بھی
جی جی میں پتہ ہے آپی جی میرا کام ہی اتنی جلدی ہوا کے بہت سارے دوست رہے گے کتنے رشتے دار ایسے تھے جن سے ملاقات تک نہیں ہوئی خیر میں یہاں جب نمبر لوں گا تو انشاءاللہ آپ کو بھی دوں گا پھر آپ مجھے کال کرنا کیوں کے میں کم ازکم 2 ماہ تک کسی کو بھی کال نہیں کروں گا کیوں کہ ابھی کال پڑا ہوا ہے آپ کی طبیعت اب کیسی ہے اللہ تعالیٰ جان جی آپ کو جلد صحت عطا فرمائین امیں
خرم بھائی! آپ نے بتایا نہیں کہ آپ پاکستان میں خوش تھے؟ یا ابوظہبی آکر؟ پلیز بتایا گا ضرور۔
یہاں پاکستان میں اکثر عقلمند لوگ یہی کہتے ہيں کہ باہر نہیں جانا چاہیے۔بلکہ اپنے ملک میں رہ کر ہی کوئی کام کرنا چاہیے۔جیسے کسی نے اپنے پیر صاحب کو بتایا کہ باہر جارہا ہوں روزگار کیلئے تو انہوں نے کہا کہ بیٹا وہاں کے خدا کو میرا سلام کہنا۔تو اس بندے سے عرض کیا،سرکار! وہاں پر بھی تو وہی خدا ہے جو یہاں پر ہے۔تو فرمایا،جو وہاں روزی دے سکتاہے۔وہ یہاں پر روزی نہیں دے سکتا؟
اوّل توباہر پیسہ کمانا اتنا آسان بھی نہیں۔درختوں پر تھوڑی پیسے لگتے ہيں۔
دوسرا اور بھی بہت سی چیزیں ہوتی ہیں۔جو بندہ اپنے ملک سے دور ہونے کی وجہ سے ان سے دور و محروم ہوجاتا ہے۔
جیسے ماں باپ،بہن بھائی۔بیوی بچوں سے جدائي۔
اپنی روایات کو چھوڑ کر وہاں کے رہن سہن کو اپنانا پڑتا ہے۔
خیر آپ میرے کہنے کا مقصد سمجھ گئے ہوں گے تو پلیز جو بھی ہو سچ بتائیے گا کہ کیا کھویا کیا پایا؟؟؟
خرم بھائی! آپ نے بتایا نہیں کہ آپ پاکستان میں خوش تھے؟ یا ابوظہبی آکر؟ پلیز بتایا گا ضرور۔
یہاں پاکستان میں اکثر عقلمند لوگ یہی کہتے ہيں کہ باہر نہیں جانا چاہیے۔بلکہ اپنے ملک میں رہ کر ہی کوئی کام کرنا چاہیے۔جیسے کسی نے اپنے پیر صاحب کو بتایا کہ باہر جارہا ہوں روزگار کیلئے تو انہوں نے کہا کہ بیٹا وہاں کے خدا کو میرا سلام کہنا۔تو اس بندے سے عرض کیا،سرکار! وہاں پر بھی تو وہی خدا ہے جو یہاں پر ہے۔تو فرمایا،جو وہاں روزی دے سکتاہے۔وہ یہاں پر روزی نہیں دے سکتا؟
اوّل توباہر پیسہ کمانا اتنا آسان بھی نہیں۔درختوں پر تھوڑی پیسے لگتے ہيں۔
دوسرا اور بھی بہت سی چیزیں ہوتی ہیں۔جو بندہ اپنے ملک سے دور ہونے کی وجہ سے ان سے دور و محروم ہوجاتا ہے۔
جیسے ماں باپ،بہن بھائی۔بیوی بچوں سے جدائي۔
اپنی روایات کو چھوڑ کر وہاں کے رہن سہن کو اپنانا پڑتا ہے۔
خیر آپ میرے کہنے کا مقصد سمجھ گئے ہوں گے تو پلیز جو بھی ہو سچ بتائیے گا کہ کیا کھویا کیا پایا؟؟؟
کیا کچھ کیا ہے، کچھ مجھے بھی تو بتاؤ۔
عطیہ دیا ہے کیا یہ کم ہے ؟ اسکے علاوہ اس نے شادی کا زیور بنوا کر بھیجا ہے پاکستان ،۔۔ اب کپڑوں کی شاپنگ میں حصہ لے گا دے گا ۔۔ پھر جاکر اپنی شادی کروائے گا ،
یہ سب کم ہے کیا ؟
پاکستان میں رہتا ہوتا تو یہ سب کچھ واقعی نہ کرپاتا ۔
وہاں ہے ہی کیا بے روزگاری کے سوا ۔