فلسفی
محفلین
نائن الیون کے حملہ آوروں کا بچپن بھی ایسا ہی معصوم ہو گا۔ اس وقت یہ سوچ کسی کے ذہن میں کیوں نہ آئی؟ بلکہ وہ تمام واقعات (قطع نظر اس کے کہ محرکات کیا تھے) جن میں حملہ آور مسلمان ہو، اس میں ایسی سوچ کہاں دفن ہو جاتی ہے؟ یہی منافقت ہے جسے جتنا دنیا چھپائے گی اتنا ہی رد عمل سامنے آئے گا۔ ہم بچپن سے ایک کہاوت سنتے آئے ہیں Nip the evil in the bud ، لیکن اس خاص معاملے میں برائی کی جڑیں کسی کو دکھتی ہی نہیں۔دہشت گرد پیدائیشی نہیں ہوتا۔ خراب پرورش، غلط ماحول کا اثر، زندگی کے تلخ حالات و واقعات اچھے بھلے انسان کا دماغی توازن اس حد تک خراب کر سکتے ہیں کہ وہ بالآخر وحشی درندہ بن کر سامنے آتا ہے۔
ناروے والا دہشت گرد جو اس کا سب سے بڑا ہیرو ہے کا بچپن بھی سے ایسا ہی تھا۔
Breivik was 'already damaged by the age of two'