قرۃالعین اعوان
لائبریرین
تماثیل تو زیادہ تر فرضی ہوتی ہیں بس ان سے لیئے جانے والے اسباق اصلی ہوجاتے ہیںآپ نے درست فرمایا شاہ صاحب۔۔میرے مراسلے کا مقصد محض یہ تھا کہ اس واقعے کو ایک فرضی واقعے کے طور پر لینا چاہئیے۔
تماثیل تو زیادہ تر فرضی ہوتی ہیں بس ان سے لیئے جانے والے اسباق اصلی ہوجاتے ہیںآپ نے درست فرمایا شاہ صاحب۔۔میرے مراسلے کا مقصد محض یہ تھا کہ اس واقعے کو ایک فرضی واقعے کے طور پر لینا چاہئیے۔
اس کہانی میں ہر چیز کی فطرت کےمتعلق ہی لکھا گیاہے،،سانپ کاکام ڈسناہوتاہےاوروہ ڈستاہے،اسی لیےسانپ کومارناگُنانہیں۔ہرچیزاپنی فطرت کےگردگھوم رہی ہے۔۔ایک انسان ہی ہےجس کی الگ الگ فطرت ہےوہ کبھی ڈستابھیہر کوئی نیکی کا بدلہ اپنی سرشت کے مطابق دیتا ہے
سانپ میں کاٹنے کی ہی اہلیت ہوتی ہے
وہ غصے کا اظہار بھی کاٹ کر کرتا ہے
اور شکر گزاری کا اظہار بھی ایسے ہی کرتا ہے
بلکلبندر میرا شاگرد تھا
نیکی ویکی کا کیا بدلہ بندر اپنے استاد کی طرح تھا نا نیکی کرو نا بدلے کی بات ہو گی اچھا کیا دوبارہ آگ میں پھینک آیا ۔ پہلے نیکی کی مصیبت مول لو پھر اس کا بدلے نا جانے اچھا ہو یا برا پھر آگے کی مشکلیں اس سے اچھا ہے کوئی نیکی ہی نا کرو
نیکی کا حکم ہےاس کہانی میں ہر چیز کی فطرت کےمتعلق ہی لکھا گیاہے،،سانپ کاکام ڈسناہوتاہےاوروہ ڈستاہے،اسی لیےسانپ کومارناگُنانہیں۔ہرچیزاپنی فطرت کےگردگھوم رہی ہے۔۔ایک انسان ہی ہےجس کی الگ الگ فطرت ہےوہ کبھی ڈستابھی
ہےاور کبھی کبھی مرئم بھی لگاتاہے۔وہ بندر سانپ کی فطرت سے واقف تھا،،اسی لیےاُس نےکہاکہ یہ نیکی کےقابل نہیں
جی اسی لیے تو آج کے دور کونفسانفسی کادور کہتےہیں آج کےموسٹلی انسان don't distrub meکابورڈ لگاکےسورہاہےنیکی ویکی کا کیا بدلہ بندر اپنے استاد کی طرح تھا نا نیکی کرو نا بدلے کی بات ہو گی اچھا کیا دوبارہ آگ میں پھینک آیا ۔ پہلے نیکی کی مصیبت مول لو پھر اس کا بدلے نا جانے اچھا ہو یا برا پھر آگے کی مشکلیں اس سے اچھا ہے کوئی نیکی ہی نا کرو
یہ نفسا نفسی نہیں سکونا سکونی کا دور ہے ہمیں آرام سے رہنے دیا جائےجی اسی لیے تو آج کے دور کونفسانفسی کادور کہتےہیں آج کےموسٹلی انسان don't distrub meکابورڈ لگاکےسورہاہے
جی اسی لیے میں نےکہاکہ اس کہانی میں ہرایک کی فطرت کےمطلق ہی لکھاگیاہےنیکی کا حکم ہے
بندر کون ہوتا ہے یہ بتانے والا کہ سانپ نیکی قابل ہے یا نہیں
اسکا مطلب ہے کی شر بندر کی فطرت میں شامل ہے
دوسری کون؟اور پہلی بھی بتادےحکایتوں والی دوسری باجی۔۔۔
ہاں انسان نا سمجھ معصوم ہے ساری برائیوں اور مصیبتوں کی جڑ خؤد انسان ہے جنگل پیابان سمندر فضا کی تحوں تک کو اپ سیٹ کر دیا ہے اس نے اور ابھی تک نا سمجھ ہےجی اسی لیے میں نےکہاکہ اس کہانی میں ہرایک کی فطرت کےمطلق ہی لکھاگیاہے
اور انسان ناسمجھ ہے
انسان بھی عجیب چیزہےناہاں انسان نا سمجھ معصوم ہے ساری برائیوں اور مصیبتوں کی جڑ خؤد انسان ہے جنگل پیابان سمندر فضا کی تحوں تک کو اپ سیٹ کر دیا ہے اس نے اور ابھی تک نا سمجھ ہے
انسان چیز کیسے ہوگیا۔۔۔انسان بھی عجیب چیزہےنا
میرے علاوہ سارے ہیں میں تھوڑا سمجھدار ہوںانسان بھی عجیب چیزہےنا
آپ کی وجہ سے ان بچھوؤں نے میری خوب درگت بنائی ہے۔ بڑی مشکل سے جان چھڑائی ہے میں نے۔ اور اڑیں ضد پر!بات میں نے کی ہے تو بھروں گی بھی میں ہی
بچھوؤں سے صاف کہہ دیجئے کہ مجھ سے آکر بات کریں
اور میں اپنی بات لینے والی نہیں
آپ کی وجہ سے ان بچھوؤں نے میری خوب درگت بنائی ہے۔ بڑی مشکل سے جان چھڑائی ہے میں نے۔ اور اڑیں ضد پر!
ہیں کس نےبتایامیں تھوڑا سمجھدار ہوں
جیسےانسان ہوگیاانسان چیز کیسے ہوگیا۔۔۔