دائیں جانب سے ایک جزیرہ نما جگہ جھیل کے کچھ اندر تک آئی ہوئی ہے، جبکہ جھیل اس کے بہت آگے تک ہے۔ کم وزیبلٹی میں جھیل کا دوسرا کنارہ دکھائی ہی نہیں دے رہا تھا۔
اس کے بعد ہم نے اوچھالی جھیل کو بائے بائے کیا اور جاہلر جھیل کی جانب سفر شروع کیا۔ جاہلر جھیل وادیء سون کی مین سڑک سے کافی ہٹ کر واقع ہے اور راستہ بھی گزارہ ٹائپ، کم برا، برا اور بہت برا کا کامبی نیشن ہے۔ ایک وقت تو ایسا آیا کہ جاہلر کی جانب جانے کے فیصلے پر ہی افسوس ہونے لگ گیا۔
ابھی تک ہم کافی کفِ افسوس وغیرہ مل چکے تھے کہ کیوں جاہلر کی راہ لی۔ تاہم ایک موڑ مڑے تو جھیل کا پہلا دیدار ہوا۔۔۔ اور سارا غم غلط ہو گیا۔ماشاءاللہ جھیل کی سیٹنگ بہت ہی خوبصورت اور شاندار ہے۔ ذیلی تصاویر چونکہ سورج کی جانب رخ کر کے لینی پڑیں تھیں، اس لئے اس میں وہ مناظر نہیں سما سکے جو کہ حقیقت میں دکھائی دیئے۔